1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ إِذَا نَوَى بِالنَّهَارِ صَوْمًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1924. حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا يُنَادِي فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَاءَ إِنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ أَوْ فَلْيَصُمْ وَمَنْ لَمْ يَأْكُلْ فَلَا يَأْكُلْ

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اگر کوئی شخص روزے کی نیت دن میں کرے تو درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1924. حضرت سلمہ بن اکوع  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک شخص کو عاشوراء کے دن یہ منادی کرن کے لیے بھیجا: ’’ آج جس شخص نے کچھ کھالیاہے وہ شام تک مزید نہ کھائے، یعنی وہ روزہ مکمل کرے، یا فرمایا: وہ روزہ رکھے اور جس نے نہیں کھایا وہ(شام تک کچھ) نہ کھائے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صَوْمِ الصِّبْيَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1960. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ أَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الْأَنْصَارِ مَنْ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَليَصُمْ قَالَتْ فَكُنَّا نَصُومُهُ بَعْدُ وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا وَنَجْعَلُ لَهُمْ اللُّعْبَةَ مِنْ الْعِهْنِ فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهُ ذَاكَ حَتَّى يَكُونَ عِنْدَ الْإِفْطَارِ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : بچوں کے روزہ رکھنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1960. حضرت ربیع بنت معوذ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے عاشورا ء کے دن صبح کو انصار کی بستیوں میں یہ پیغام بھیجا: ’’جس نے آج روزہ نہ ر کھا ہو وہ بھی باقی دن کچھ نہ کھائے اور جس نے روزہ رکھا ہو وہ روزے سے رہے۔‘‘ حضرت ربیع  ؓ فرماتی ہیں کہ اس حکم کے بعد ہم عاشوراء کا روزہ رکھتیں اور اپنے بچوں کو بھی رکھواتیں نیز انھیں بہلانے کے لیے ہم روئی کے کھلونے بنا دیتیں۔ جب کوئی ان میں سے کھانے کے لیے روتا تو ہم اسے وہ کھلونا دے دیتیں یہاں تک کہ افطار کا وقت آجاتا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2007. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ أَنْ أَذِّنْ فِي النَّاسِ أَنَّ مَنْ كَانَ أَكَلَ فَلْيَصُمْ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : اس بارے میں کہ عاشوراء کے دن کا روزہ کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2007. حضرت سلمہ بن اکوع  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ لوگوں میں اعلان کرے: ’’جس نے کچھ کھا لیا ہے وہ باقی دن کا روزہ رکھے اور جس نے نہیں کھایا وہ پورے دن کا روزہ رکھے اس لیے کہ آج کا دن عاشوراء کا دن ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَخْبَارِ الآحَادِ (بَابُ مَا كَانَ يَبْعَثُ النَّبِيُّ ﷺ مِنَ الأُمَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7265. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الْأَكْوَعِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ أَذِّنْ فِي قَوْمِكَ أَوْ فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَاءَ أَنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: خبر واحد کے بیان میں (باب : نبی کریم ﷺ کا عاملوں اور قاصدوں کو یکے بعد دیگر ے بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

7265. سیدنا سلیمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص سے فرمایا: عاشوراء کے دن اپنی قوم یا لوگوں میں یہ اعلان کردے جس نے کچھ کھا پی لیا ہے وہ باقی دن پورا کرے(کچھ نہ کھائے) اور جس نے صبح سے کچھ نہیں کھایا وہ روزہ رکھ لے۔


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ مَنْ أَكَلَ فِي عَاشُورَاءَ فَلْيَكُفَّ بَقِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1135. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ يَعْنِي ابْنَ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، أَنَّهُ قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ، فَأَمَرَهُ أَنْ يُؤَذِّنَ فِي النَّاسِ: «مَنْ كَانَ لَمْ يَصُمْ، فَلْيَصُمْ وَمَنْ كَانَ أَكَلَ، فَلْيُتِمَّ صِيَامَهُ إِلَى اللَّيْلِ»...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: جس نے عاشورہ کے دن میں (کچھ)کھالیا تووہ اپنے دن کے باقی حصے میں (کھانے سے )رک جائے )

