1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الصَّوْمِ بَابُ إِذَا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ ثُمَّ طَلَعَتِ ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1977 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ أَفْطَرْنَا عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ غَيْمٍ ثُمَّ طَلَعَتْ الشَّمْسُ قِيلَ لِهِشَامٍ فَأُمِرُوا بِالْقَضَاءِ قَالَ لَا بُدَّ مِنْ قَضَاءٍ وَقَالَ مَعْمَرٌ سَمِعْتُ هِشَامًا لَا أَدْرِي أَقَضَوْا أَمْ لَا...

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

(باب : ایک شخص نے سورج غروب سمجھ کر روزہ کھول لیا ا...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1977. حضرت اسماء بنت ابی بکر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ کے عہد مبارک میں ایک دن مطلع ابر آلود تھا۔ ہم نے روزہ افطار کرلیا۔ پھر اس کے بعد سورج نکل آیا۔ ہشام سے دریافت کیا گیا: پھر لوگوں کو قضا کا حکم دیا گیا ہوگا؟انھوں نے کہا: اس کے بغیر اور کیا چارہ تھا؟حضرت معمر کہتے ہیں کہ میں نے ہشام کو یہ کہتے ہوئے سنا مجھے معلوم نہیں کہ لوگوں نے روزہ قضا کیا یا نہیں۔...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الْفِطْرِ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ

حکم: صحیح

2366 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ: >أَفْطَرْنَا يَوْمًا فِي رَمَضَانَ فِي غَيْمٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ طَلَعَتِ الشَّمْسُ. قَالَ أَبُو أُسَامَةَ: قُلْتُ لِهِشَامٍ أُمِرُوا بِالْقَضَاءِ؟ قَالَ: وَبُدٌّ مِنْ ذَلِكَ!...

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: اگر غروب آفتاب سے پہلے افطار کر لے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2366. سیدہ اسماء بنت ابی بکر‬ ؓ ک‬ا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں رمضان میں ہم نے ایک دن بادل کی وجہ سے روزہ کھول لیا، پھر سورج نکل آیا۔ ابواسامہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام سے پوچھا: تو کیا انہیں قضاء دینے کا حکم دیا گیا تھا؟ کہا: بھلا اس سے کوئی چارہ بھی ہے؟


3 ‌سنن ابن ماجه كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ أَفْطَرَ نَاسِيًا

حکم: صحیح

1742 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ قَالَتْ أَفْطَرْنَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ غَيْمٍ ثُمَّ طَلَعَتْ الشَّمْسُ قُلْتُ لِهِشَامٍ أُمِرُوا بِالْقَضَاءِ قَالَ فَلَا بُدَّ مِنْ ذَلِكَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت

(باب: جس نے بھول کر روزہ کھول دیا (اس کے لئے کیا حک...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1742. حضرت اسماء بنت ابو بکر ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک ابر آلود دن میں ہم نے روزہ کھول دیا (یہ سمجھے کہ سورج غروب ہو چکا ہے) لیکن پھر (بادل ہٹ گئے اور) سورج نکل آیا۔ (ابواسامہ کہتے ہیں:) میں نے ہشام بن عروہ سے کہا: کیا انہیں (روزے کی) قضا کا حکم دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا: یہ تو ضروری تھا۔...