1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الصَّلَاةِ عَلَى الطِّفْلِ)

حکم: حسن

3187. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ شَهْرًا فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بچے کی نماز جنازہ )

مترجم: DaudWriterName

3187. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے فرزند ارجمند سیدنا ابراہیم ؓ کی وفات ہو گئی جبکہ ان کی عمر اٹھارہ ماہ تھی، تو رسول اللہ ﷺ نے اس کا جنازہ نہیں پڑھا تھا۔


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ إِذَا حَضَرَ جَنَائِزُ رِجَالٍ وَنِسَاءٍ مَن...)

حکم: صحیح

3193. حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ صَبِيحٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَمَّارٌ مَوْلَى الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ أَنَّهُ شَهِدَ جَنَازَةَ أُمِّ كُلْثُومٍ وَابْنِهَا فَجُعِلَ الْغُلَامُ مِمَّا يَلِي الْإِمَامَ فَأَنْكَرْتُ ذَلِكَ وَفِي الْقَوْمِ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ وَأَبُو قَتَادَةَ وَأَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالُوا هَذِهِ السُّنَّةُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: مردوں اور عورتوں کے جنازے اکٹھے آ جائیں تو کسے آگے کیا جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3193. سیدنا عمار مولیٰ حارث بن نوفل بیان کرتے ہیں کہ وہ ام کلثوم (دختر علی بن ابی طالب ؓ زوجہ محترمہ سیدنا عمر بن خطاب ؓ) اور ان کے صاحبزادے (زید اکبر) کے جنازے میں حاضر تھے۔ پس (امیر مدینہ نے) بچے کو امام کی طرف رکھا تو میں نے اس کا انکار کیا، جماعت میں سیدنا ابن عباس، ابو سعید خدری، ابوقتادہ اور ابوہریرہ‬ ؓ م‬وجود تھے، تو انہوں نے کہا: یہی سنت ہے۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي ذَرَارِيِّ الْمُشْرِكِينَ)

حکم: صحیح

4713. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَبِيٍّ مِنَ الْأَنْصَارِ يُصَلِّي عَلَيْهِ، قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! طُوبَى لِهَذَا, لَمْ يَعْمَلْ شَرًّا! وَلَمْ يَدْرِ بِهِ! فَقَالَ >أَوْ غَيْرُ ذَلِكَ يَا عَائِشَةُ! إِنَّ اللَّهَ خَلَقَ الْجَنَّةَ، وَخَلَقَ لَهَا أَهْلًا, وَخَلَقَهَا لَهُمْ وَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَائِهِمْ، وَخَلَقَ النَّارَ، وَخَلَقَ لَهَا أَهْلًا, وَخَلَقَهَا لَهُمْ وَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَائِهِمْ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: مشرکوں کی اولاد کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4713. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس انصاریوں کا ایک بچہ لایا گیا کہ آپ ﷺ اس کی نماز جنازہ پڑھائیں۔ کہتی ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مبارک ہو اسے! اس نے کوئی برا عمل نہیں کیا، نہ برے عملوں کی اسے کوئی خبر ہی ہوئی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”عائشہ! یا پھر اس سے مختلف؟ بیشک اللہ عزوجل نے جنت پیدا فرمائی تو اس کے لیے مخلوق بھی پیدا کر دی اور اس جنت کو انہی کے لیے بنایا جبکہ وہ ابھی اپنے باپوں کی پشتوں میں ہوتے ہیں۔ اور ا ٓگ (جہنم) پیدا کی تو اس کے لیے مخلوق بھی پیدا کر دی اور اس جہنم کو ان ہی لوگوں کے لیے بنایا ج...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ عَلَى الأَطْفَالِ​)

حکم: صحیح

1031. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ ابْنُ بِنْتِ أَزْهَرَ السَّمَّانِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ حَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرَّاكِبُ خَلْفَ الْجَنَازَةِ وَالْمَاشِي حَيْثُ شَاءَ مِنْهَا وَالطِّفْلُ يُصَلَّى عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ رَوَاهُ إِسْرَائِيلُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِه...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: بچوں کی نمازِ جنازہ پڑھنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1031. مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’سواری والے جنازے کے پیچھے رہے، پیدل چلنے والے جہاں چاہے رہے، اور بچوں کی بھی صلاۃ جنازہ پڑھی جائے گی‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اسرائیل اوردیگر کئی لوگوں نے اِسے سعید بن عبداللہ سے روایت کیا ہے۔ ۳۔ صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کااسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ بچے کی صلاۃِ جنازہ یہ جان لینے کے بعدکہ اس میں جان ڈال دی گئی تھی پڑھی جائے گی گو (ولادت کے وقت) وہ رویا نہ ہو، احمد او ر اسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں ۱؎۔ ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَرْكِ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَن...)

