1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ دُخُولِ الْقُبُورِ وَالدّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

974. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شَرِيكٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا كَانَ لَيْلَتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقُولُ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَأَتَاكُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا مُؤَجَّلُونَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ اللَّه...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: قبر ستان میں داخل ہوتے وقت کیا کہا جائے اور اہل قبرستان کے لیے دعا )

مترجم: MuslimWriterName

974. یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، یحییٰ بن ایوب اور قتیبہ بن سعید نے ہمیں حدیث سنائی۔۔۔ یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں خبر دی اور دوسرے دونوں نے کہا: ہمیں حدیث سنائی۔۔۔ اسماعیل بن جعفر نے شریک سے، انھوں نے عطاء بن یسار سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے، انھوں نے کہا: جس رات رسول اللہ ﷺ کی باری ان کے پاس ہوتی تو رسول اللہ ﷺ رات کے آخری حصے میں بقیع (کے قبرستان میں) تشریف لے جاتے اور فرماتے: ’’اے ایمان رکھنے والی قوم کے گھرانے! تم پر اللہ کی سلامتی ہو، کل کے بارے میں تم سے جس کا وعدہ کیا جاتا تھا، وہ تم تک پہنچ گیا۔ تم کو (قیامت) تک مہلت دے دی گئی ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ الْمَقَاب...)

حکم: ضعیف

1053. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ عَنْ أَبِي كُدَيْنَةَ عَنْ قَابُوسَ بْنِ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبُورِ الْمَدِينَةِ فَأَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو كُدَيْنَةَ اسْمُهُ يَحْيَى بْنُ الْمُهَلَّبِ وَأَبُو ظَبْيَانَ اسْمُهُ حُصَيْنُ بْنُ جُنْدُبٍ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: جب آدمی قبرستان میں داخل ہوتوکیا کہے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

1053. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مدینے کی چند قبروں کے پاس سے گزرے، توان کی طرف رخ کرکے آپﷺ نے فرمایا: (السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ، يَا أَهْلَ الْقُبُورِ! يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ، أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالأَثَرِ) (سلامتی ہوتم پر اے قبروالو! اللہ ہمیں اورتمہیں بخشے تم ہمارے پیش روہو اور ہم بھی تمہارے پیچھے آنے والے ہیں۔)  امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابن عباس کی حدیث غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں بریدہ ؓ اور عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ)

حکم: صحیح

2037. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسِ بْنِ مَخْرَمَةَ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ تُحَدِّثُ، قَالَتْ: أَلَا أُحَدِّثُكُمْ عَنِّي، وَعَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قُلْنَا: بَلَى، قَالَتْ: لَمَّا كَانَتْ لَيْلَتِي الَّتِي هُوَ عِنْدِي ـ تَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ـ انْقَلَبَ فَوَضَعَ نَعْلَيْهِ عِنْدَ رِجْلَيْهِ، وَبَسَطَ طَرَفَ إِزَارِهِ عَلَى فِرَاشِهِ، فَلَمْ يَلْبَثْ إِلَّا رَيْثَمَا ظَنَّ أَنِّي قَدْ رَقَدْتُ، ثُمَّ انْتَعَلَ رُوَيْدًا، وَأ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: مومنین کےلیے استغفار کرنے کاحکم ہے )

مترجم: NisaiWriterName

2037. حضرت محمد بن قیس بن مخرمہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬و یہ فرماتے سنا: کیا میں تم کو اپنے اور نبی ﷺ کے بارے میں ایک واقعہ بیان نہ کروں؟ ہم نے کہا: ہاں ضرور۔ انھوں نے فرمایا: ایک مرتبہ میری رات کی باری تھی جس میں آپ میرے ہاں تھے۔ آپ (عشاء کی نماز پڑھ کر) لوٹے تو اپنے جوتے اپنے پاؤں کے پاس اتار کر رکھ لیے اور اپنی چادر کا کنارہ اپنے بستر پر بچھا لیا۔ تھوڑی دیر کے بعد جب آپ نے یہ خیال کیا کہ میں سو گئی ہوں (آپ اٹھے) آہستگی سے جوتے پہنے، چپکے سے چادر پکڑی، پھر ہولے سے دروازہ کھولا اور بغیر آواز کیے نکل گئے۔ میں نے فوراً قمیص پہنی، اوڑھنی اوڑھی، تہ بند ب...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ)

حکم: صحیح

2039. أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّمَا كَانَتْ لَيْلَتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ فِي آخِرِ اللَّيْلِ إِلَى الْبَقِيعِ فَيَقُولُ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا وَإِيَّاكُمْ مُتَوَاعِدُونَ غَدًا أَوْ مُوَاكِلُونَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَهْلِ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ» ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: مومنین کےلیے استغفار کرنے کاحکم ہے )

