1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الجِنَازَةَ دُونَ النِّسَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1314. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا وُضِعَتِ الجِنَازَةُ وَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ، فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً، قَالَتْ: قَدِّمُونِي، وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ، قَالَتْ: يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا؟ يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الإِنْسَانَ، وَلَوْ سَمِعَهُ صَعِقَ ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب:اس بارے میں کہ عورتیں نہیں بلکہ مرد ہی جنازے کو اٹھائیں )

مترجم: BukhariWriterName

1314. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جب جنازہ (تیار کرکے)رکھ دیا جاتا ہے اور لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں پھر اگر وہ نیک ہوتا ہے تو کہتا ہے۔ مجھے جلدی لے چلو، اور اگر نیک نہیں ہوتا تو کہتا ہے۔ہائے افسوس ! مجھے کہاں لیے جاتےہو؟اس کی آواز انسان کے علاوہ ہر چیز سنتی ہے، اگر انسان سن لے تو(مارے دہشت کے) بے ہوش ہو جائے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ قَوْلِ المَيِّتِ وَهُوَ عَلَى الجِنَازَةِ: ق...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1316. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا وُضِعَتْ الْجِنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ لِأَهْلِهَا يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الْإِنْسَانَ وَلَوْ سَمِعَ الْإِنْسَانُ لَصَعِقَ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: نیک میت چارپائی پر کہتا ہے کہ مجھے آگے بڑھائے چلو (جلد دفناؤ)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1316. حضرت ابو خدری ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:نبی ﷺ نے فرمایا:’’جب جنازہ تیار کر کے رکھ دیا جا تا ہے اور لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھالیتے ہیں تو اگر وہ نیک ہو تو کہتا ہے:مجھے جلدی آگے لے چلو اور اگر وہ نیک نہ ہو تو وہ اپنے گھر والوں سے کہتا ہے:افسوس! تم مجھے کہاں لے جا رہے ہو؟ انسانوں کے علاوہ اس کی آواز کو ہر چیز سنتی ہے۔ اگر انسان اسے سن لیں تو(مارےدہشت کے) بے ہوش ہو جائیں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ كَلاَمِ المَيِّتِ عَلَى الجَنَازَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1380. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وُضِعَتْ الْجِنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي قَدِّمُونِي وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الْإِنْسَانَ وَلَوْ سَمِعَهَا الْإِنْسَانُ لَصَعِقَ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کا چارپائی پر بات کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1380. حضرت ابوسعید خدری ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نےفرمایا:’’جب میت کو چار پائی پر رکھا جاتا ہے پھر لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ نیک آدمی ہوتا ہے تو کہتا ہے:مجھے آگے لے چلو۔مجھے آگے لے چلو۔ اور اگر وہ بدکار ہوتا ہے تو کہتا ہے :افسوس تم مجھے کہاں لے جارہے ہو؟ میت کی اس آواز کو انسان کے علاوہ ہر چیز سنتی ہے۔ اگر انسان سن لے تو بے ہوش ہوجائے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ كَثْرَةِ النِّسَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5067. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ قَالَ حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جِنَازَةَ مَيْمُونَةَ بِسَرِفَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هَذِهِ زَوْجَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَهَا فَلَا تُزَعْزِعُوهَا وَلَا تُزَلْزِلُوهَا وَارْفُقُوا فَإِنَّهُ كَانَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعٌ كَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ وَلَا يَقْسِمُ لِوَاحِدَةٍ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب: بیک وقت کئی بیویاں رکھنے کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

5067. حضرت عطاء سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم ام المومنین سیدنا میمونہ‬ ؓ ک‬ے جنازے میں سیدنا ابن عباس ؓ  کے ہمراہ تھے جو مقام سرف میں پڑھا گیا۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے فرمایا: یہ نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ ہیں تم جب ان کا جنازہ اٹھاؤ تو اسے جھٹکے نہ دینا اور نہ زور، زور سے حرکت دینا بلکہ آہستہ آہستہ نرمی سے لے کر چلو، بلاشبہ نبی ﷺ کے پاس (وفات کے وقت) نو بیویاں تھیں، ان میں سے آٹھ کے لیے تو آپ نے باری مقرر کر رکھی تھی لیکن ایک باری نہیں تھی۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الرِّضَاعِ (بَابُ جَوَازِ هِبَتِهَا نَوْبَتَهَا لِضُرَّتِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1465. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، قَالَ: حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَنَازَةَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَرِفَ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: «هَذِهِ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَهَا، فَلَا تُزَعْزِعُوا، وَلَا تُزَلْزِلُوا، وَارْفُقُوا، فَإِنَّهُ كَانَ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعٌ، فَكَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ، وَلَا يَقْسِمُ لِوَاحِدَةٍ». قَالَ عَطَاءٌ: " الَّتِي لَا يَ...

صحیح مسلم : کتاب: رضاعت کے احکام ومسائل (باب: اپنی باری اپنی سوکن کو ہبہ کرنا جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1465. محمد بن بکر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جریج نے خبر دی، کہا: مجھے عطاء نے خبر دی، کہا: سرف کے مقام پر ہم حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت میمونہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ک‬ے جنازے میں حاضر ہوئے تو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ ہیں۔ جب تم ان کی چارپائی اٹھاؤ تو اس کو ادھر اُدھر حرکت دینا نہ ہلانا، نرمی (اور احترام) سے کام لینا، امر واقع یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نو بیویاں تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم آٹھ کے لیے باری تقسیم کرتے اور ایک کے لیے تقسیم نہ ک...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِسْرَاعِ بِالْجَنَازَةِ​)

حکم: صحیح

1015. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَسْرِعُوا بِالْجَنَازَةِ فَإِنْ يَكُنْ خَيْرًا تُقَدِّمُوهَا إِلَيْهِ وَإِنْ يَكُنْ شَرًّا تَضَعُوهُ عَنْ رِقَابِكُمْ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: جنازہ تیزی سے لے جانے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1015. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: جنازہ تیزی سے لے کر چلو ۱؎، اگروہ نیک ہوگا تو اسے خیرکی طرف جلدی پہنچا دوگے، اور اگر وہ برا ہوگا تو اسے اپنی گردن سے اتار کر(جلد) رکھ دوگے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابوبکرہ سے بھی روایت ہے۔


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ السُّرْعَةِ بِالْجَنَازَة)

حکم: صحیح

1909. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وُضِعَتْ الْجَنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي قَدِّمُونِي وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ يَا وَيْلَهَا إِلَى أَيْنَ تَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الْإِنْسَانَ وَلَوْ سَمِعَهَا الْإِنْسَانُ لَصَعِقَ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: جنازے کےلیے جلدی کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

1909. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب میت کو چارپائی پر رکھا جاتا ہے اور لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ نیک ہو تو کہتا ہے: مجھے جلدی لے چلو، مجھے جلدی لے چلو۔ اور اگر وہ نیک نہیں تو کہتا ہے: ہائے افسوس! مجھے کہاں لے جا رہے ہو؟ اس کی آواز کو انسان کے علاوہ ہر چیز سنتی ہے اگر انسان سن لے تو بے ہوش ہو جائے۔“ ...