الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8 1 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرْجِعِ النَّبِيِّ ﷺ مِنَ الأَحْزَابِ، وَمَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4122. حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: أُصِيبَ سَعْدٌ يَوْمَ الخَنْدَقِ، رَمَاهُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ، يُقَالُ لَهُ حِبَّانُ بْنُ العَرِقَةِ وَهُوَ حِبَّانُ بْنُ قَيْسٍ، مِنْ بَنِي مَعِيصِ بْنِ عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ رَمَاهُ فِي الأَكْحَلِ، فَضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْمَةً فِي المَسْجِدِ لِيَعُودَهُ مِنْ قَرِيبٍ، فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الخَنْدَقِ وَضَعَ السِّلاَحَ وَاغْتَسَلَ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَهُوَ يَنْفُضُ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ احزاب سے نبی کریم کا واپس لوٹنا اور بنو قریظہ پر چڑھائی کرنااور ان کا محاصرہ کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 4122. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: غزوہ خندق کے موقع پر حضرت سعد ؓ زخمی ہو گئے تھے۔ قریش کے ایک حبان بن عرقہ نامی شخص ۔۔ جس کا اصل نام حبان بن قیس تھا اور وہ بنو معیص بن عامر بن لؤی کے قبیلے سے تھا ۔۔ نے انہیں تیر مارا جو ان کے بازو کی رگ میں لگا تھا۔ نبی ﷺ نے مسجد میں ان کا خیمہ نصب کرایا تھا تاکہ قریب سے ان کی بیمار پرسی کر لیا کریں۔ جب رسول اللہ ﷺ غزوہ خندق سے واپس لوٹے، ہتھیار اتار دیے اور غسل فرما لیا تو حضرت جبریل ؑ حاضر ہوئے جبکہ وہ اپنے سر سے غبار جھاڑ رہے تھے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: آپ نے تو ہتھیار اتار دیے ہیں، اللہ کی قسم! میں نے ابھ... الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ جَوَازِ قِتَالِ مَنْ نَقَضَ الْعَهْدَ، وَجَو...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1769. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ، كِلَاهُمَا عَنِ ابْنِ نُمَيْرٍ، قَالَ ابْنُ الْعَلَاءِ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أُصِيبَ سَعْدٌ يَوْمَ الْخَنْدَقِ، رَمَاهُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ يُقَالُ لَهُ ابْنُ الْعَرِقَةِ رَمَاهُ فِي الْأَكْحَلِ، فَضَرَبَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْمَةً فِي الْمَسْجِدِ يَعُودُهُ مِنْ قَرِيبٍ، فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْخَنْدَقِ وَضَعَ السِّلَاحَ، فَاغْتَسَلَ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ وَهُوَ يَنْفُضُ رَأْسَهُ مِنَ ال... صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جو عہد شکنی کرے اس سے جنگ اور قلعہ بند لوگوںکو کسی باصلاحیت اور عادل حاکم(منصف )کے فیصلے کے سپرد کرنے کا جواز ) مترجم: MuslimWriterName 1769. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے، انہوں نے کہا: خندق کے دن حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ زخمی ہو گئے، انہیں قریش کے ایک آدمی نے، جسے ابن عرقہ کہا جاتا تھا، تیر مارا۔ اس نے انہیں بازو کی بڑی رگ میں تیر مارا۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے مسجد میں خیمہ لگوایا، آپﷺ قریب سے ان کی تیمارداری کرنا چاہتے تھے۔ جب رسول اللہ ﷺ خندق سے واپس ہوئے، اسلحہ اتارا اور غسل کیا تو (ایک انسان کی شکل میں) جبریل علیہ السلام آئے، وہ اپنے سر سے گردوغبار جھاڑ رہے تھے، انہوں نے کہا: آپﷺ نے اسلحہ اتار دیا ہے؟ اللہ کی قسم! ہم نے نہیں اتارا، ان کی طرف نکلیے، رسول اللہ ﷺ نے پوچھا: &rsq... الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ جَوَازِ قِتَالِ مَنْ نَقَضَ الْعَهْدَ، وَجَو...) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1769.01. وحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: قَالَ أَبِي: فَأَخْبَرْتُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَقَدْ حَكَمْتَ فِيهِمْ بِحُكْمِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جو عہد شکنی کرے اس سے جنگ اور قلعہ بند لوگوںکو کسی باصلاحیت اور عادل حاکم(منصف )کے فیصلے کے سپرد کرنے کا جواز ) مترجم: MuslimWriterName 1769.01. عروہ نے کہا: مجھے بتایا گیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم نے ان کے بارے میں اللہ عزوجل کے فیصلے کے مطابق فیصلہ کیا ہے۔‘‘ الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي الْغُلَامِ يُصِيبُ الْحَدَّ) حکم: صحیح 4404. