1 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِحْدَادِ فِي عِدَّةِ الْوَفَاةِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1491.01. وحَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا تُحِدُّ امْرَأَةٌ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ، أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَلَا تَمَسُّ طِيبًا، إِلَّا إِذَا طَهُرَتْ، نُبْذَةً مِنْ قُسْطٍ أَوْ أَظْفَارٍ...

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: وفات کی عدت میں سوگ ضروری ہے اس کے علاوہ تین دن سے زیادہ سوگ منانا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1491.01. ابن ادریس نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت حفصہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے اور انہوں نے ام عطیہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کوئی عورت کسی مرنے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ منائے، مگر خاوند پر، (اس پر) چار مہینے دس دن (سوگ منائے) نہ وہ عَصب کے خانہ دار کپڑے کے سوا کوئی رنگا ہوا کپڑا پہنے، نہ سرمہ لگائے، مگر (اس دوران میں) جب (حیض سے) پاک ہو تو معمولی سی قُسط یا اظفار (جیسی کوئی چیز) استعمال کر لے۔‘‘ (یہ دونوں خوشبوئیں نہیں، صرف بدبو کو زائل کرنے والے بخور ہیں) ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ وُجُوبِ الْإِحْدَادِ فِي عِدَّةِ الْوَفَاةِ ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1491.03. وحَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: «كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا نَكْتَحِلُ، وَلَا نَتَطَيَّبُ، وَلَا نَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، وَقَدْ رُخِّصَ لِلْمَرْأَةِ فِي طُهْرِهَا إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا، فِي نُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ...

صحیح مسلم : کتاب: طلاق کے احکام ومسائل (باب: وفات کی عدت میں سوگ ضروری ہے اس کے علاوہ تین دن سے زیادہ سوگ منانا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1491.03. ایوب نے حفصہ سے، انہوں نے ام عطیہ‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں منع کیا جاتا تھا کہ ہم کسی مرنے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ منائیں۔ مگر خاوند پر، (اس پر) چار مہینے دس دن (سوگ ہے۔) نہ سرمہ لگائیں، نہ خوشبو استعمال کریں اور نہ رنگا ہوا کپڑا پہنیں، اور عورت کو اس کے طہر میں، جب ہم میں سے کوئی اپنے حیض سے غسل کر لے، اجازت دی گئی کہ وہ تھوڑی سی قسط اور اظفار استعمال کر لے۔ ...


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِيمَا تَجْتَنِبُهُ الْمُعْتَدَّةُ فِي عِدَّ...)

حکم: صحیح

2302. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ح، وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ الْقُهِسْتَانِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ السَّهْمِيَّ، عَنْ هِشَامٍ وَهَذَا لَفْظُ ابْنِ الْجَرَّاحِ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >لَا تُحِدُّ الْمَرْأَةُ فَوْقَ ثَلَاثٍ, إِلَّا عَلَى زَوْجٍ, فَإِنَّهَا تُحِدُّ عَلَيْهِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: عدت والی اپنے ایام عدت میں کن امور سے اجتناب کرے )

مترجم: DaudWriterName

2302. سیدہ ام عطیہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”عورت کسی (میت) پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے، سوائے شوہر کے۔ اس کے لیے چار ماہ دس دن سوگ کرے، کوئی رنگین کپڑا نہ پہنے مگر وہ کپڑا جس کی بنائی ہی رنگین دھاگوں سے ہو (یمنی دھاری دار چادر وغیرہ) نہ سرمہ لگائے نہ خوشبو استعمال کرے مگر حیض سے طہارت کے وقت معمولی قسط یا اظفار کی خوشبو استعمال کر سکتی ہے۔“ یعقوب نے «عصب» کی بجائے «مغسولا» کا لفظ استعمال کیا اور «ولا تختضب» کا...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا ...)