مترجم: NisaiWriterName

2039. حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ جب بھی رسول اللہ ﷺ کی جانب سے میری باری والی رات ہوتی تو آپ رات کے آخری حصے میں بقیع (قبرستان) تشریف لے جاتے اور یوں فرماتے: [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ………اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَهْلِ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ] ”اے مومنین قبرستان! تم پر سلامتی ہو۔ ہم اور تم کل کو وقت مقررہ پر اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونے والے ہیں اور شفاعت وغیرہ میں ایک دوسرے کا سہارا بننے والے ہیں اور یقیناً جب اللہ تعالیٰ نے چاہا تو ہم بھی تم سے ملنے والے ہیں۔ اے اللہ! بقیع الغرقد میں مدفون مسلمانوں کو معاف فرما۔“


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ)

حکم: صحیح

2040. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَتَى عَلَى الْمَقَابِرِ فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ وَنَحْنُ لَكُمْ تَبَعٌ، أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَافِيَةَ لَنَا وَلَكُمْ» ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: مومنین کےلیے استغفار کرنے کاحکم ہے )

مترجم: NisaiWriterName

2040. حضرت بریدہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب قبرستان جاتے تو فرماتے: [السَّلَامُ عَلَيْكُمْ! أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ……… أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَافِيَةَ لَنَا وَلَكُمْ] ”اے اس قبرستان کے مسلمان اور مومن باسیو! تم پر سلامتی ہو۔ یقیناً ہم بھی، اللہ نے چاہا تو، تم سے ملنے والے ہیں۔ تم ہم سے پہلے آگئے ہو۔ ہم تمھارے پیچھے آ رہے ہیں۔ میں اپنے لیے اور تمھارے لیے اللہ تعالیٰ سے خیریت و سلامتی کی دعا کرتا ہوں۔“ ...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا يُقَالُ إِذَا دَخَلَ الْمَق...)

حکم: ضعیف هو صحيح دون: " اللهم لا

1546. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: فَقَدْتُهُ، تَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا هُوَ بِالْبَقِيعِ، فَقَالَ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ، وَإِنَّا بِكُمْ لَاحِقُونَ، اللَّهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُمْ، وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَهُمْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : قبرستان میں جا کر کیا کہے؟ )

مترجم: MajahWriterName

1546. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: ایک رات نبی ﷺ مجھے ( بستر پر) نظر نہ آئے۔ دیکھا تو آپ بقیع (قبرستان) میں تھے۔ (وہاں) آپ نے فرمایا: (السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ أَنْتُمْ لَنَا فَرَطٌ وَإِنَّا بِكُمْ لاَحِقُونَ اللَّهُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا أَجْرَهُمْ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَهُمْ ) ’’اے مومن لوگوں کی بستی والو! تم پر سلامتی ہو تم ہمارے پیش رو ہو اور ہم بھی تم سے آ ملنے والے ہیں۔ اے اللہ! ہمیں ان ( پر صبر) کے ثواب سے محروم نہ رکھنا اور ان (کی وفات) کے بعد ہمیں آزمائش میں مبتلا نہ کرنا۔‘&l...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَا يُقَالُ إِذَا دَخَلَ الْمَق...)

حکم: صحیح

1547. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ آدَمَ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَلِّمُهُمْ إِذَا خَرَجُوا إِلَى الْمَقَابِرِ، كَانَ قَائِلُهُمْ يَقُولُ: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، نَسْأَلُ اللَّهَ لَنَا وَلَكُمُ الْعَافِيَةَ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : قبرستان میں جا کر کیا کہے؟ )

مترجم: MajahWriterName

1547. حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و سکھایا کرتے تھے کہ وہ جب قبرستان میں جائیں (تو یہ دعا پڑھیں، چنانچہ) ان میں سے جو شخص (قبرستان میں جا کر) دعا کرتا، وہ یوں کہتا: (السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لاَحِقُونَ نَسْأَلُ اللَّهَ لَنَا وَلَكُمُ الْعَافِيَةَ) ’’تم پر سلامتی ہو، اے مومنوں اور مسلمانوں کی بستی والو! ہم بھی إن شاء اللہ تم سے آ ملنے والے ہیں۔ ہم اللہ سے اپنے لیے اور تمہارے لیے عافی...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ ذِكْرِ الْحَوْضِ)

حکم: صحیح

4306. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَتَى الْمَقْبَرَةَ فَسَلَّمَ عَلَى الْمَقْبَرَةِ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى بِكُمْ لَاحِقُونَ ثُمَّ قَالَ لَوَدِدْنَا أَنَّا قَدْ رَأَيْنَا إِخْوَانَنَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَلَسْنَا إِخْوَانَكَ قَالَ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانِي الَّذِينَ يَأْتُونَ مِنْ بَعْدِي وَأَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: حوض کو ثر کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

4306. حضرت ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے۔ نبی کریم ﷺ قبرستان میں تشریف لے گئے۔ اور قبرستان (میں مدفون افراد) کو سلام کرتے ہوئے فرمایا: (السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى بِكُمْ لَاحِقُونَ) ’’اے مومن لوگوں کی بستی کے رہنے والوں! تم پر سلامتی ہو۔ ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں۔‘‘ پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’ہماری خواہش تھی کہ ہم اپنے بھایئوں کو دیکھ سکتے۔‘‘ صحابہ کرام رضوا ن اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! کیا ہم آپﷺ کے بھائی نہی...