1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الإِذْنِ بِالْجَنَازَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1247. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَاتَ إِنْسَانٌ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ فَمَاتَ بِاللَّيْلِ فَدَفَنُوهُ لَيْلًا فَلَمَّا أَصْبَحَ أَخْبَرُوهُ فَقَالَ مَا مَنَعَكُمْ أَنْ تُعْلِمُونِي قَالُوا كَانَ اللَّيْلُ فَكَرِهْنَا وَكَانَتْ ظُلْمَةٌ أَنْ نَشُقَّ عَلَيْكَ فَأَتَى قَبْرَهُ فَصَلَّى عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جنازہ تیار ہو تو لوگوں کو خبر دینا )

مترجم: BukhariWriterName

1247. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ ایک شخص کی عیادت کیا کرتے تھے۔ وہ رات کے وقت فوت گیا تو لوگوں نے اسے رات ہی کو دفن کردیا۔ جب صبح ہوئی تو انھوں نے اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ کو اطلاع دی۔آپ ﷺ نے فرمایا:’’مجھے(رات کے وقت ہی) خبر دینے سے تمھیں کس چیز نے باز رکھا؟‘‘ انھوں نے عرض کی: رات کا وقت تھا اور سخت اندھیرا تھا، اس لیے ہم نے آپ کو تکلیف دینا مناسب نہ سمجھا۔ چنانچہ آپ اس کی قبر پر تشریف لے گئے اور نماز جنازہ پڑھی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَوْتِ يَوْمِ الِاثْنَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1387. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَى أَبِي بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ فِي كَمْ كَفَّنْتُمْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فِي ثَلَاثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سَحُولِيَّةٍ لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلَا عِمَامَةٌ وَقَالَ لَهَا فِي أَيِّ يَوْمٍ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ قَالَ فَأَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالَتْ يَوْمُ الِاثْنَيْنِ قَالَ أَرْجُو فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ اللَّيْلِ فَنَظَرَ إِلَى ثَوْبٍ عَلَيْهِ كَانَ يُمَرَّضُ فِيهِ بِهِ رَدْعٌ مِنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: پیر کے دن مرنے کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1387. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے ،انھوں نےفرمایا:میں حضرت ابو بکر ؓ  کے پاس حاضر ہوئی تو انھوں نے فرمایا:تم نے نبی کریم ﷺ کو کتنے کپڑوں میں کفن دیا تھا؟میں نے جواب دیا:تین سحولی چادروں میں، جن میں نہ قمیص تھی اور نہ عمامہ ہی تھا۔ پھر انھوں نے فرمایا:نبی کریم ﷺ نے کس روز وفات پائی تھی؟ حضرت عائشہ ؓ  نے کہا:پیر کے دن۔ ابو بکر ؓ  نے فرمایا:آج کون سا دن ہے؟انھوں نے جواب دیا:آج پیر کا دن ہے۔ حضرت ابو بکر ؓ  نے فرمایا:میں امید کرتا ہوں کہ اس وقت سے لے کر رات تک وفات پاجاؤں گا۔ پھر انھوں نے اپنے کپڑے کی طرف دیکھا جس میں وہ بیمار ہوئے تھے اور اس میں ...


3 صحيح مسلم: کِتَابُ فَضَائِلِ القُرآنِ وَمَا يُتَعَلَّقُ بِهِ (بَابُ الْأَوْقَاتِ الَّتِي نُهِيَ عَنِ الصَّلَاةِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

831. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ مُوسَى بْنِ عُلَيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ يَقُولُ ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ أَوْ أَنْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرْتَفِعَ وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ الشَّمْسُ وَحِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ...

صحیح مسلم : کتاب: قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور (باب: وہ اوقات جن میں نماز پڑھنے سے روکا گیا ہے )

مترجم: MuslimWriterName

831. حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے تھے کہ تین ا وقات ہیں، رسول اللہ ﷺ ہمیں روکتے تھے کہ ہم ان میں نماز پڑھیں یا ان میں اپنے مردوں کو قبروں میں اتاریں: جب سورج چمکتا ہوا طلوع ہو رہا ہو یہاں تک کہ وہ بلند ہو جائے اور جب دوپہر کو ٹھہرنے والا (سایہ) ٹھہر جاتا ہے حتیٰ کہ سورج (آگے کو) جھک جائے اور جب سورج غروب ہونے کے لئے جھکتا ہے یہاں تک کہ وہ (پوری طرح) غروب ہو جائے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي تَحْسِينِ كَفَنِ الْمَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

943. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ يَوْمًا فَذَكَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ قُبِضَ فَكُفِّنَ فِي كَفَنٍ غَيْرِ طَائِلٍ وَقُبِرَ لَيْلًا فَزَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّيْلِ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهِ إِلَّا أَنْ يُضْطَرَّ إِنْسَانٌ إِلَى ذَلِكَ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَفَّنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْ...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو اچھا کفن دینا )

