1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الكَفَنِ فِي ثَوْبَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1265. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: دو کپڑوں میں کفن دینا )

مترجم: BukhariWriterName

1265. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہےمانھوں نےفرمایا:ایک شخص مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سےگرا، جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کردو کپڑوں میں کفن دو مگر حنوط (ایک خوشبو) نہ لگانا اور نہ اس کا سر ڈھانپنا، کیونکہ یہ قیامت کےدن لبیك کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الحَنُوطِ لِلْمَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1266. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ مِنْ رَاحِلَتِهِ فَأَقْصَعَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَقْعَصَتْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو خوشبو لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

1266. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے ،انھوں نے فرمایا:ایک شخص ر سول اللہ ﷺ کے ہمراہ مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سے گر پڑا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کر دو کپڑوں میں کفن دو۔ اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کے سر ہی کو ڈھانپو، کیونکہ اسے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہوگا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1267. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَجُلًا وَقَصَهُ بَعِيرُهُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُمِسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا وفی نسخة ملبدا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1267. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:ایک شخص کے اونٹ نے اس کی گردن توڑ دی جبکہ ہم سب نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے۔ اور وہ شخص محرم تھا۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور کفن کے لیے دو کپڑے پہناؤ، نیز اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس حالت میں اٹھائےگا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1268. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو وَأَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ كَانَ رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ فَوَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ قَالَ أَيُّوبُ فَوَقَصَتْهُ وَقَالَ عَمْرٌو فَأَقْصَعَتْهُ فَمَاتَ فَقَالَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَيُّوبُ يُلَبِّي وَقَالَ عَمْرٌو مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1268. حضرت ابن عباس ؓ  ہی سے رویت ہے، انھوں نے فرمایا:ایک شخص نبی کریم ﷺ کے ہمراہ مقام عرفہ میں ٹھہرا ہواتھا۔ وہ ا پنی سواری سے گرگیا۔ ایوب راوی نےکہا:فوقصته اور عمرو نے کہا: فاقصعته، یعنی سواری نے اس کی گردن توڑ دی اور وہ مرگیا۔ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور دو کپڑوں میں کفناؤ۔اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کاسر ہی ڈھانپو، کیونکہ یہ قیامت کے دن اٹھے گا تو تلبیہ پکاررہا ہوگا۔‘‘ ایوب راوی نے (مضارع) يلبي اور عمرو نے(...


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ مَا يُنْهَى مِنَ الطِّيبِ لِلْمُحْرِمِ وَالم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1839. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَصَتْ بِرَجُلٍ مُحْرِمٍ نَاقَتُهُ فَقَتَلَتْهُ فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلُوهُ وَكَفِّنُوهُ وَلَا تُغَطُّوا رَأْسَهُ وَلَا تُقَرِّبُوهُ طِيبًا فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يُهِلُّ...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : احرام والے مرد اور عورت کو خوشبو لگانا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1839. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک محرم شخص کو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لایا گیا جس کی گردن اس کی اونٹنی نے توڑدی تھی اور اسے مار ڈالا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے غسل دو، کفن پہناؤ لیکن اس کا سر نہ ڈھانپو اور نہ خوشبو ہی اس کے قریب لے جاؤ کیونکہ وہ قیامت کے دن تلبیہ کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ المُحْرِمِ يَمُوتُ بِعَرَفَةَ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1849. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَقْعَصَتْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ أَوْ قَالَ ثَوْبَيْهِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّي...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : اگر محرم عرفات میں مر جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1849. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نبی ﷺ کے ہمراہ میدان عرفات میں ٹھہراہوا تھا کہ اچانک وہ اپنی اونٹنی سے گر گیا تو اس نے اس کی گردن توڑدی۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔ اسی کے دو کپڑوں میں اسے کفناؤ۔ اس کے سر کو مت ڈھانپو اور نہ اسے خوشبو ہی لگاؤ۔ کیونکہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اٹھائے گا تو وہ تلبیہ کہہ رہا ہوگا۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ المُحْرِمِ يَمُوتُ بِعَرَفَةَ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1850. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تَمَسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ وَلَا تُحَنِّطُوهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : اگر محرم عرفات میں مر جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1850. حضرت ابن عباس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے ہمراہ عرفات میں وقوف کیے ہوئے تھا کہ وہ اپنی اونٹنی سے گرپڑا۔ اونٹنی نے اس کی گردن توڑدی۔ تب نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے نہلاؤ اور دوکپڑوں میں کفن دو۔ اسے خوشبومت لگاؤ۔ نہ اس کا سر ڈھانپواور نہ اس کو حنوط ہی لگاؤ کیونکہ اللہ تعالیٰ جب قیامت کے دن اسے اٹھائےگا تو یہ تلبیہ کہتا ہوگا۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ جَزَاءِ الصَّيْدِ (بَابُ سُنَّةِ المُحْرِمِ إِذَا مَاتَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1851. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَجُلًا كَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَصَتْهُ نَاقَتُهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَمَاتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ وَلَا تَمَسُّوهُ بِطِيبٍ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: شکار کے بدلے کا بیان (باب : جب محرم وفات پا جائے تو اس کا کفن دفن کس طرح مسنون ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1851. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص نبی ﷺ کے ہمراہ (میدان عرفات میں ٹھہراہوا) تھا۔ اس کی اونٹنی نے اس کی گردن توڑدی جبکہ وہ احرام کی حالت میں تھا۔ اسی حالت میں وہ مرگیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔ اسے اس کے دونوں کپڑوں میں کفناؤ۔ اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو کیونکہ یہ قیامت کے دن تلبیہ کہتا ہوا اٹھےگا۔‘‘ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمُحْرِمِ يَمُوتُ كَيْفَ يُصْنَعُ بِهِ)

