مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 29
کل صفحات: 3 - کل احادیث: 29
1 صحيح البخاري كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ فَضْلِ الصَّوْمِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1912 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصِّيَامُ جُنَّةٌ فَلَا يَرْفُثْ وَلَا يَجْهَلْ وَإِنْ امْرُؤٌ قَاتَلَهُ أَوْ شَاتَمَهُ فَلْيَقُلْ إِنِّي صَائِمٌ مَرَّتَيْنِ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ تَعَالَى مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ يَتْرُكُ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ وَشَهْوَتَهُ مِنْ أَجْلِي الصِّيَامُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا...
صحیح بخاری:
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
(باب : روزہ کی فضیلت کا بیان)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1912. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’روزہ ایک ڈھال ہے لہذا روزے دار کو چاہیے کہ وہ نہ تو فحش کلامی کرے اور نہ جاہلوں ہی جیسا کوئی کام کرے۔ ہاں اگر کوئی شخص اس سے لڑے یا اسے گالی دے تو اس کو دو مرتبہ کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کستوری کی خوشبوسے زیادہ بہتر ہے۔ (اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ) روزہ دار ا پنا کھانا۔ پینا اور اپنی خواہشات میرے لیے چھوڑنا ہے۔ لہذا روزہ میرے ہی لیے ہے اور میں ہی اس کابدلہ دوں گا اور ہر نیکی کا ثواب دس گنا ہے۔‘‘
2 صحيح البخاري كِتَابُ الصَّوْمِ بَابٌ: هَلْ يَقُولُ إِنِّي صَائِمٌ إِذَا شُتِمَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1922 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الزَّيَّاتِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ اللَّهُ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلَّا الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَالصِّيَامُ جُنَّةٌ وَإِذَا كَانَ يَوْمُ صَوْمِ أَحَدِكُمْ فَلَا يَرْفُثْ وَلَا يَصْخَبْ فَإِنْ سَابَّهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ فَلْيَقُلْ إِنِّي امْرُؤٌ صَائِمٌ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ...
صحیح بخاری:
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
(باب : کوئی روزہ دار کو اگر گالی دے تو اسے یہ کہنا ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1922. حضرت ابوہریرۃ ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کا ارشادگرامی ہے: ابن آدم کے تمام اعمال اس کے لیے ہیں مگر روزہ، وہ خاص میرے لیے ہے اور میں خود ہی اس کابدلہ دوں گا۔ روزہ ایک ڈھال ہے۔ جب تم میں سے کسی کا روزے کا دن ہوتو وہ بری باتیں اور شوروغوغا نہ کرے۔ اگر اسے کوئی گالی دے یا اس سے جھگڑا کرے تو وہ اسے یہ کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے۔ روزہ دار کے لیے دو مسرتیں ہیں جن سے وہ خوش ہوتا ہے ایک تو روزہ کھولنے کے و...
3 صحيح مسلم كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ فَضْلِ الصِّيَامِ
حکم: صحیح
2757 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ وَهُوَ الْحِزَامِيُّ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الصِّيَامُ جُنَّةٌ»
صحیح مسلم:
کتاب: روزے کے احکام و مسائل
(باب: روزے کی فضیلت)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2757. اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ،کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’روزہ ایک ڈھال ہے۔‘‘
4 صحيح مسلم كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ فَضْلِ الصِّيَامِ
حکم: صحیح
2758 وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ الزَّيَّاتِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلَّا الصِّيَامَ، فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ، وَالصِّيَامُ جُنَّةٌ، فَإِذَا كَانَ يَوْمُ صَوْمِ أَحَدِكُمْ، فَلَا يَرْفُثْ يَوْمَئِذٍ وَلَا يَسْخَبْ، فَإِنْ سَابَّهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ، فَلْيَقُلْ: إِنِّي امْرُؤٌ صَائِمٌ " «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ...