حکم: صحیح

1032. حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْوَاسِطِيُّ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ الْمَكِّيِّ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الطِّفْلُ لَا يُصَلَّى عَلَيْهِ وَلَا يَرِثُ وَلَا يُورَثُ حَتَّى يَسْتَهِلَّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ قَدْ اضْطَرَبَ النَّاسُ فِيهِ فَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرْفُوعًا وَرَوَى أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ مَوْقُوفًا وَرَوَى مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَط...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: جنین (ماں کے پیٹ میں موجود بچہ) کی نماز نہ پڑھنے کا بیان جب تک کہ وہ ولادت کے وقت نہ روئے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1032. جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’بچے کی صلاۃِ (جنازہ) نہیں پڑھی جائے گی۔ نہ وہ کسی کا وارث ہوگا اور نہ کوئی اس کا وارث ہوگا جب تک کہ وہ پیدائش کے وقت روئے نہیں‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ اس حدیث میں لوگ اضطراب کے شکارہوئے ہیں۔ بعض نے اِسے ابوالزبیرسے اور ابوالزبیرنے جابر سے اورجابرنے نبی اکرمﷺسے مرفوعاً روایت کیا ہے، اور اشعث بن سوار اوردیگر کئی لوگوں نے ابوالزبیرسے اورابوالزبیرنے جابرسے موقوفاً روایت کی ہے، اورمحمد بن اسحاق نے عطاء بن ابی رباح سے اورعطاء نے جابرسے موقوفاً روایت کی ہے گویا موقوف روایت مرفوع روایت ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَكَانِ الرَّاكِبِ مِنْ الْجَنَازَةِ)

حکم: صحیح

1942. أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ وَاصِلٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ وَأَخُوهُ الْمُغِيرَةُ جَمِيعًا عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاكِبُ خَلْفَ الْجَنَازَةِ وَالْمَاشِي حَيْثُ شَاءَ مِنْهَا وَالطِّفْلُ يُصَلَّى عَلَيْهِ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: سوار شخص( جنازے کےساتھ )کہاں چلے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

1942. حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سوار شخص جنازے کے پیچھے چلے اور پیدل چلنے والا جہاں چاہے چلے (آگے یا پیچھے یا برابر) اور بچے کا بھی جنازہ پڑھا جائے۔“


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الصِّبْيَانِ)

حکم: صحیح

1947. أَخْبَرَنَاعمرو بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ عَنْ خَالَتِهَا أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ قَالَتْ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَبِيٍّ مِنْ صِبْيَانِ الْأَنْصَارِ فَصَلَّى عَلَيْهِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ طُوبَى لِهَذَا عُصْفُورٌ مِنْ عَصَافِيرِ الْجَنَّةِ لَمْ يَعْمَلْ سُوءًا وَلَمْ يُدْرِكْهُ قَالَ أَوَ غَيْرُ ذَلِكَ يَا عَائِشَةُ خَلَقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الْجَنَّةَ وَخَلَقَ لَهَا أَهْلًا وَخَلَقَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَائِهِمْ وَخَلَقَ النَّارَ وَخَلَقَ لَهَا أَهْلًا وَخَلَقَهُمْ فِي أَصْلَابِ آبَ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: بچوں کاجنازہ )

مترجم: NisaiWriterName

1947. حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ انصار کے بچوں میں سے ایک بچے کی میت رسول اللہ ﷺ کے پاس لائی گئی تو آپ نے اس کا جنازہ پڑھا۔ میں نے کہا: اسے مبارک ہو یہ تو جنت کی چڑیوں میں سے ایک چڑیا ہے۔ اس نے کوئی برائی کی نہ برائی کی عمر پائی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے عائشہ! کیا پتہ کوئی اور بات ہو جائے؟ اللہ تعالیٰ نے جنت بنائی تو اس میں جانے والے بھی بنا دیے اور انھیں باپوں کی پشتوں میں پیدا کیا۔ اسی طرح آگ بنائی تو اس میں جانے والے بھی بنائے اور انھیں اپنے باپوں کی پشتوں میں پیدا کیا۔“ ...