مترجم: MuslimWriterName

943. حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن نبی اکرم ﷺ نے خطبہ دیا، آپﷺ نے اپنے اصحاب میں سے ایک آدمی کا تذکرہ فرمایا جو فوت ہوا تو اس کو معمولی (کپڑے میں) کفن دیا گیا اور رات ہی کو دفن کر دیا گیا تو نبی اکرم ﷺ نے کسی بھی آدمی کو رات کو دفن کرنے سے ڈانٹ کر روکا یہاں تک کہ اس کی (شان شایان طریقے سے) نماز جنازہ ادا کی جا ئے الاً یہ کہ کوئی انسان اس پر مجبور ہو جائے اور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو کفن دے تو اسے اچھا کفن دے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2236. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ صَيْفِيٍّ - وَهُوَ عِنْدَنَا مَوْلَى ابْنِ أَفْلَحَ - أَخْبَرَنِي أَبُو السَّائِبِ، مَوْلَى هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فِي بَيْتِهِ، قَالَ: فَوَجَدْتُهُ يُصَلِّي، فَجَلَسْتُ أَنْتَظِرُهُ حَتَّى يَقْضِيَ صَلَاتَهُ، فَسَمِعْتُ تَحْرِيكًا فِي عَرَاجِينَ فِي نَاحِيَةِ الْبَيْتِ، فَالْتَفَتُّ فَإِذَا حَيَّةٌ فَوَثَبْتُ لِأَقْتُلَهَا، فَأَشَارَ إِلَيَّ أَنِ اجْلِسْ فَجَلَسْتُ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَشَارَ إِلَى بَيْتٍ فِي الدَّارِ، فَقَالَ: أَتَرَى ه...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: سانپ اور دیگر حشرات الارض کو مارنا )

مترجم: MuslimWriterName

2236. امام مالک بن انس نے، ابن افلح کے آزاد کردہ غلام صیفی سے روایت کی، کہا: مجھے ہشام بن زہرہ کے آزاد کردہ غلام ابو سائب نے بتایا کہ وہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس ان کے گھر گئے۔ ابوسائب نے کہا کہ میں نے ان کو نماز میں پایا تو بیٹھ گیا۔ میں نماز پڑھ چکنے کا منتظر تھا کہ اتنے میں ان لکڑیوں میں کچھ حرکت کی آواز آئی جو گھر کے کونے میں رکھی تھیں۔ میں نے ادھر دیکھا تو ایک سانپ تھا۔ میں اس کے مارنے کو دوڑا تو سیدنا ابوسعید رضی اللہ تعالی عنہ نے اشارہ کیا کہ بیٹھ جا۔ میں بیٹھ گیا جب نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے ایک کوٹھری دکھاتے ہوئے پوچھا کہ یہ کوٹھڑی دیکھ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَاب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2236.01. وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ أَسْمَاءَ بْنَ عُبَيْدٍ، يُحَدِّثُ، عَنْ رَجُلٍ يُقَالُ لَهُ السَّائِبُ وَهُوَ عِنْدَنَا أَبُو السَّائِبِ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، فَبَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ إِذْ سَمِعْنَا تَحْتَ سَرِيرِهِ حَرَكَةً، فَنَظَرْنَا فَإِذَا حَيَّةٌ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ نَحْوَ حَدِيثِ مَالِكٍ عَنْ صَيْفِيٍّ، وَقَالَ فِيهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِهَذِهِ الْبُيُوتِ عَوَامِرَ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْهَا فَحَرِّجُوا عَلَيْهَا ثَلَاثًا، فَإِنْ ذَهَبَ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: سانپ اور دیگر حشرات الارض کو مارنا )

مترجم: MuslimWriterName

2236.01. جریر بن حازم نے کہا: میں نے اسماء بن عبید کو ایک آدمی سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، جسے سائب کہا جاتا تھا۔ وہ ہمارے نزدیک ابو سائب ہیں۔ انھوں نے کہا: ہم حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس حاضر ہوئے، ہم بیٹھے ہوئے تھے جب ہم نے ان کی چارپا ئی کے نیچے (کسی چیز کی) حرکت کی آواز سنی۔ ہم نے دیکھا تو وہ ایک سانپ تھا، پھر انھوں نے پورے واقعے سمیت صیفی سے امام مالک کی روایت کردہ حدیث کی طرح حدیث بیان کی، اور اس میں کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ان گھروں میں کچھ مخلوق آباد ہے۔ جب تم ان میں سے کو ئی چیز دیکھو تو تین دن تک ان پر تنگی کرو (تاکہ وہ خود ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الْكَفَنِ)

