1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ تَرْكِ الصَّلَاةِ عَلَى الْقَاتِلِ نَفْسَهُ

حکم: صحیح

2306 حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ سَلَّامٍ الْكُوفِيُّ أَخْبَرَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ قَتَلَ نَفْسَهُ بِمَشَاقِصَ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہ پڑھنا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2306. حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے اپنے آپ کو ایک چوڑے تیر سے قتل کر ڈالا تھا تو آپﷺ نے (خود) اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی۔ (دوسروں کو پڑھنے کا حکم دیا جس طرح ابتداء میں آپﷺ دوسروں کو مقروض کا جنازہ پڑھنے کا حکم دیتے تھے۔)...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْإِمَامِ لَا يُصَلِّي عَلَى مَنْ قَتَلَ نَ...

حکم: صحیح

3198 حَدَّثَنَا ابْنُ نُفَيْلٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا سِمَاكٌ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ سَمُرَةَ قَالَ مَرِضَ رَجُلٌ فَصِيحَ عَلَيْهِ فَجَاءَ جَارُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ إِنَّهُ قَدْ مَاتَ قَالَ وَمَا يُدْرِيكَ قَالَ أَنَا رَأَيْتُهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَمْ يَمُتْ قَالَ فَرَجَعَ فَصِيحَ عَلَيْهِ فَجَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ مَاتَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَمْ يَمُتْ فَرَجَعَ فَصِيحَ عَلَيْهِ فَقَالَتْ امْرَأَتُهُ انْطَلِقْ إِلَى رَسُولِ ا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: امام ، خودکشی کرنے والے کا جنازہ نہ پڑھائے...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3198. سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص بیمار ہو گیا، (اس کے گھر والے) اس پر رونے لگے۔ تو اس کا ہمسایہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ وہ آدمی فوت ہو گیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تجھے کیا خبر؟“ اس نے کہا: میں نے اسے دیکھا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ وہ نہیں مرا ہے۔“ تو وہ لوٹ گیا۔ گھر والے اس آدمی پر پھر رونے لگے تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا کہ وہ مر گیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”وہ نہیں مرا ہے“ تو وہ لوٹ گیا۔ تو لوگ اس پر پھر رونے لگے۔ اس کی بیوی نے کہا: رسول اللہ ﷺ کے پاس جاؤ اور انہیں خبر ...


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ لَمْ يُصَل...

حکم: صحیح

1106 حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ وَشَرِيكٌ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ رَجُلًا قَتَلَ نَفْسَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي هَذَا فَقَالَ بَعْضُهُمْ يُصَلَّى عَلَى كُلِّ مَنْ صَلَّى إِلَى الْقِبْلَةِ وَعَلَى قَاتِلِ النَّفْسِ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَإِسْحَقَ و قَالَ أَحْمَدُ لَا يُصَلِّي الْإِمَامُ عَلَى قَاتِلِ النَّفْسِ وَيُصَلِّي عَلَيْهِ غَيْرُ الْإِمَامِ...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: خود کشی کرنے والے کی صلاۃِجنازہ نہ پڑھنے کا ب...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1106. جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے خود کشی کر لی، تو نبی اکرم ﷺ نے اس کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھی۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس مسئلے میں اہل علم کا اختلاف ہے، بعض کہتے ہیں کہ ہر شخص کی صلاۃ پڑھی جائے گی جو قبلہ کی طرف صلاۃ پڑھتا ہو اور خود کشی کرنے والے کی بھی پڑھی جائے گی۔ ثوری اور اسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے۔۳۔ اور احمد کہتے ہیں: امام خود کشی کرنے والے کی صلاۃ نہیں پڑھے گا، البتہ (مسلمانوں کے مسلمان حاکم) امام کے علاوہ لوگ پڑھیں گے۔...


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ تَرْكِ الصَّلَاةِ عَلَى مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ

حکم: صحیح

1972 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ سَمِعْتُ ذَكْوَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَرَدَّى مِنْ جَبَلٍ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَهُوَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ يَتَرَدَّى خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا وَمَنْ تَحَسَّى سُمًّا فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ ثُمَّ انْقَطَعَ عَلَيَّ شَيْءٌ خَالِدٌ يَقُولُ كَانَتْ حَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَجَأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَا...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہ پڑھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1972. حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”جو پہاڑ (یا کسی اور بلند مقام) سے گر کر خود کشی کرے، وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ (جہنمی پہاڑ) سے گرتا رہے گا۔ اور جس شخص نے زہر پی کر خود کشی کی تو اس کا زہر اس کے ہاتھ میں دیا جائے گا اور وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ اسے پیتا رہے گا۔ اور جو آدمی کسی تیز دھار آلے (تلوار، خنجر، چاقو یا چھری وغیرہ) سے خود کرے تو اس کا وہ ہتھیار اس کے ہاتھ میں دیا جائے گا اور وہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم کی آگ میں اسے اپنے پیٹ میں گھونپتا رہے گا۔“...


6 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الصَّلَاةِ عَلَى أَهْلِ الْقِبْلَةِ

حکم: صحیح

1591 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُرِحَ، فَآذَتْهُ الْجِرَاحَةُ، فَدَبَّ إِلَى مَشَاقِصَ، فَذَبَحَ بِهَا نَفْسَهُ «فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ» قَالَ: وَكَانَ ذَلِكَ مِنْهُ أَدَبًا...

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : اہل قبلہ کی نماز جنازہ ادا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1591. حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے ساتھیوں میں سے ایک صاحب زخمی ہوگئے۔ انہیں زخم سے تکلیف ہوئی، وہ رینگ کر تیر کے پھل تک پہنچا اور اس کے ذریعے سے اپنے آپ کو ذبح کرلیا۔ نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھی۔ جابر بن سمرہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے تنبیہ کے طور پر ایسا کیا۔