1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي اللَّحْدِ وَنَصْبِ اللَّبِنَ عَلَى الْمَ...

حکم: صحیح

2282 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمِسْوَرِيُّ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي هَلَكَ فِيهِ الْحَدُوا لِي لَحْدًا وَانْصِبُوا عَلَيَّ اللَّبِنَ نَصْبًا كَمَا صُنِعَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: لحد بنانا اور میت پرکچی اینٹیں لگانا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2282. عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنی اس بیماری کے دوران میں جس میں وہ فوت ہو گئے تھے، (اپنے لواحقین سے) کہا: میرے لئے لحد تیار کرنا اور میرے اوپر اچھے طریقے سے کچی اینٹیں لگانا جس طرح رسول اللہ ﷺ) قبر مبارک) کے ساتھ کیا گیا ہے۔


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجُلُوسِ عِنْدَ الْقَبْرِ

حکم: صحیح

3226 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَاذَانَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَنَازَةِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَبْرِ وَلَمْ يُلْحَدْ بَعْدُ فَجَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ وَجَلَسْنَا مَعَهُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: قبر کے پاس کس طرح بیٹھیں ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3226. سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک انصاری کے جنازے میں گئے ‘ ہم قبر کے پاس پہنچے تو ابھی تک لحد نہیں بنی تھی ۔ پس نبی کریم ﷺ قبلہ رخ ہو کر بیٹھ گئے اور ہم بھی آپ ﷺ کے ساتھ بیٹھ گئے ۔


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ اللَّحْدُ ...

حکم: صحیح

1080 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَنَصْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكُوفِيُّ وَيُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ الْبَغْدَادِيُّ قَالُوا حَدَّثَنَا حَكَّامُ بْنُ سَلْمٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّحْدُ لَنَا وَالشَّقُّ لِغَيْرِنَا وَفِي الْبَاب عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: نبی اکرم ﷺ کے ارشاد "بغلی" ہمارے لیے ہے اور "...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1080. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’بغلی قبر ہمارے لیے ہے اور صندوقی قبر اوروں کے لیے ہے‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ ابن عباس کی حدیث اس طریق سے حسن غریب ہے۔۲۔ اس باب میں جریر بن عبداللہ، عائشہ، ابن عمر اور جابر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔...


10 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي اسْتِحْبَابِ اللَّحْدِ

حکم: صحیح

1621 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ سَعْدٍ، أَنَّهُ قَالَ: «أَلْحِدُوا لِي لَحْدًا، وَانْصِبُوا عَلَيَّ اللَّبِنِ نَصْبًا، كَمَا فُعِلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : بغلی قبر ( لحد) بنانا مستحب ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1621. حضرت عامر بن سعد اپنے والد سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا: میرے لیے لحد تیار کرنا اور مجھ پر کچھی اینٹیں لگانا جس طرح رسول اللہ ﷺ کے لیے کیا گیا تھا۔