1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الشَّهِيدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1343. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ وَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ فِي دِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: شہید کی نماز جنازہ پڑھیں یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1343. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا: نبی ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودو کو ایک ایک چادر میں رکھ کر فرماتے تھے:’’ان میں سے قرآن کا علم کس کو زیادہ تھا؟‘‘ تو جب ان میں سے کسی کی طرف اشارہ کیا جا تا تولحد میں آپ اسے آگے رکھتے اور فرماتے :’’قیامت کے دن میں ان کے متعلق گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے انھیں اسی طرح خون لگے ہوئے غسل دیے بغیر دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ بھی نہ پڑھی گئی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1347. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟»، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1347. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دودوآدمیوں کو ایک کپڑے میں جمع کرتے تھے، پھر فرماتے ۔’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے‘‘؟ جب ان دونوں میں سے ایک کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں آگے کرتے اور فرماتے ۔’’میں ان پر گواہ ہوں۔‘‘ نیز انھیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا اور ان پر نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انھیں غسل ہی دیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَنْ يُقَدَّمُ فِي اللَّحْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1348. وَأَخْبَرَنَا ابْنُ المُبَارَكِ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِقَتْلَى أُحُدٍ: «أَيُّ هَؤُلاَءِ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟» فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى رَجُلٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ قَبْلَ صَاحِبِهِ، وَقَالَ جَابِرٌ: فَكُفِّنَ أَبِي وَعَمِّي فِي نَمِرَةٍ وَاحِدَةٍ، وَقَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بغلی قبر میں کون آگے رکھا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1348. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ  ہی سے روایت ہے۔ کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد کے متعلق فرماتے تھے ’’ان میں سے کس کو قرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘ جب کسی آدمی کی طرف اشارہ کیا جا تا تو اسے لحد میں اس کے ساتھی سے پہلے رکھتے۔ حضرت جابر ؓ  نے فرمایا: میرے والد گرامی اور چچا محترم کو ایک ہی سفید و سیاہ دھاری دار موٹی چادر میں کفن دیا گیا تھا۔ سلیمان بن کثیر بیان کرتے ہیں کہ مجھے زہری نے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے اس نے بتایا جس نے حضرت جابر ؓ  سے سنا تھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ اللَّحْدِ وَالشَّقِّ فِي القَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1353. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ رَجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ ثُمَّ يَقُولُ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ فَقَالَ أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ وَلَمْ يُغَسِّلْهُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بغلی یا صندوقی قبر بنانا )

مترجم: BukhariWriterName

1353. حضرت جابر ؓ  بن عبداللہ سے روایت ہے،انھوں نےکہا:نبی کریم ﷺ شہدائے احد سے دو دو آدمیوں کو جمع کرتے۔ پھر فرماتے:’’ان میں سے کس کوقرآن زیادہ یاد ہے؟‘‘جب ان میں سے کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے لحد میں آگے رکھتے اور فرماتے:’’میں قیامت کے دن ان لوگوں کے متعلق گوہی دوں گا۔‘‘پھر انہیں خون سمیت دفن کرنے کا حکم فرمایا اور انھیں غسل بھی نہ دیا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ المُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4079. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ يَقُولُ: «أَيُّهُمْ أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ» فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدٍ قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: «أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلاَءِ يَوْمَ القِيَامَةِ» وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِمْ وَلَمْ يُغَسَّلُوا...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: جن مسلمانوں نے غزوئہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4079. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے اُحد میں سے دو، دو کو ایک کفن میں لپیٹتے، پھر دریافت فرماتے: ’’ان میں سے کس کو زیادہ قرآن یاد ہے؟‘‘ جب کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا تو اسے لحد میں قبلے کی طرف آگے کرتے اور فرماتے: ’’میں قیامت کے دن ان کے حق میں گواہی دوں گا۔‘‘ پھر آپ نے تمام شہداء کو خون سمیت دفن کرنے کا حکم دیا۔ آپ نے ان کی نماز جنازہ نہ پڑھی اور نہ انہیں غسل ہی دیا گیا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ المُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4080. وَقَالَ أَبُو الوَلِيدِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ ابْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: لَمَّا قُتِلَ أَبِي جَعَلْتُ أَبْكِي، وَأَكْشِفُ الثَّوْبَ عَنْ وَجْهِهِ، فَجَعَلَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَوْنِي وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَنْهَ، وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ تَبْكِيهِ - أَوْ: مَا تَبْكِيهِ - مَا زَالَتِ المَلاَئِكَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا حَتَّى رُفِعَ ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: جن مسلمانوں نے غزوئہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4080. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب میرے والد گرامی شہید ہو گئے تو میں رونے لگا اور ان کے چہرے سے کپڑا ہٹانا چاہا تو نبی ﷺ کے صحابہ کرام ؓ نے مجھے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔ لیکن نبی ﷺ نے منع نہیں فرمایا۔ اور نبی ﷺ نے (آپ کی پھوپھی سے) فرمایا: ’’اس پر مت رو، یا فرمایا: کیوں روتی ہو؟ فرشتے برابر ان کی لاش پر اپنے پروں کا سایہ کیے ہوئے تھے، یہاں تک انہیں اٹھا لیا گیا۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ جَعْلِ الْقَطِيفَةِ فِي الْقَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

967. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ وَوَكِيعٌ جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جُعِلَ فِي قَبْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطِيفَةٌ حَمْرَاءُ قَالَ مُسْلِم أَبُو جَمْرَةَ اسْمُهُ نَصْرُ بْنُ عِمْرَانَ وَأَبُو التَّيَّاحِ وَاسْمَهْ يَزِيدُ بْنُ حُمَيْدٍ مَاتَا بِسَرَخْسَ...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: قبر میں چادر بچھانا )

مترجم: MuslimWriterName

967. ابو جمرہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی قبر میں سرخ موٹی چادر رکھی (بچھائی) گئی تھی۔ امام مسلم  رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: ابو جمرہ کا نام نصر بن عمران اور ابو تیاح کا نام یزید بن حمید ہے۔ (ان کا نام سند میں نہیں) یہ ایک زائد فائدہ ہے جس کا اضافہ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے غالباً کسی شاگرد کے سوال پر کیا) ان دونوں نے سرخس میں وفات پائی۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الشَّهِيدِ يُغَسَّلُ)

حکم: صحیح

3138. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ أَنَّ اللَّيْثَ حَدَّثَهُمْ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبِ ابْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَجْمَعُ بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ مِنْ قَتْلَى أُحُدٍ، وَيَقُولُ: >أَيُّهُمَا أَكْثَرُ أَخْذًا لِلْقُرْآنِ؟<، فَإِذَا أُشِيرَ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا، قَدَّمَهُ فِي اللَّحْدِ، وَقَالَ: >أَنَا شَهِيدٌ عَلَى هَؤُلَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ<. وَأَمَرَ بِدَفْنِهِمْ، بِدِمَائِهِمْ، وَلَمْ يُغَسَّلُوا....

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: شہید کو غسل دینے کا مسئلہ ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3138. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ شہدائے احد میں سے دو دو آدمیوں کو اکٹھا کرتے اور دریافت فرماتے: ”ان میں قرآن کسے زیادہ یاد ہے؟“ جب کسی ایک کی طرف اشارہ کیا جاتا، تو آپ اسے لحد میں آگے رکھتے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں قیامت کے روز ان کے لیے گواہ ہوں گا۔“ آپ ﷺ نے حکم دیا کہ انہیں ان کے خونوں ہی میں دفن کیا جائے اور انہیں غسل نہیں دیا۔ ...