مترجم: MuslimWriterName

1135. حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے عاشورہ کے دن اسلم قبیلے کا ایک آدمی بھیجا اور اسے حکم دیا کہ لوگوں میں اعلان کردے۔ ’’جس نے روزہ نہیں رکھا وہ روزہ رکھ لے (اب سے روزے کی نیت کرے) اور جس نے کھا پی لیا ہے تو وہ رات تک اپنا روزہ پورا کرلے۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ مَنْ أَكَلَ فِي عَاشُورَاءَ فَلْيَكُفَّ بَقِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1136. وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ بْنِ لَاحِقٍ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ، قَالَتْ: أَرْسَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةَ عَاشُورَاءَ إِلَى قُرَى الْأَنْصَارِ، الَّتِي حَوْلَ الْمَدِينَةِ: «مَنْ كَانَ أَصْبَحَ صَائِمًا، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، وَمَنْ كَانَ أَصْبَحَ مُفْطِرًا، فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ» فَكُنَّا، بَعْدَ ذَلِكَ نَصُومُهُ، وَنُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا الصِّغَارَ مِنْهُمْ إِنْ شَاءَ اللهُ، وَنَذْهَبُ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَنَجْعَلُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ، فَإِذَا ب...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: جس نے عاشورہ کے دن میں (کچھ)کھالیا تووہ اپنے دن کے باقی حصے میں (کھانے سے )رک جائے )

مترجم: MuslimWriterName

1136. بشر بن مفضل نے کہا: ہمیں خالد بن ذکوان نے حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا:  رسول اللہ ﷺ نے عاشورہ کی صبح کو انصارکی بستیوں کی طرف جو مدینہ کے ارد گرد تھیں،  یہ پیغام بھیجا: جس نے صبح روزے کی حالت میں کی ہے وہ اپنا روزہ پورا کرے اور جس نے صبح افطار کی حالت میں کی وہ اپنے دن کے باقی حصے کا روزہ پورا کرے۔‘‘ اس کے بعد ہم خود روزہ رکھتے اور اگر اللہ چاہتا تو اپنے چھوٹے بچوں کو بھی روزہ رکھواتے تھے اور ہم (ان کے ہمراہ) مسجد کی طرف جاتے اور ان کے لیے اون کا کھلونا (گڑیا) بنا لتے، جب ان میں سے کوئی افطا...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ مَنْ أَكَلَ فِي عَاشُورَاءَ فَلْيَكُفَّ بَقِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1136.01. وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ الْعَطَّارُ، عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ، قَالَ: سَأَلْتُ الرُّبَيِّعَ بِنْتَ مُعَوِّذٍ عَنْ صَوْمِ عَاشُورَاءَ؟ قَالَتْ: بَعَثَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُسُلَهُ فِي قُرَى الْأَنْصَارِ، فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ بِشْرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: وَنَصْنَعُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ، فَنَذْهَبُ بِهِ مَعَنَا، فَإِذَا سَأَلُونَا الطَّعَامَ، أَعْطَيْنَاهُمُ اللُّعْبَةَ تُلْهِيهِمْ حَتَّى يُتِمُّوا صَوْمَهُمْ...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: جس نے عاشورہ کے دن میں (کچھ)کھالیا تووہ اپنے دن کے باقی حصے میں (کھانے سے )رک جائے )

