1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «يُعَذَّبُ المَيِّتُ ب...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1298 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ شَهِدْنَا بِنْتًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ عَلَى الْقَبْرِ قَالَ فَرَأَيْتُ عَيْنَيْهِ تَدْمَعَانِ قَالَ فَقَالَ هَلْ مِنْكُمْ رَجُلٌ لَمْ يُقَارِفْ اللَّيْلَةَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَنَا قَالَ فَانْزِلْ قَالَ فَنَزَلَ فِي قَبْرِهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: نبی کریم ﷺ کا یہ فرمانا کہ میت پر اس کے گھ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1298. حضرت انس بن مالک ؒ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی کے جنازے میں حاضر تھے، جبکہ رسول اللہ ﷺ قبر کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ میں نے دیکھا کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’کیا تم میں سے کوئی ایسا شخص ہے جس نے آج ہم بستری نہ کی ہو؟‘‘ حضرت ابو طلحہ ؓ  نے عرض کیا: میں ہوں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم قبر میں اترو۔‘‘ چنانچہ وہ ان کی قبر میں اترے۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَنْ يَدْخُلُ قَبْرَ المَرْأَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1355 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ شَهِدْنَا بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ عَلَى الْقَبْرِ فَرَأَيْتُ عَيْنَيْهِ تَدْمَعَانِ فَقَالَ هَلْ فِيكُمْ مِنْ أَحَدٍ لَمْ يُقَارِفْ اللَّيْلَةَ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَنَا قَالَ فَانْزِلْ فِي قَبْرِهَا فَنَزَلَ فِي قَبْرِهَا فَقَبَرَهَا قَالَ ابْنُ مُبَارَكٍ قَالَ فُلَيْحٌ أُرَاهُ يَعْنِي الذَّنْبَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ لِيَقْتَرِفُوا أَيْ لِيَكْتَسِبُوا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: عورت کی قبر میں کون اترے؟)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1355. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:ہم رسول اللہ ﷺ کی لخت جگر کے جنازے میں شریک ہوئے۔ رسول اللہ ﷺ قبر کے پاس تشریف فر تھے۔ میں نے دیکھا کہ آپ کی آنکھیں اشکبار تھیں۔ آپ نے فرمایا:’’تم میں سے کوئی شخص ایسا ہے جو آج رات اپنی بیوی سے ہم بستر نہ ہواہو؟‘‘ حضرت ابو طلحہ ؓ  نے عرض کیا:میں ہوں۔ آپ نے فرمایا :’’تم قبر میں اترو۔‘‘ چنانچہ وہ صاحبزادی کی قبر میں اترے اور انھیں لحد میں رکھا۔ عبد اللہ بن مبارک اپنے شیخ فليح کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ لم يقارف کے معنی


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ هَلْ يُؤَاخَذُ بِأَعْمَالِ الْجَاهِلِيَّةِ؟

حکم: صحیح

329 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، وَأَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، كُلُّهُمْ عَنْ أَبِي عَاصِمٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ يَعْنِي أَبَا عَاصِمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنِ ابْنِ شِمَاسَةَ الْمَهْرِيِّ، قَالَ: حَضَرْنَا عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ، وَهُوَ فِي سِيَاقَةِ الْمَوْتِ، يَبَكِي طَوِيلًا، وَحَوَّلَ وَجْهَهُ إِلَى الْجِدَارِ، فَجَعَلَ ابْنُهُ يَقُولُ: يَا أَبَتَاهُ، أَمَا بَشَّرَكَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكَذَا؟ أَمَا بَشَّرَكَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَي...

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: کیا جاہلیت کے اعمال پر مؤاخذہ ہو گا؟)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

329. ابن شماسہ مہریؒ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم عمرو بن عاصؓ کے پاس حاضر ہوئے، وہ موت کےسفر پر روانہ تھے، روتے جاتے تھے اور اپنا چہرہ دیوار کی طرف کر لیا تھا۔ ان کا بیٹا کہنے لگا: ابا جان! کیا رسو ل اللہ ﷺ نے آپ کو فلاں چیز کی بشارت نہ دی تھی؟ کیا فلاں بات کی بشارت نہ دی تھی؟ انہوں نے ہماری طرف رخ کیا اور کہا: جو کچھ ہم (آیندہ کے لیے) تیار کرتے ہیں،  یقیناً اس میں سے بہترین یہ گواہی ہے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد (ﷺ) اللہ کے رسو ل ہیں۔ میں تین درجوں (مرحلوں) میں رہا ۔ (پہلا یہ کہ) میں نے اپنے آپ کو اس حالت میں پایا کہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مجھ سے ...