صحیح مسلم:
کتاب: روزے کے احکام و مسائل
(باب: روزے کی فضیلت)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2758. عطاء نے ابو صالح الزیا ت سے روایت کی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ عزوجل نے فرمایا: ’’ابن آدم کا ہرعمل اس کے لیے ہے سوائے روزے کے، وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ اور روزہ ڈھال ہے، لہٰذا جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہو تو وہ اس دن فحش گفتگو نہ کرے اور نہ شور وغل کرے۔ اگر کوئی اسے برا بھلا کہے یا اس سے جھگڑا کرے تو وہ کہہ دے: میں روزہ دار ہوں، میں روزہ دار ہوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جا ن ہے! قیامت کے دن روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک کست...
5 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الْغِيبَةِ لِلصَّائِمِ
حکم: صحیح
2370 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الصِّيَامُ جُنَّةٌ، إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ صَائِمًا, فَلَا يَرْفُثْ وَلَا يَجْهَلْ، فَإِنِ امْرُؤٌ قَاتَلَهُ أَوْ شَاتَمَهُ, فَلْيَقُلْ: إِنِّي صَائِمٌ، إِنِّي صَائِمٌ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: روزہ دار ہو کر غیبت کرنا)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2370. سیدنا ابوہریرہ ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی روزے سے ہو تو کسی قسم کی فحش بات یا جہالت کا کام نہ کرے۔ اگر کوئی دوسرا اس سے جھگڑے یا گالی گلوچ دے تو اسے چاہیئے کہ کہہ دے میں روزے سے ہوں، میں نے روزہ رکھا ہوا ہے۔“
6 جامع الترمذي أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ بَابُ مَا ذُكِرَ فِي فَضْلِ الصَّلاَةِ
حکم: صحیح
629 حَدَّثَنَا عَبْدُاللهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ الْقَطَوَانِيُّ الْكُوفِيُّ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللهِ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا غَالِبٌ أَبُو بِشْرٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَائِذٍ الطَّائِيِّ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ ﷺ: أُعِيذُكَ بِاللهِ يَاكَعْبَ بْنَ عُجْرَةَ مِنْ أُمَرَاءَ يَكُونُونَ مِنْ بَعْدِي، فَمَنْ غَشِيَ أَبْوَابَهُمْ فَصَدَّقَهُمْ فِي كَذِبِهِمْ وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ، وَلاَ يَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ، وَمَنْ غَشِيَ أَبْوَابَهُمْ أَوْ لَمْ يَغْشَ فَلَمْ يُصَدِّقْهُمْ فِي كَذِبِهِمْ وَلَمْ يُعِنْهُمْ...
جامع ترمذی: کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: فضائلِ صلاۃ کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
629. کعب بن عجرہ ؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اے کعب بن عجرہ! میں تمہیں اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں ایسے امراء و حکام سے جو میرے بعد ہوں گے، جو ان کے دروازے پر گیا اور ان کے جھوٹ کی تصدیق کی، اور ان کے ظلم پر ان کا تعاون کیا، تو وہ نہ مجھ سے ہے اور نہ میں اس سے ہوں اور نہ وہ حوض پر میرے پاس آئے گا۔ اور جو کوئی ان کے دروازے پر گیا یا نہیں گیا لیکن نہ جھوٹ میں ان کی تصدیق کی، اور نہ ہی ان کے ظلم پر ان کی مدد کی، تو وہ مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں۔ وہ عنقریب حوض کوثر پر میرے پاس آئے گا۔ اے کعب بن عجرہ! نماز دلیل ہے، روزہ مضبوط ڈھال ہے، صدقہ...
7 جامع الترمذي أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ بَابُ مَا ذُكِرَ فِي فَضْلِ الصَّلاَةِ
حکم: صحیح
630 و قَالَ مُحَمَّدٌ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِاللهِ بْنِ مُوسَى عَنْ غَالِبٍ بِهَذَا
جامع ترمذی: کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: فضائلِ صلاۃ کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
630. محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: ہم سے اسے ابن نمیر نے بیان کیا انہوں نے اسے عبید اللہ بن موسیٰ سے روایت کی ہے اور عبیداللہ نے غالب سے۔
8 جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّوْمِ
حکم: صحیح
785 حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ رَبَّكُمْ يَقُولُ كُلُّ حَسَنَةٍ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَالصَّوْمُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنْ النَّارِ وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ وَإِنْ جَهِلَ عَلَى أَحَدِكُمْ جَاهِلٌ وَهُوَ صَائِمٌ فَلْيَقُلْ إِنِّي صَائِمٌ وَفِي الْبَاب عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَكَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ وَ...
