1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ ﷺ رَبَّهُ عَزَّ وَجَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

976. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لِأُمِّي فَلَمْ يَأْذَنْ لِي وَاسْتَأْذَنْتُهُ أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بنی اکرم ﷺ کا اپنے رب سے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کے لیے اجازت مانگنا )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

976. مروان بن معاویہ نے یزید، یعنی ابن کیسان سے، انھوں نے ابو حازم سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے رب سے اپنی ماں کے استغفار کی اجازت مانگی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور میں نے اس سے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت دے دی۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ ﷺ رَبَّهُ عَزَّ وَجَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

976.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ زَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ فَقَالَ اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي فِي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي وَاسْتَأْذَنْتُهُ فِي أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأُذِنَ لِي فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّهَا تُذَكِّرُ الْمَوْتَ...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: بنی اکرم ﷺ کا اپنے رب سے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کے لیے اجازت مانگنا )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

976.01. محمد بن عبید نے یزید بن کیسان سے، انھوں نے ابو حازم سے اور اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اپنی ماں کی قبر کی زیارت کی، آپﷺ روئے اور اپنے اردگرد والوں کو بھی رلایا، پھر فرمایا: ’’میں نے اپنے رب سے اجازت مانگی کہ میں ان کے لئے بخشش کی طلب کروں تو مجھے اجازت نہیں دی گئی اور میں نے اجازت مانگی کہ میں ان کی قبر کی زیارت کروں تو اس نے مجھے اجازت دے دی، پس تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ وہ تمھیں موت کی یاد دلاتی ہیں۔‘‘ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي زِيَارَةِ الْقُبُورِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

3234. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيَسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي تَعَالَى عَلَى أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي فَاسْتَأْذَنْتُ أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّهَا تُذَكِّرُ بِالْمَوْتِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: زیارت قبور کا بیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

3234. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اپنی والدہ کی قبر پر آئے تو رو پڑے اور آپ ﷺ کے اردگرد ساتھی بھی رو دیے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میں نے اپنے رب تعالیٰ سے اجازت چاہی کہ اس کے لیے بخشش کی دعا کروں مگر مجھے اجازت نہیں دی گئی ۔ پھر میں نے اجازت چاہی کہ اس کی قبر کی زیارت کر لوں تو مجھے اجازت دے دی گئی ۔ چنانچہ تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو ، بلاشبہ اس سے موت یاد آتی ہے ۔ “...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي زِيَارَةِ الْق...)

حکم: صحیح()(الألباني)

1054. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمِ النَّبِيلُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَقَدْ أُذِنَ لِمُحَمَّدٍ فِي زِيَارَةِ قَبْرِ أُمِّهِ فَزُورُوهَا فَإِنَّهَا تُذَكِّرُ الْآخِرَةَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ بُرَيْدَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: قبروں کی زیارت کی رخصت کا بیان​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

1054. بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا۔ اب محمد کو اپنی ماں کی قبر کی زیارت کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تو تم بھی ان کی زیارت کرو، یہ چیز آخرت کو یاد دلاتی ہے‘‘ ۱؎ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ بریدہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابوسعیدخدری، ابن مسعود، انس، ابوہریرہ اور ام سلمہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳۔ اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ وہ قبروں کی زیارت میں کوئی حرج نہیں سمجھتے۔ ابن مبارک، شافعی، ا حمد اوراسحاق بن راہویہ اسی کے قائل ہیں۔ ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ زِيَارَةِ قَبْرِ الْمُشْرِكِ)

حکم: صحیح()(الألباني)

2034. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: زَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ، فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، وَقَالَ: «اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا فَلَمْ يُؤْذَنْ لِي، وَاسْتَأْذَنْتُ فِي أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي، فَزُورُوا الْقُبُورَ فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْمَوْتَ» ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: مشرک کی قبر پر جانا )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

2034. حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنی والدہ کی قبر دیکھنے گئے تو خود بھی روئے اور ساتھیوں کو بھی رلایا اور فرمایا: ”میں نے اپنے رب تعالیٰ سے اجازت طلب کی تھی کہ میں اپنی والدہ کے لیے بخشش کی دعا کروں لیکن مجھے اجازت نہیں دی گئی، پھر میں نے اجازت طلب کی کہ ان کی قبر دیکھنے جاؤں تو مجھے اجازت دے دی گئی۔ تم بھی قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ وہ موت کو یاد دلاتی ہیں۔“ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي زِيَارَةِ قُبُورِ الْمُشْرِكِي...)

حکم: صحیح()(الألباني)

1572. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: زَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْرَ أُمِّهِ، فَبَكَى وَأَبْكَى مَنْ حَوْلَهُ، فَقَالَ: «اسْتَأْذَنْتُ رَبِّي فِي أَنْ أَسْتَغْفِرَ لَهَا، فَلَمْ يَأْذَنْ لِي، وَاسْتَأْذَنْتُ رَبِّي فِي أَنْ أَزُورَ قَبْرَهَا فَأَذِنَ لِي، فَزُورُوا الْقُبُورَ، فَإِنَّهَا تُذَكِّرُكُمُ الْمَوْتَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : مشرکوں کی قبروں کی زیارت کرنا )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

1572. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی، آپ خود بھی روئے اور نبی ﷺ کی کیفیت دیکھ کر جو (حضرات آپ کے ہمراہ) آپ کے ارد گرد تھے، وہ بھی اشک بار ہوگئے۔ تب آپ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے رب سے ان کے لیے (والدہ ماجد کے لئے) دعائے مغفرت کی اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت نہیں دی اور میں نے اپنے رب سے ان کی قبر کی زیارت کی اجازت طلب کی تو اس نے مجھے اجازت دے دی، اس لیے قبروں کی زیارت کیا کرو، یہ تمہیں موت کی یاد دلائے گی۔‘‘ ...