1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3662. حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ قَالَ خَالِدٌ الْحَذَّاءُ حَدَّثَنَا عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السُّلَاسِلِ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ عَائِشَةُ فَقُلْتُ مِنْ الرِّجَالِ فَقَالَ أَبُوهَا قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ ثُمَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَعَدَّ رِجَالًا...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: فرمان مبارک کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکرؓکو بناتا )

مترجم: BukhariWriterName

3662. حضرت عمرو بن عاص  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے انھیں غزوہ ذات السلاسل میں امیر بنا کر بھیجا تھا۔ وہ کہتے ہیں کہ میں (واپس) آپ کے پاس آیا تو میں نے عرض کیا: سب لوگوں میں کون شخص آپ کو زیادہ محبوب ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’عائشہ  ؓ۔‘‘ میں نے عرض کیا: مردوں میں سے کون؟ آپ نے فرمایا: ’’ان کے والد گرامی۔ ‘‘ میں نے پوچھا: پھر کون؟ آپ نے فرمایا: ’’پھر عمر بن خطاب  ؓ  ۔‘‘ اسی طرح درجہ بدرجہ آپ نے کئی آدمیوں کے نام لیے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ ذَاتِ السُّلاَسِلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4358. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ عَمْرَو بْنَ الْعَاصِ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السُّلَاسِلِ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ عَائِشَةُ قُلْتُ مِنْ الرِّجَالِ قَالَ أَبُوهَا قُلْتُ ثُمَّ مَنْ قَالَ عُمَرُ فَعَدَّ رِجَالًا فَسَكَتُّ مَخَافَةَ أَنْ يَجْعَلَنِي فِي آخِرِهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوہ ذات السلاسل کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4358. حضرت ابو عثمان نہدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت عمرو بن عاص ؓ کو غزوہ ذات سلاسل کے لیے امیر بنا کر روانہ کیا۔ عمرو بن عاص ؓ کہتے ہیں کہ میں (واپسی پر) آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے عرض کی: آپ کو سب سے زیادہ عزیز کون شخص ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’عائشہ۔‘‘ میں نے پوچھا: مردوں میں سے کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’ان کے والد گرامی۔‘‘ میں نے پوچھا کہ اس کے بعد کون؟ تو آپ نے فرمایا: ’’عمر۔‘‘ اس طرح درجہ بدرجہ آپ نے کئی آدمیوں کے نام لیے۔ اس کے بعد میں خاموش ہو گیا، مبادا آپ ﷺ مجھے سب سے آخر میں...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2384. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَعَثَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السَّلَاسِلِ، فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ: أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ: «عَائِشَةُ» قُلْتُ: مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ «أَبُوهَا» قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «عُمَرُ» فَعَدَّ رِجَالًا...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت ابو بکر صدیق ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2384. ابو عثمان سے روایت ہے، کہا: حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ  نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم   نے انھیں ذات السلاسل کے لشکر کا سالار بنا کر بھیجا۔ میں (ہدایات لینے کے لئے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم   کے پاس حاضر ہوا اور (اس موقع پر) میں نے (یہ بھی) پوچھا: آپ کو لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا: ’’عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا۔‘‘ میں نے کہا: مردوں میں سے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کے والد‘‘ میں نے کہا۔ پھر کون؟ آپ صلی اللہ علیہ وسل...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مِنْ فَضْلِ عَائِشَةَؓ)

حکم: صحیح

3885. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ يَعْقُوبَ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَهُ عَلَى جَيْشِ ذَاتِ السُّلَاسِلِ قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ النَّاسِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ عَائِشَةُ قُلْتُ مِنْ الرِّجَالِ قَالَ أَبُوهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: حضرت عائشۃؓ کی فضیلت کے بیان میں )

مترجم: TrimziWriterName

3885. عمر و بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں لشکر ذات السلاسل کا امیر مقرر کیا، وہ کہتے ہیں: تو میں آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! لوگوں میں آپﷺ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’عائشہ‘‘، میں نے پوچھا: مردوں میں کون ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کے باپ‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


