مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 5
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 5
1 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الصَّائِمِ يَسْتَقِيءُ عَامِدًا
حکم: صحیح
2387 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ مَنْ ذَرَعَهُ قَيْءٌ وَهُوَ صَائِمٌ, فَلَيْسَ عَلَيْهِ قَضَاءٌ، وَإِنِ اسْتَقَاءَ فَلْيَقْضِ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ أَيْضًا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ هِشَامٍ مِثْلَهُ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: روزے دار جان بوجھ کر قے کرے تو ؟)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2387. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس کسی کو قے آ جائے جبکہ وہ روزے سے ہو تو اس پر کوئی قضاء نہیں ہے، لیکن اگر وہ قصداً قے کرے تو قضاء دے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو حفص بن غیاث نے بھی ہشام سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔
2 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الصَّائِمِ يَسْتَقِيءُ عَامِدًا
حکم: صحیح
2388 حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ، عَنْ يَحْيَى، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَعِيشَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، حَدَّثَنِي مَعْدَانُ بْنُ طَلْحَةَ، أَنَّ أَبَا الدَّرْدَاءِ حَدَّثَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاءَ، فَأَفْطَرَ. فَلَقِيتُ ثَوْبَانَ -مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- فِي مَسْجِدِ دِمَشْقَ، فَقُلْتُ: إِنَّ أَبَا الدَّرْدَاءِ حَدَّثَنِي، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاءَ، فَأَفْطَرَ؟! قَالَ:...
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: روزے دار جان بوجھ کر قے کرے تو ؟)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2388. سیدنا ابودرداء ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے قے کی اور روزہ توڑ ڈالا۔ (معدان کہتے ہیں کہ) پھر سیدنا ثوبان مولیٰ رسول اللہ ﷺ سے دمشق کی مسجد میں میری ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے کہا: سیدنا ابولدرداء ؓ نے مجھے بتایا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قے کی اور روزہ توڑ ڈالا تھا۔ کہا کہ انہوں نے صحیح کہا ہے اور میں نے ہی آپ ﷺ کے لیے وضو کا پانی انڈیلا تھا۔...
3 جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ اسْتَقَاءَ عَمْدًا
حکم: صحیح
739 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ذَرَعَهُ الْقَيْءُ فَلَيْسَ عَلَيْهِ قَضَاءٌ وَمَنْ اسْتَقَاءَ عَمْدًا فَلْيَقْضِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ وَثَوْبَانَ وَفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عِيسَى بْنِ يُونُسَ و قَالَ مُحَمَّدٌ لَا أُرَاه...
جامع ترمذی: كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: جان بوجھ کر قے کر دینے والے کے حکم کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
739. ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ’’جسے قے آ جائے اس پر روزے کی قضا لازم نہیں۱؎ اور جو جان بوجھ کر قے کرے تو اسے روزے کی قضا کرنی چاہئے‘‘۲؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن غریب ہے۔۲- ہم اسے بسند ’’ہشام عن ابن سیرین عن أبی ہریرہ عن النبی ﷺ ‘‘ عیسیٰ بن یونس ہی کے طریق سے جانتے ہیں۔ محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: میں اسے محفوظ نہیں سمجھتا۔۲- یہ حدیث دوسری اور سندوں سے بھی ابو ہریرہ سے روایت کی گئی ہے اور انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے لیکن اس کی سند صحیح نہی...
4 سنن ابن ماجه كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّائِمِ يَقِيءُ
حکم: ضعیف
1743 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَعْلَى وَمُحَمَّدُ ابْنَا عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيِّ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي مَرْزُوقٍ قَالَ سَمِعْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَيْهِمْ فِي يَوْمٍ كَانَ يَصُومُهُ فَدَعَا بِإِنَاءٍ فَشَرِبَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ كُنْتَ تَصُومُهُ قَالَ أَجَلْ وَلَكِنِّي قِئْتُ...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
(باب: روزے دار کو قے آ جائے (تو کیا حکم ہے؟))مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
1743. حضرت فضالہ بن عبید انصاری ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ ایک ایسے دن ان کے پاس تشریف لائے جس دن آپ روزہ رکھا کرتے تھے۔ آپ نے (پانی کا) برتن طلب فرمایا اور پی لیا۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ تو وہ دن ہے جس دن آپ روزہ رکھا کرتے تھے۔ فرمایا: ہاں، لیکن مجھے قے آ گئی تھی۔‘‘...
5 سنن ابن ماجه كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الصَّائِمِ يَقِيءُ
حکم: صحیح
1744 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ح و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ سُلَيْمَانَ أَبُو الشَعْثَاءِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ جَمِيعًا عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ذَرَعَهُ الْقَيْءُ فَلَا قَضَاءَ عَلَيْهِ وَمَنْ اسْتَقَاءَ فَعَلَيْهِ الْقَضَاءُ...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
(باب: روزے دار کو قے آ جائے (تو کیا حکم ہے؟))مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
1744. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جس کو خود بخود قے آ جائے اس پر قضا نہیں، اور جو قصداً قے کرے، اس پر قضا ضروری ہے۔‘‘
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 5
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 5