2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي البِيعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

434. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ، ذَكَرَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَنِيسَةً رَأَتْهَا بِأَرْضِ الحَبَشَةِ يُقَالُ لَهَا مَارِيَةُ، فَذَكَرَتْ لَهُ مَا رَأَتْ فِيهَا مِنَ الصُّوَرِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أُولَئِكَ قَوْمٌ إِذَا مَاتَ فِيهِمُ العَبْدُ الصَّالِحُ، أَوِ الرَّجُلُ الصَّالِحُ، بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْكَ الصُّوَرَ، أُولَئِكَ شِرَارُ الخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: گرجا میں نماز پڑھنے کا بیان )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

434. حضرت عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ حضرت ام سلمہ‬ ؓ ن‬ے رسول اللہ ﷺ سے اس گرجا گھر کا ذکر کیا جسے انھوں نے سرزمین حبشہ میں دیکھا تھا، جس کا نام ماریہ تھا۔ حضرت ام سلمہ‬ ؓ ن‬ے اس میں جو تصاویر دیکھیں تھیں انہیں بیان کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ وہ لوگ تھے جب ان میں کوئی نیک انسان فوت ہو جاتا تو یہ اس کی قبر پر مسجد تعمیر کر دیتے، پھر وہاں یہ تصویریں بنا دیتے تھے۔ یہی لوگ اللہ کے ہاں بدترین مخلوق ہیں۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

435. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، قَالاَ: لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ بِهَا كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهُوَ كَذَلِكَ: «لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى اليَهُودِ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ» يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

435. حضرت عائشہ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھم سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ پر مرض الوفات میں نزع کی حالت طاری ہوئی تو آپ نے اپنی چادر کو بار بار اپنے چہرہ اقدس پر ڈالنا شروع کر دیا۔ جب گھٹن محسوس فرماتے تو اسے چہرے سے اتار دیتے۔ اسی حالت میں آپ نے فرمایا: ’’یہودونصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو، انھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔‘‘ اس طرح آپ امت کو یہودونصاریٰ کے (مشرکانہ) افعال سے خبردار کر رہے تھے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

435.01. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، قَالاَ: لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ بِهَا كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهُوَ كَذَلِكَ: «لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى اليَهُودِ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ» يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

435.01. حضرت عائشہ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھم سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ پر مرض الوفات میں نزع کی حالت طاری ہوئی تو آپ نے اپنی چادر کو بار بار اپنے چہرہ اقدس پر ڈالنا شروع کر دیا۔ جب گھٹن محسوس فرماتے تو اسے چہرے سے اتار دیتے۔ اسی حالت میں آپ نے فرمایا: ’’یہودونصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو، انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔‘‘ اس طرح آپ امت کو یہودونصاریٰ کے (مشرکانہ) افعال سے خبردار کر رہے تھے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ التَّطَوُّعِ فِي البَيْتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1187. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ وَعُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلُوا فِي بُيُوتِكُمْ مِنْ صَلَاتِكُمْ وَلَا تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا تَابَعَهُ عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ أَيُّوبَ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: گھر میں نفل نماز پڑھنا )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1187. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’اپنے گھروں میں کچھ نماز پڑھ لیا کرو اور انہیں قبرستان نہ بناؤ۔‘‘ عبدالوہاب نے ایوب سختیانی سے روایت کرنے میں وہیب کی متابعت کی ہے۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ اتِّخَاذِ المَسَاجِدِ عَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1330. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ شَيْبَانَ عَنْ هِلَالٍ هُوَ الْوَزَّانُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسْجِدًا قَالَتْ وَلَوْلَا ذَلِكَ لَأَبْرَزُوا قَبْرَهُ غَيْرَ أَنِّي أَخْشَى أَنْ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: قبر پر مسجد بنانا مکروہ ہے )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1330. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتی ہیں کہ آپ نے اپنی مرض وفات میں فرمایا:’’اللہ تعالیٰ یہودو نصاری پر لعنت کرے کہ انھوں نے اپنے پیغمبروں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنالیا۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ  فرماتی ہیں :اگر یہ ڈر نہ ہوتا تو آپ کی قبر مبارک کو بالکل ظاہر کردیا جا تا مگر مجھے اندیشہ ہے کہ مبادا اسے بھی سجدہ گاہ بنا لیا جائے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ بِنَاءِ المَسْجِدِ عَلَى القَبْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1341. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا اشْتَكَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَتْ بَعْضُ نِسَائِهِ كَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ يُقَالُ لَهَا مَارِيَةُ وَكَانَتْ أُمُّ سَلَمَةَ وَأُمُّ حَبِيبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَتَتَا أَرْضَ الْحَبَشَةِ فَذَكَرَتَا مِنْ حُسْنِهَا وَتَصَاوِيرَ فِيهَا فَرَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ أُولَئِكِ إِذَا مَاتَ مِنْهُمْ الرَّجُلُ الصَّالِحُ بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا ثُمَّ صَوَّرُوا فِيهِ تِلْكَ الصُّورَةَ أُولَئِكِ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: قبروں پر مسجد تعمیر کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1341. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:جب نبی ﷺ بیمار ہوئے تو آپ کی بعض بیویوں نے ایک گرجے کا تذکرہ کیا جسے انھوں نے حبشہ کی سرزمین میں دیکھا تھا اور اسےماریہ کہا جا تا تھا۔حضرت اُم سلمہ ؓ  اور حضرت اُم حبیبہ ؓ  حبشہ گئی تھیں۔انھوں نے گرجے کی خوبصورتی اور اس میں رکھی ہوئی تصویر کا بھی آپ سے ذکر کیا۔ تو آپ نے سر مبارک اٹھایا اور فرمایا:’’یہ وہ لوگ ہیں جب ان میں کوئی نیک شخص مرجاتا تو اس کی قبر پر مسجد بنا لیتے، پھر اس میں یہ تصاویر بنا کر لگا دیتے ۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک یہ لوگ تمام مخلوق سے بد ترین ہیں۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3453. حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنِي مَعْمَرٌ وَيُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ وَابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَا لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً عَلَى وَجْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ فَقَالَ وَهُوَ كَذَلِكَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان ۔ )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3453. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا : جب رسول اللہ ﷺ پر نزع کی حالت طاری ہوئی تو آپ اپنی چادر چہرہ مبارک پر بار بار ڈال لیتے، جب گھبراہٹ محسوس ہوتی تو اسے ہٹا دیتے تھے۔ آپ ﷺ نے اسی حالت میں فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ یہود و نصاریٰ پر لعنت کرے، انھوں نے اپنے انبیاء ؑ کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔‘‘ آپ اس بیان سے اپنی امت کو ان کے فعل شنیع (برے کام) سے بچانا چاہتے تھے۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3453.01. حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنِي مَعْمَرٌ وَيُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ وَابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَا لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً عَلَى وَجْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ فَقَالَ وَهُوَ كَذَلِكَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان ۔ )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3453.01. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا : جب رسول اللہ ﷺ پر نزع کی حالت طاری ہوئی تو آپ اپنی چادر چہرہ مبارک پر بار بار ڈال لیتے، جب گھبراہٹ محسوس ہوتی تو اسے ہٹا دیتے تھے۔ آپ ﷺ نے اسی حالت میں فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ یہود و نصاریٰ پر لعنت کرے، انھوں نے اپنے انبیاء ؑ کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔‘‘ آپ اس بیان سے اپنی امت کو ان کے فعل شنیع (برے کام) سے بچانا چاہتے تھے۔ ...