مترجم: MuslimWriterName

1136.01. ابو معشرعطار نے خالد بن ذکوان سے روایت کی، کہا: میں نے ربیع بنت معوذ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے عاشورہ کے روزے کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے انصار کی بستیوں میں اپنے پیام رساں بھیجے۔ اس کے بعد بشر کی حدیث کی مانند حدیث بیان کی، البتہ انہوں نے کہا ان کے لیے روئی کا کھلونا بنا لیتے، ہم اس کو اپنے ساتھ لے جاتے جب وہ ہم سے کھانا مانگتے، ہم انکو وہ کھلونا دے دیتے جو ان کو مصروف کر دیتا، یہاں تک کہ وہ اپنا روزہ پورا کرلیتے۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ صَوْمِ النَّافِلَةِ بِنِيَّةٍ مِنَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1154. وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا طَلْحَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدِ اللهِ، حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ بِنْتُ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ لِي رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ذَاتَ يَوْمٍ «يَا عَائِشَةُ، هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ؟» قَالَتْ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، مَا عِنْدَنَا شَيْءٌ قَالَ: «فَإِنِّي صَائِمٌ» قَالَتْ: فَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُهْدِيَتْ لَنَا هَدِيَّةٌ - أَوْ جَاءَنَا زَوْرٌ - قَالَتْ: فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ ...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: زوال سے پہلے نفلی روزے کی نیت کرنے اور نفلی روزہ رکھنے والے کے لیے عذر کے بغیر افطار کرنے کا جواز(روزے کو )پورا کرنا افضل ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1154. عبدالواحد بن زیاد نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں طلحہ بن یحییٰ نے حدیث سنائی، (انھوں نے کہا:) مجھے عائشہ بنت طلحۃ نے ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حدیث سنائی، کہا: ایک دن رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’اے عائشہ! کیا تمھارے پاس (کھانے کی) کوئی چیز ہے؟‘‘ کہا: تو میں نے عرض کی! اے اللہ کے رسول ﷺ! ہمارے پاس کوئی چیز نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو(پھر) میں روزے سے ہوں۔‘‘ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ باہر تشریف لے گئے تو ہمارے پاس ہدیہ بھیجا گیا یا ہمارے پاس ملاقاتی (جو ہدیہ لائے) آ گئے۔کہا: جب رسول اللہ ﷺ واپس تش...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ جَوَازِ صَوْمِ النَّافِلَةِ بِنِيَّةٍ مِنَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1154.01. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى، عَنْ عَمَّتِهِ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ: «هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ؟» فَقُلْنَا: لَا، قَالَ: «فَإِنِّي إِذَنْ صَائِمٌ» ثُمَّ أَتَانَا يَوْمًا آخَرَ فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللهِ، أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَقَالَ: «أَرِينِيهِ، فَلَقَدْ أَصْبَحْتُ صَائِمًا» فَأَكَلَ...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: زوال سے پہلے نفلی روزے کی نیت کرنے اور نفلی روزہ رکھنے والے کے لیے عذر کے بغیر افطار کرنے کا جواز(روزے کو )پورا کرنا افضل ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1154.01. وکیع نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، کہا: ایک دن رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور پوچھا: ’’کیا آپﷺ لوگوں کے پاس (کھانے کی) کوئی چیز ہے؟‘‘ تو ہم نے کہا: نہیں، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تو تب میں روزے سے ہوں۔‘‘ پھر ایک اور دن آپ ﷺ تشریف لائے تو ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول ﷺ! ہمیں حیس تحفے میں ملا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے کھلایئے، میں نے روزے کی حالت میں صبح کی تھی۔‘‘ اس کے بعد آپ ﷺ نے کھا لیا۔ ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ)

حکم: حسن صحيح

2455. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح، وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ جَمِيعًا، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَيَّ,، قَالَ: هَلْ عِنْدَكُمْ طَعَامٌ؟<، فَإِذَا قُلْنَا: لَا, قَالَ: إِنِّي صَائِمٌ. زَادَ وَكِيعٌ فَدَخَلَ عَلَيْنَا يَوْمًا آخَرَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَحَبَسْنَاهُ لَكَ، فَقَالَ: أَدْنِيهِ، قَالَ طَلْحَةُ: فَأَصْبَحَ صَائِمًا وَأَفْطَرَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: نفلی روزے میں نیت میں تاخیر مباح ہے )

مترجم: DaudWriterName

2455. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ جب میرے ہاں تشریف لائے تو دریافت فرماتے: ”کیا تمہارے ہاں کوئی کھانا ہے؟“ جب ہم کہتے کہ نہیں ہے، تو آپ ﷺ فرماتے: ”میں روزہ رکھ لیتا ہوں۔“ وکیع نے مزید بیان کیا کہ آپ ﷺ ایک دوسرے موقع پر ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہم نے عرض کیا: اے اﷲ کے رسول! ہمیں حیس (ایک خاص عربی طعام) کا ہدیہ بھیجا گیا ہے جو ہم نے آپ کے لیے سنبھال رکھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ادھر لے آؤ۔“ طلحہ نے وضاحت کی کہ آپ نے صبح کو روزے کی نیت کی تھی مگر افطار کر لیا۔ ...