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، حَدَّثَنِي عَطِيَّةُ الْقُرَظِيُّ، قَالَ: كُنْتُ مِنْ سَبْيِ بَنِي قُرَيْظَةَ، فَكَانُوا يَنْظُرُونَ, فَمَنْ أَنْبَتَ الشَّعْرَ قُتِلَ، وَمَنْ لَمْ يُنْبِتْ لَمْ يُقْتَلْ، فَكُنْتُ فِيمَنْ لَمْ يُنْبِتْ. سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: نابالغ اگر قابل حد جرم کرے تو اس پر حد نہیں لگتی ( نیز علامات بلوغت کا بیان ) ) مترجم: DaudWriterName 4404. سیدنا عطیہ قرظی ؓ کہتے ہیں کہ میں بنو قریظہ کے قیدیوں میں سے تھا، چنانچہ مسلمانوں نے دیکھنا شروع کیا، یعنی جس جس کے (زیر ناف) بال اگ آئے تھے اسے قتل کر دیا گیا اور جس کے نہیں اگے تھے اسے قتل نہ کیا گیا، چنانچہ میں ان میں سے تھا جن کے بال نہیں اگے تھے۔ الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابٌ فِي الْغُلَامِ يُصِيبُ الْحَدَّ) حکم: صحیح 4405. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ... بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ: فَكَشَفُوا عَانَتِي فَوَجَدُوهَا لَمْ تَنْبُتْ, فَجَعَلُونِي مِنْ السَّبْيِ. سنن ابو داؤد : کتاب: حدود اور تعزیرات کا بیان (باب: نابالغ اگر قابل حد جرم کرے تو اس پر حد نہیں لگتی ( نیز علامات بلوغت کا بیان ) ) مترجم: DaudWriterName 4405. عبدالملک بن عمیر نے یہ روایت بیان کی (عطیہ نے) کہا: انہوں نے میرے زیر ناف سے کپڑا ہٹایا اور پایا کہ میرے بال نہیں اگے ہیں تو مجھے قیدیوں میں شامل کر دیا۔ الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ آخَرُ) حکم: ضعیف 1017. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ مُسْلِمٍ الْأَعْوَرِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَيَشْهَدُ الْجَنَازَةَ وَيَرْكَبُ الْحِمَارَ وَيُجِيبُ دَعْوَةَ الْعَبْدِ وَكَانَ يَوْمَ بَنِي قُرَيْظَةَ عَلَى حِمَارٍ مَخْطُومٍ بِحَبْلٍ مِنْ لِيفٍ عَلَيْهِ إِكَافٌ مِنْ لِيفٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُسْلِمٍ عَنْ أَنَسٍ وَمُسْلِمٌ الْأَعْوَرُ يُضَعَّفُ وَهُوَ مُسْلِمُ بْنُ كَيْسَانَ الْمُلَائِيُّ تُكُلِّمَ فِيهِ وَقَدْ رَوَى عَنْهُ شُعْبَةُ وَسُفْيَانُ ... جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: ایک اور باب ) مترجم: TrimziWriterName 1017. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مریض کی عیادت کرتے، جنازے میں شریک ہوتے، گدھے کی سواری کرتے اور غلام کی دعوت قبول فرماتے تھے۔ بنوقریظہ ۱؎ والے دن آپ ایک ایسے گدھے پر سوار تھے، جس کی لگام کھجور کی چھال کی رسی کی تھی، اس پر زین بھی چھال ہی کی تھی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ہم اس حدیث کوصرف مسلم کی روایت سے جانتے ہیں جسے وہ انس سے روایت کرتے ہیں۔ اور مسلم اعور ضعیف گردانے جاتے ہیں۔ یہی مسلم بن کیسان مُلائی ہیں، جس پرکلام کیاگیا ہے، ان سے شعبہ اور سفیان نے روایت کی ہے۔ ... الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ مَنْ لَا يَجِبُ عَلَيْهِ الْحَدُّ) حکم: صحیح 2541. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطِيَّةَ الْقُرَظِيَّ يَقُولُ عُرِضْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ قُرَيْظَةَ فَكَانَ مَنْ أَنْبَتَ قُتِلَ وَمَنْ لَمْ يُنْبِتْ خُلِّيَ سَبِيلُهُ فَكُنْتُ فِيمَنْ لَمْ يُنْبِتْ فَخُلِّيَ سَبِيلِي... سنن ابن ماجہ : کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل (باب: کس پر حد لگانا واجب نہیں ؟ ) مترجم: MajahWriterName 2541. حضرت عطیہ قرظی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: بنو قریظہ (کی سزا) کے دن ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کیے گئے تو جس کے (زیر ناف) بال اگ آئے تھے اسے قتل کر دیا گیا اور جس کے بال نہیں اگ تھے، اسے چھوڑ دیا گیا۔ میں ان افراد میں سے تھا جن کے بال نہیں اگے تھے تو مجھے بھی چھوڑ دیا گیا۔ ... الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) 8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْحُدُودِ (بَابُ مَنْ لَا يَجِبُ عَلَيْهِ الْحَدُّ) حکم: صحیح 2542. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَطِيَّةَ الْقُرَظِيَّ يَقُولُ فَهَا أَنَا ذَا بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ سنن ابن ماجہ : کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل (باب: کس پر حد لگانا واجب نہیں ؟ ) مترجم: MajahWriterName 2542. حضرت عطیہ قرظی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے (مذکورہ بالا واقعہ بیان کرتے ہوئے) فرمایا: یہ میں تمہارے درمیان موجود ہوں۔ الموضوع: معركة بني قريظة (السيرة) موضوع: واقعہ بنو قریظہ (سیرت) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 8