1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الجِنَازَةَ دُونَ النِّسَا...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1327 حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا وُضِعَتِ الجِنَازَةُ وَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ، فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً، قَالَتْ: قَدِّمُونِي، وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ، قَالَتْ: يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا؟ يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الإِنْسَانَ، وَلَوْ سَمِعَهُ صَعِقَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب:اس بارے میں کہ عورتیں نہیں بلکہ مرد ہی جنازے ک...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1327. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جب جنازہ (تیار کرکے)رکھ دیا جاتا ہے اور لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں پھر اگر وہ نیک ہوتا ہے تو کہتا ہے۔ مجھے جلدی لے چلو، اور اگر نیک نہیں ہوتا تو کہتا ہے۔ہائے افسوس ! مجھے کہاں لیے جاتےہو؟اس کی آواز انسان کے علاوہ ہر چیز سنتی ہے، اگر انسان سن لے تو(مارے دہشت کے) بے ہوش ہو جائے۔‘‘...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ قَوْلِ المَيِّتِ وَهُوَ عَلَى الجِنَازَةِ: ق...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1329 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا وُضِعَتْ الْجِنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ لِأَهْلِهَا يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الْإِنْسَانَ وَلَوْ سَمِعَ الْإِنْسَانُ لَصَعِقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: نیک میت چارپائی پر کہتا ہے کہ مجھے آگے بڑھائے...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1329. حضرت ابو خدری ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:نبی ﷺ نے فرمایا:’’جب جنازہ تیار کر کے رکھ دیا جا تا ہے اور لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھالیتے ہیں تو اگر وہ نیک ہو تو کہتا ہے:مجھے جلدی آگے لے چلو اور اگر وہ نیک نہ ہو تو وہ اپنے گھر والوں سے کہتا ہے:افسوس! تم مجھے کہاں لے جا رہے ہو؟ انسانوں کے علاوہ اس کی آواز کو ہر چیز سنتی ہے۔ اگر انسان اسے سن لیں تو(مارےدہشت کے) بے ہوش ہو جائیں۔‘‘...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ كَلاَمِ المَيِّتِ عَلَى الجَنَازَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1393 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وُضِعَتْ الْجِنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي قَدِّمُونِي وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْءٍ إِلَّا الْإِنْسَانَ وَلَوْ سَمِعَهَا الْإِنْسَانُ لَصَعِقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کا چارپائی پر بات کرنا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1393. حضرت ابوسعید خدری ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:رسول اللہ ﷺ نےفرمایا:’’جب میت کو چار پائی پر رکھا جاتا ہے پھر لوگ اسے اپنے کندھوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ نیک آدمی ہوتا ہے تو کہتا ہے:مجھے آگے لے چلو۔مجھے آگے لے چلو۔ اور اگر وہ بدکار ہوتا ہے تو کہتا ہے :افسوس تم مجھے کہاں لے جارہے ہو؟ میت کی اس آواز کو انسان کے علاوہ ہر چیز سنتی ہے۔ اگر انسان سن لے تو بے ہوش ہوجائے۔‘‘...


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الِاسْتِبْرَاءِ مِنْ الْبَوْلِ

حکم: صحیح

20 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا هَذَا فَكَانَ لَا يَسْتَنْزِهُ مِنْ الْبَوْلِ وَأَمَّا هَذَا فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ ثُمَّ غَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا وَعَلَى هَذَا وَاحِدًا وَقَالَ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا قَالَ هَنَّادٌ يَسْتَتِرُ مَكَانَ يَسْتَنْزِهُ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: پیشاب سے خوب اچھی طرح پاک ہونے کابیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

20. سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’انہیں عذاب دیا جا رہا ہے اور انہیں کسی بہت بڑی بات میں عذاب نہیں دیا جا رہا ہے۔ رہا یہ شخص! تو یہ پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور یہ (دوسرا) تو یہ چغل خوری کیا کرتا تھا۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے کھجور کی ایک تازہ ٹہنی منگوائی اسے دو حصوں میں چیرا اور ہر دو قبروں پر ایک ایک کو گاڑ دیا اور فرمایا: ’’امید ہے کہ ان کے خشک ہونے تک ان کے عذاب میں تخفیف رہے گی۔‘‘ هناد کے الفاظ «يَسْتَنْزِهُ» ...