حکم: صحیح

3238. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ وَقَصَتْهُ رَاحِلَتُهُ، فَمَاتَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَقَالَ: >كَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ، وَاغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ, فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلَبِّي<. قَالَ أَبو دَاود: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ: فِي هَذَا الْحَدِيثِ: خَمْسُ سُنَنٍ: كَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ, أَيْ: يُكَفَّنُ الْمَيِّتُ فِي ثَوْبَيْنِ، وَاغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ, أَيْ: إِنَّ فِي الْغَس...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: محرم اگر فوت ہو جائے تو اس کے ساتھ کیسے کیا جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3238. سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ایسے آدمی کو لایا گیا جسے اس کی سواری نے گرا کر اس کی گردن توڑ دی اور وہ فوت ہو گیا جبکہ وہ حالت احرام میں تھا ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے اس کے ان دو کپڑوں میں کفن دو ، بیری کے پتے ملے پانی کے ساتھ غسل دو اور اس کا سر مت ڈھانپو ۔ بلاشبہ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اسے اٹھائے گا تو یہ تلبیہ پڑھ رہا ہو گا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : میں نے امام احمد بن حنبل ؓ سے سنا ، وہ فرماتے تھے کہ اس حدیث میں پانچ احکام ہیں ۔ ( 1 ) ایسی میت کو دو ہی کپڑوں میں کفن دیا جائے ۔ ( 2 ) تمام غسلوں میں بیری کے پتے استعمال کیے جائیں ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْمُحْرِمِ يَمُوتُ كَيْفَ يُصْنَعُ بِهِ)

حکم: صحیح

3239. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو وَأَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ... نَحْوَهُ، قَالَ: وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ. قَالَ أَبو دَاود: قَالَ سُلَيْمَانُ: قَالَ أَيُّوبُ: ثَوْبَيْهِ، وَقَالَ عَمْرٌو: ثَوْبَيْنِ، وَقَالَ ابْنُ عُبَيْدٍ: قَالَ أَيُّوبُ: فِي ثَوْبَيْنِ، وَقَالَ عَمْرٌو: فِي ثَوْبَيْهِ، زَادَ سُلَيْمَانُ وَحْدَهُ: وَلَا تُحَنِّطُوهُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: محرم اگر فوت ہو جائے تو اس کے ساتھ کیسے کیا جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3239. سیدنا سعید بن جبیر ؓ ، سیدنا ابن عباس ؓ سے اس حدیث کی مانند روایت کرتے ہیں کہا ” اور اس کو دو کپڑوں میں کفن دو ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سلیمان بن حرب کی ایوب سے روایت میں لفظ یوں ہیں «ثوبيه» یعنی اس کے اپنے دو کپڑوں میں کفن دو ۔ جب کہ عمرو کی روایت میں «ثوبين» آیا ہے ۔ دو کپڑوں میں کفن دو ۔ ( اس کے اپنے ہوں یا کسی دوسرے نے دیے ہوں ۔ ) ابن عبید کی روایت جو ایوب سے ہے اس میں «في ثوبين» کا لفظ ہے ۔ جبکہ عمرو نے «ثوبيه» کہا ہے ۔ اور صرف سلیمان نے یہ اضافہ کیا ” اسے حنوط ( خوشبو ) بھی نہ لگاؤ ۔ “...