5 سنن النسائي: کِتِابُ صِفَةِ الْوُضُوءِ (بَابُ ثَوَابُ مَنْ تَوَضَّأَ كَمَا أُمِرَ)

حکم: صحیح

144. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السُّلَاسِلِ فَفَاتَهُمْ الْغَزْوُ فَرَابَطُوا ثُمَّ رَجَعُوا إِلَى مُعَاوِيَةَ وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ فَقَالَ عَاصِمٌ يَا أَبَا أَيُّوبَ فَاتَنَا الْغَزْوُ الْعَامَ وَقَدْ أُخْبِرْنَا أَنَّهُ مَنْ صَلَّى فِي الْمَسَاجِدِ الْأَرْبَعَةِ غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَدُلُّكَ عَلَى أَيْسَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ تَوَضَّأَ كَ...

سنن نسائی : کتاب: وضو کا طریقہ (باب: مسنون وضو کرنے کا ثواب )

مترجم: NisaiWriterName

144. حضرت عاصم بن سفیان ثقفی ؓ سے روایت ہے کہ ہم سلاسل (ایک چشمے کا نام) کی جنگ کو گئے مگر جنگ نہ مل سکی۔ (کیونکہ عاصم اور ان کے کچھ ساتھی بعد میں پہنچے تھے،چنانچہ) وہ لوگ کچھ عرصہ محاذ پر مورچہ زن رہے (لیکن جنگ کی دوبارہ نوبت نہ آئی) پھر وہ حضرت معاویہ ؓ کے پاس لوٹ آئے۔ اس وقت ان کے پاس حضرت ابو ایوب اور حضرت عقبہ بن عامر ؓ بیٹھے تھے۔ عاصم نے کہا: ابو ایوب! اس سال ہم جہاد سے محروم رہ گئے، ہمیں بتلایا گیا ہے کہ جو آدمی چار مسجدوں (مسجد الحرام، مسجد نبوی، مسجد اقصیٰ اور مسجد قباء) میں نماز پڑھے، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ حضرت ابوایوب ؓ نے فرمایا: اے بھتیجے! م...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي أَنَّ الصَّلَاةَ كَفَّارَةٌ)

حکم: حسن

1396. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَظُنُّهُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السُّلَاسِلِ فَفَاتَهُمْ الْغَزْوُ فَرَابَطُوا ثُمَّ رَجَعُوا إِلَى مُعَاوِيَةَ وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ فَقَالَ عَاصِمٌ يَا أَبَا أَيُّوبَ فَاتَنَا الْغَزْوُ الْعَامَ وَقَدْ أُخْبِرْنَا أَنَّهُ مَنْ صَلَّى فِي الْمَسَاجِدِ الْأَرْبَعَةِ غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَدُلُّكَ عَلَى أَيْسَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ تَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں )

مترجم: MajahWriterName

1396. حضرت عاصم بن سفیان ثقفی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ مسلمانوں نے ذات سلاسل کی جنگ کی لیکن یہ لوگ (عاصم اور ان کے کچھ ساتھی) جنگ میں شریک نہ ہو سکے۔ (بعد میں پہنچے چنانچہ) وہ لوگ (کچھ عرصہ) محاذ پر مورچہ زن رہے (لیکن دوبارہ جنگ کی نوبت نہ آئی تو) پھر وہ معاویہ ؓ کے پاس واپس آ گئے۔ اس وقت معاویہ ؓ کی مجلس میں ابو ایوب، اورعقبہ بن عامر ؓ بھی موجود تھے۔ عاصم ؓ نے کہا: ابو ایوب! ہم تو اس سال جہاد سے محروم رہ گئے۔ ہمیں بتایا گیا کہ جو شخص چار مسجدوں میں نماز پڑھے اس کا گناہ بخش دیا جاتا ہے۔ ابو ایوب ؓ نے فرمایا: بھتیجے! میں تجھے اس سے آسان عمل بتاتا ہوں میں نے رسول...