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الِاسْتِبْرَاءِ مِنْ الْبَوْلِ

حکم: صحیح

21 حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ قَالَ كَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ يَسْتَنْزِهُ

سنن ابو داؤد:

کتاب: طہارت کے مسائل

(باب: پیشاب سے خوب اچھی طرح پاک ہونے کابیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

21. جناب عثمان بن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ ہمیں جریر نے منصور کے واسطے سےمجاہد سے بیان کیا ہے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً اس کے ہم معنی روایت بیان کی ہے۔ جریر نے کہا «كَانَ لَا يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ» اور ابومعاویہ (محمد بن خازم) کے لفظ ہیں «كَانَ لَا يَسْتَنْزِهُ مِنْ بَوْلِهِ»...


6 ‌سنن النسائي کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ بَابُ التَّنَزُّهُ عَنْ الْبَوْلِ

حکم: صحیح

31 أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا هَذَا فَكَانَ لَا يَسْتَنْزِهُ مِنْ بَوْلِهِ وَأَمَّا هَذَا فَإِنَّهُ كَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ فَغَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا وَعَلَى هَذَا وَاحِدًا ثُمَّ قَالَ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا خَالَفَهُ مَنْصُورٌ رَوَاهُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَذْكُرْ ط...

سنن نسائی: کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: پیشاب (کے چھینٹوں)سے بچنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

31. حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے، تو فرمایا:’’تحقیق ان قبروں والوں کو عذاب ہو رہا ہے اور انھیں کسی بھاری کام (کہ جس سے بچنا ناممکن ہو) کی وجہ سے عذاب نہیں ہو رہا۔ اس قبر والا تو اپنے پیشاب کے چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور اس قبر والا چغلیاں کھاتا تھا۔ پھر آپ نے کھجور کی تازہ شاخ منگوائی اور اسے چیر کر دو حصے کر دیا۔ پھر ایک اس قبر پر گاڑ دی اور ایک دوسری پر۔ پھر فرمایا: ’’امید ہے جب تک یہ خشک نہیں ہوتیں، ان سے عذاب میں تخفیف کی جائے گی۔‘‘ اس روایت کو بیان کرتے ہوئے منصور نے اع...


7 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ التَّشْدِيدِ فِي الْبَوْلِ

حکم: صحیح

375 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَبْرَيْنِ جَدِيدَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَكَانَ لَا يَسْتَنْزِهُ مِنْ بَوْلِهِ وَأَمَّا الْآخَرُ فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں

(باب: پیشاب سے انتہائی احتیاط کی تاکید)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

375. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ دو نئی قبروں کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’ان دونوں (آدمیوں) کو عذاب ہو رہا ہے اور کسی بڑی وجہ سے عذاب نہیں ہو رہا۔ ان میں سے ایک تو اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغل خوری کا عادی تھا۔‘‘...


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ التَّشْدِيدِ فِي الْبَوْلِ

حکم: حسن صحیح

377 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ شَيْبَانَ حَدَّثَنِي بَحْرُ بْنُ مَرَّارٍ عَنْ جَدِّهِ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَبْرَيْنِ فَقَالَ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَيُعَذَّبُ فِي الْبَوْلِ وَأَمَّا الْآخَرُ فَيُعَذَّبُ فِي الْغَيْبَةِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں

(باب: پیشاب سے انتہائی احتیاط کی تاکید)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

377. سیدنا ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ دو قبروں کے پاس سے گزرے تو فرمایا: ’’ان دو شخصوں کو عذاب ہو رہا ہے۔ اور عذاب بھی کسی بڑے کام کی وجہ سے نہیں ہو رہا۔ ایک کو تو پیشاب کی وجہ سے عذاب ہو رہا ہے اور دوسرے کو غیبت کی سزا مل رہی ہے۔‘‘