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ كَمْ يَدْخُلُ الْقَبْرَ

حکم: صحیح

3223 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ غَسَّلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيٌّ وَالْفَضْلُ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَهُمْ أَدْخَلُوهُ قَبْرَهُ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْحَبٌ أَوْ أَبُو مَرْحَبٍ أَنَّهُمْ أَدْخَلُوا مَعَهُمْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ فَلَمَّا فَرَغَ عَلِيٌّ قَالَ إِنَّمَا يَلِي الرَّجُلَ أَهْلُهُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو اتارنے کے لیے قبر میں کتنے آدمی اتریں ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3223. جناب عامر شعبی ؓ سے مروی ہے کہ سیدنا علی ، فضل اور اسامہ بن زید‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ کو غسل دیا اور انہوں نے ہی آپ ﷺ کو قبر میں اتارا ۔ شعبی نے کہا کہ مجھے مرحب یا ابن ابی مرحب ( سوید بن قیس ) نے بیان کیا کہ انہوں نے اپنے ساتھ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کو بھی شامل کیا تھا اور جب سیدنا علی ؓ فارغ ہوئے تو کہا : تدفین وغیرہ کے عمل میں آدمی کے اپنے اہل کے افراد ہی حصہ لیں ۔...


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ كَيفَ يُدخَلٌ المَيِّتُ قَبرَهُ

حکم: صحیح

3225 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ أَوْصَى الْحَارِثُ أَنْ يُصَلِّيَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ فَصَلَّى عَلَيْهِ ثُمَّ أَدْخَلَهُ الْقَبْرَ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيْ الْقَبْرِ وَقَالَ هَذَا مِنْ السُّنَّةِ

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو کیسے(کس طرف سے) قبر میں اُتارا جائے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3225. جناب ابواسحٰق ( سبیعی ) سے روایت ہے کہ حارث اعور نے وصیت کی کہ سیدنا عبداللہ بن یزید ( عبداللہ بن یزید حطمی ؓ ) ان کی نماز جنازہ پڑھائیں ۔ چنانچہ انہوں نے جنازہ پڑھایا ‘ پھر انہیں قبر کی پائینتی کی طرف سے قبر میں اتارا اور فرمایا یہ سنت ہے ۔


7 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الدُّعَاءِ لِلْمَيِّتِ إِذَا وُضِعَ فِي ...

حکم: صحیح

3227 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ ح و حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا وَضَعَ الْمَيِّتَ فِي الْقَبْرِ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ وَعَلَى سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا لَفْظُ مُسْلِمٍ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: قبر میں اتارتے ہوئے میت کے لیے دعا کرنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3227. سیدنا ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ نبی کریم ﷺ جب میت کو قبر میں اتارتے ‘ تو یوں فرمایا کرتے «بسم الله ، وعلى سنة رسول الله صلى الله عليه وسلم» ” اللہ کے نام سے اور رسول اللہ ( ﷺ ) کے طریقے پر ۔ “ اور یہ لفظ مسلم بن ابراہیم کے ہیں ۔


8 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أُدْخِلَ الْمَيِّتُ الْقَب...

حکم: صحیح

1081 حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أُدْخِلَ الْمَيِّتُ الْقَبْرَ وَقَالَ أَبُو خَالِدٍ مَرَّةً إِذَا وُضِعَ الْمَيِّتُ فِي لَحْدِهِ قَالَ مَرَّةً بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ وَقَالَ مَرَّةً بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيّ...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: جب میت قبر میں رکھ دی جائے تو کونسی دعا پڑھی ...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1081. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ جب میت قبر میں داخل کردی جاتی (اورکبھی راوی حدیث ابوخالد کہتے: جب میت اپنی قبر میں رکھ دی جاتی تو آپ کبھی: (بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ) پڑھتے اورکبھی (بِسْمِ اللَّهِ وَبِاللَّهِ وَعَلَى سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ) ’’اللہ کے نام سے، اللہ کی مدد سے اور رسول اللہ ﷺ کے طریقہ پر میں اسے قبر میں رکھتا...


10 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْمَسْأَلَةِ فِي الْقَبْرِ

حکم: صحیح

2057 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ، قَالَا: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ شَيْبَانَ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنْبَأَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَتَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ»، قَالَ: فَيَأْتِيهِ مَلَكَانِ، فَيُقْعِدَانِهِ فَيَقُولَانِ لَهُ: مَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ؟ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ، فَيَقُولُ: أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، فَيُقَالُ لَهُ: انْظُرْ إِلَى مَقْعَدِكَ مِنَ النَّارِ ق...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: قبرمیں سوال وجواب)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2057. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺ نے فرمایا: ”میت کو جب قبر میں رکھ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی اسے دفن کرکے واپس آ جاتے ہیں تو ابھی وہ ان کے جوتوں کی آواز سن رہا ہوتا ہے کہ اس کے پاس دو فرشتے آ جاتے ہیں۔ وہ اسے بٹھا لیتے ہیں اور کہتے ہیں: تو اس آدمی کے بارے میں کیا کہتا تھا؟ مومن شخص تو کہتا ہے: میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اسے کہا جاتا ہے: تو اپنے جہنمی ٹھکانے کو دیکھ۔ اللہ تعالیٰ نے تجھے اس کے بجائے جنتی ٹھکانا دے دیا ہے۔“ نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ دونوں ٹھکانوں کو دیکھتا ہے۔“...