جامع ترمذی: كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: روزے کی فضیلت کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
785. ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا رب فرماتا ہے: ہر نیکی کا بدلہ دس گُنا سے لے کر سات سو گنا تک ہے۔ اور روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ روزہ جہنم کے لیے ڈھال ہے، روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ پاکیزہ ہے، اور اگر تم میں سے کوئی جاہل کسی کے ساتھ جہالت سے پیش آئے اور وہ روزے سے ہو تو اسے کہہ دینا چاہئے کہ میں روزے سے ہوں‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔۲- اس باب میں معاذ بن جبل، سہل بن سعد، کعب بن عجرہ، سلامہ بن قیصر اور بش...
9 سنن النسائي كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي صَالِحٍ فِي...
حکم: صحیح
2222 أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ حَسَنَةٍ عَمِلَهَا ابْنُ آدَمَ إِلَّا كُتِبَ لَهُ عَشْرُ حَسَنَاتٍ إِلَى سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا الصِّيَامَ فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ يَدَعُ شَهْوَتَهُ وَطَعَامَهُ مِنْ أَجْلِي الصِّيَامُ جُنَّةٌ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ فَرْحَةٌ عِنْدَ فِطْرِهِ وَفَرْحَةٌ عِنْدَ لِقَاءِ رَبِّهِ وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ...
سنن نسائی:
کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل
(باب: اس حدیث میں ابو صالح کے شاگردوں کے اختلاف کا...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2222. حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”انسان جو نیکی کرتا ہے، وہ اس کے لیے دس گنا سے سات سو گنا تک لکھی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: مگر روزہ کہ وہ میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ میں ہی دوں گا۔ وہ میری وجہ سے اپنی شہوت اور کھانے پینے سے دست کش ہوتا ہے۔ روزہ ڈھال ہے۔ روزے دار کے حصے میں دو خوشیاں ہیں، ایک تو افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔ اور روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے زیادہ عمدہ ہے۔“...
10 سنن النسائي كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى أَبِي صَالِحٍ فِي...
حکم: صحیح الإسناد
2223 أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الزَّيَّاتِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ إِلَّا الصِّيَامَ هُوَ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ وَالصِّيَامُ جُنَّةٌ إِذَا كَانَ يَوْمُ صِيَامِ أَحَدِكُمْ فَلَا يَرْفُثْ وَلَا يَصْخَبْ فَإِنْ شَاتَمَهُ أَحَدٌ أَوْ قَاتَلَهُ فَلْيَقُلْ إِنِّي صَائِمٌ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ لِلصَّائِمِ فَرْحَتَانِ يَفْرَحُهُمَا إِذَ...
سنن نسائی:
کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل
(باب: اس حدیث میں ابو صالح کے شاگردوں کے اختلاف کا...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
2223. حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہﷺ نے (اللہ تعالیٰ سے حکایت کرتے ہوئے) فرمایا: ”انسان کا ہرعمل اس کے لیے ہے سوائے روزے کے کہ وہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا۔ اور روزہ ڈھال ہے۔ جب کسی دن تم میں سے کسی کا روزہ ہو تو نہ وہ کوئی شہوانی بات کرے، نہ شوروغل مچائے۔ اگر کوئی شخص اس سے گالی گلوچ یا لڑائی کرے تو وہ کہہ دے: میں روزے دار ہوں۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! روزے دار کے منہ کی بو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری کی خوشبو سے بھی پاکیزہ تر ہوگی۔ روزے دار کے نصیب میں دو خوشیاں ہیں: جب روزہ کھولتا ہے تو افطار سے خوش ہو...
مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 29
کل صفحات: 3 - کل احادیث: 29