حکم: صحیح

3148. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ خَطَبَ يَوْمًا فَذَكَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ قُبِضَ فَكُفِّنَ فِي كَفَنٍ غَيْرِ طَائِلٍ وَقُبِرَ لَيْلًا فَزَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّيْلِ حَتَّى يُصَلَّى عَلَيْهِ إِلَّا أَنْ يَضْطَرَّ إِنْسَانٌ إِلَى ذَلِكَ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَفَّنَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيُحْسِنْ كَفَنَهُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: کفن کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3148. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ایک روز خطبہ ارشاد فرمایا اور اس میں اپنے ایک صحابی کا ذکر کیا جو فوت ہو گیا تھا اور اس کو معمولی کفن دیا گیا اور رات ہی میں دفن کر دیا گیا تو نبی کریم ﷺ نے اس بات پر ڈانٹا کہ رات کے وقت کسی کو دفن نہ کیا جائے حتیٰ کہ آپ ﷺ اس کا جنازہ پڑھ لیں الا یہ کہ کوئی مجبوری ہو۔ اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو عمدہ کفن دے۔“ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ التَّعْجِيلِ بِالْجَنَازَةِ وَكَرَاهِيَةِ حَ...)

حکم: ضعیف

3159. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ مُطَرِّفٍ الرُّؤَاسِيُّ أَبُو سُفْيَانَ وَأَحْمَدُ بْنُ جَنَابٍ قَالَا حَدَّثَنَا عِيسَى قَالَ أَبُو دَاوُد هُوَ ابْنُ يُونُسَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عُثْمَانَ الْبَلَوِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْحُصَيْنِ بْنِ وَحْوَحٍ أَنَّ طَلْحَةَ بْنَ الْبَرَاءِ مَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ فَقَالَ إِنِّي لَا أَرَى طَلْحَةَ إِلَّا قَدْ حَدَثَ فِيهِ الْمَوْتُ فَآذِنُونِي بِهِ وَعَجِّلُوا فَإِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِجِيفَةِ مُسْلِمٍ أَنْ تُحْبَسَ بَيْنَ ظَهْرَانَيْ أَهْلِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جنازہ لے جانے میں جلدی کرنا مستحب اور اسے روکے رکھنا مکروہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

3159. حصین بن وحوح سے روایت ہے کہ سیدنا طلحہ بن براء ؓ بیمار ہو گئے تو نبی کریم ﷺ ان کی عیادت کے لیے تشریف لائے اور فرمایا: ”میرا خیال ہے کہ طلحہ کی موت آ گئی ہے۔ (جب ان کی وفات ہو جائے) تو مجھے اطلاع دینا اور جلدی کرنا، مناسب نہیں کہ مسلمان کی میت اس کے گھر والوں کے پاس پڑی رہے۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الدَّفْنِ بِاللَّيْلِ)

حکم: ضعیف

3164. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَوْ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَى نَاسٌ نَارًا فِي الْمَقْبَرَةِ فَأَتَوْهَا فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقَبْرِ وَإِذَا هُوَ يَقُولُ نَاوِلُونِي صَاحِبَكُمْ فَإِذَا هُوَ الرَّجُلُ الَّذِي كَانَ يَرْفَعُ صَوْتَهُ بِالذِّكْرِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: رات کے وقت میت کو دفن کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3164. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ (ایک بار) لوگوں نے قبرستان میں روشنی دیکھی، وہاں گئے تو دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ قبر میں اترے ہوئے ہیں اور فرما رہے ہیں: ”اپنا صاحب مجھے پکڑاو۔“ پھر معلوم ہوا کہ یہ وہ آدمی تھا جو اللہ کے ذکر (تلاوت قرآن) کے ساتھ اپنی آواز بلند کیا کرتا تھا۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الدَّفْنِ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَعِنْدَ ...)

حکم: صحیح

3192. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ قَالَ ثَلَاثُ سَاعَاتٍ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِنَّ أَوْ نَقْبُرَ فِيهِنَّ مَوْتَانَا حِينَ تَطْلُعُ الشَّمْسُ بَازِغَةً حَتَّى تَرْتَفِعَ وَحِينَ يَقُومُ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ حَتَّى تَمِيلَ وَحِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ أَوْ كَمَا قَالَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: سورج طلوع یا غروب ہوتے وقت دفن کرنا )

مترجم: DaudWriterName

3192. سیدنا عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے کہ تین اوقات کے متعلق رسول اللہ ﷺ ہمیں منع فرمایا کرتے تھے کہ ہم ان میں نماز پڑھیں یا اپنی میتوں کو دفن کریں: جب سورج نکل رہا ہو حتیٰ کہ بلند ہو جائے، عین دوپہر (زوال) کے وقت حتیٰ کہ ڈھل جائے اور جب غروب ہونے کے قریب ہو حتیٰ کہ غروب ہو جائے۔ راوی کہتا ہے کہ نبی کریم ﷺ کے الفاظ اسی کے قریب تھے۔ ...