حکم: صحیح

1197. قَالَتْ زَيْنَبُ وَسَمِعْتُ أُمِّي أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا وَقَدْ اشْتَكَتْ عَيْنَيْهَا أَفَنَكْحَلُهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ كُلُّ ذَلِكَ يَقُولُ لَا ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ فِي الْجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الْحَوْلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ فُرَيْعَةَ بِنْتِ مَالِكٍ أُخْتِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَحَفْصَةَ بِنْتِ عُمَرَ...

جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: شوہر کی موت پر عورت کی عدت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1197. (تیسری حدیث یہ ہے:) زینب کہتی ہیں: میں نے اپنی ماں ام المومنین ام سلمہ‬ ؓ ک‬و کہتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک عورت نے آکر عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! میری بیٹی کا شوہرمرگیا ہے، اور اس کی آنکھیں دکھ رہی ہیں، کیا ہم اس کو سرمہ لگا دیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘۔ دو یا تین مرتبہ اس عورت نے آپﷺ سے پوچھا اور آپﷺ نے ہربار فرمایا: ’’نہیں‘‘، پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’(اب تو اسلام میں) عدت چار ماہ دس دن ہے، حالاں کہ جاہلیت میں تم میں سے (فوت شدہ شوہروالی بیوہ) عورت سال بھر کے بعد اونٹ کی مینگنی پھینکتی تھ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ نَسْخِ مَتَاعِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا بِمَا ف...)

حکم: حسن صحیح

3543. أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى السِّجْزِيُّ خَيَّاطُ السُّنَّةِ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ النَّحْوِيُّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لِأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ نُسِخَ ذَلِكَ بِآيَةِ الْمِيرَاثِ مِمَّا فُرِضَ لَهَا مِنْ الرُّبُعِ وَالثُّمُنِ وَنَسَخَ أَجَلَ الْحَوْلِ أَنْ جُعِلَ أَجَلُهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا...

سنن نسائی : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: جس عورت کا خاوند فوت ہوجائے‘ اسے اخراجات نہیں ملیں گے کیونکہ اس کے لیے وراثت مقرر کردی گئی ہے )

مترجم: NisaiWriterName

3543. حضرت ابن عباس ؓ نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ… غَيْرَ إِخْرَاجٍ} ”جو لوگ قریب المرگ ہوں اور ان کی بیویاں زندہ ہوں تو وہ مرنے سے پہلے اپنی بیویوں کے لیے وصیت کرجائیں کہ انہیں ایک سال تک اخراجات دیے جائیں‘ نیز انہیں گھر سے نہ نکالا جائے۔“ کے بارے میں فرمایا کہ یہ حکم وراثت کی آیت سے منسوخ ہے جس میں ان کے لیے پوچھا یا آٹھواں حصہ مقرر کیا گیا ہے۔ اور ایک سال کی مدت بھی منسوخ ہے کیونکہ ان کی عدت چار ماہ دس دن تک مقرر کردی گئی ہے۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ هَلْ تُحِدُّ الْمَرْأَةُ عَلَى غَيْرِ زَوْجِ...)

حکم: صحیح

2087. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا امْرَأَةٌ تُحِدُّ عَلَى زَوْجِهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَلَا تَطَيَّبُ إِلَّا عِنْدَ أَدْنَى طُهْرِهَا، بِنُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ، أَوْ أَظْفَارٍ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: کیا عورت خاوند کے علاوہ کسی اور کا سوگ بھی کرسکتی ہے؟ )

مترجم: MajahWriterName

2087. حضرت ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عورت کسی فوت ہونے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے، مگر بیوی اپنے خاوند پر چار مہینے دس دن سوگ کرے۔ (اس دوران میں) وہ رنگین کپڑا نہ پہنے، مگر کچھ سفید کچھ رنگین کپڑا پہن سکتی ہے، اور سرمہ نہ لگائے، اور خوشبو نہ لگائے مگر (ماہواری سے فارغ ہو کر) غسل کے موقع پر تھوڑی سی عود ہندی یا اظفار خوشبو استعمال کر لے۔ ...