1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ فِي شَوَّالٍ سَنَةَ ثَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4325. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي العَبَّاسِ الشَّاعِرِ الأَعْمَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: لَمَّا حَاصَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطَّائِفَ، فَلَمْ يَنَلْ مِنْهُمْ شَيْئًا، قَالَ: «إِنَّا قَافِلُونَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ». فَثَقُلَ عَلَيْهِمْ، وَقَالُوا: نَذْهَبُ وَلاَ نَفْتَحُهُ، وَقَالَ مَرَّةً: «نَقْفُلُ». فَقَالَ: «اغْدُوا عَلَى القِتَالِ». فَغَدَوْا فَأَصَابَهُمْ جِرَاحٌ، فَقَالَ: «إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ». فَأَعْجَبَهُمْ، فَضَحِكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً، فَتَبَس...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ طائف کا بیان جوشوال سنہ 8ھ میں ہوا ۔ یہ موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیاہے )

مترجم: BukhariWriterName

4325. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ نے طائف کا محاصرہ کیا تو دشمن سے کچھ نہ پا سکے۔ آخر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہم ان شاءاللہ کل یہاں سے لوٹ جائیں گے۔‘‘ یہ بات مسلمانوں پر بہت گراں گزری اور وہ کہنے لگے: کیا ہم فتح کے بغیر واپس جائیں؟ آپ نے فرمایا: ’’اچھا صبح جنگ کا آغاز کرو۔‘‘ چنانچہ انہوں نے صبح جنگ چھیڑ دی تو انہیں بہت زخم آئے۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کل ان شاءاللہ ہم واپس چلیں گے۔‘‘ یہ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ التَّبَسُّمِ وَالضَّحِكِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6086. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي العَبَّاسِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: لَمَّا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالطَّائِفِ، قَالَ: «إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ» فَقَالَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ نَبْرَحُ أَوْ نَفْتَحَهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَاغْدُوا عَلَى القِتَالِ» قَالَ: فَغَدَوْا فَقَاتَلُوهُمْ قِتَالًا شَدِيدًا، وَكَثُرَ فِيهِمُ الجِرَاحَاتُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ» قَالَ: ف...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مسکرانا اور ہنسنا )

مترجم: BukhariWriterName

6086. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ طائف میں تھے تو آپ نے فرمایا: اگر اللہ تعالٰی نے چاہا تو کل ہم واپس چلے جائیں گے۔ آپ کے کچھ صحابہ کرام نے کہا جب تک ہم طائف کو فتح نہ کر لیں واپس نہیں جائیں گے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر یہی بات ہے تو صبح لڑائی کرو۔“ چنانچہ دوسرے دن صحابہ کرام‬ ؓ ج‬نگ کرنے گئے اور گھمسان کی لڑائی ہوئی۔ اس میں بکثرت صحابہ کرام زخمی ہوئے۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”إن شاء اللہ کل ہم واپس ہوں گے۔“ آپ ﷺ کے سا فیصلے پر تمام صحابہ کرام خاموش رہے، تو آپ ان کی خاموشی پر...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ فِي المَشِيئَةِ وَالإِرَادَةِ: {وَمَا تَشَاء...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7480. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ حَاصَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْلَ الطَّائِفِ فَلَمْ يَفْتَحْهَا فَقَالَ إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ نَقْفُلُ وَلَمْ نَفْتَحْ قَالَ فَاغْدُوا عَلَى الْقِتَالِ فَغَدَوْا فَأَصَابَتْهُمْ جِرَاحَاتٌ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَكَأَنَّ ذَلِكَ أَعْجَبَهُمْ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: مشیت اور ارادہ خداوندی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7480. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نےکہا: نبی ﷺ نے اہل طائف کا محاصرہ کیا لیکن ابھی فتح نہیں کیا تھا کہ آپ نے فرمایا: ”ہم ان شاء اللہ کل (مدینہ طیبہ) واپس چلے جائیں گے۔ مسلمانوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم فتح کیے بغیر ہی لوٹ جائیں؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تمہارا یہی عزم ہے تو پھر کل صبح لڑائی شروع کرو۔“ صبح انہوں نے جنگ کی تو بہت زخمی ہوگئے۔ (یہ دیکھ کر) نبی ﷺ نے فرمایا: ”ہم ان شاء اللہ کل واپس جائیں گے۔“ اس پر مسلمان بہت خوش ہوئے تب (یہ دیکھ کر) رسول اللہ ﷺ مسکرا دیے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ غَزْوَةِ الطَّائِفِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1778. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَابْنُ نُمَيْرٍ، جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ،، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ الشَّاعِرِ الْأَعْمَى، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: حَاصَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْلَ الطَّائِفِ، فَلَمْ يَنَلْ مِنْهُمْ شَيْئًا، فَقَالَ: «إِنَّا قَافِلُونَ إِنْ شَاءَ اللهُ»، قَالَ أَصْحَابُهُ: نَرْجِعُ وَلَمْ نَفْتَتِحْهُ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اغْدُوا عَلَى الْقِتَالِ»، فَغَدَوْا عَلَيْهِ، فَأَصَابَهُمْ جِرَاحٌ، فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللهِ ص...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ طائف )

مترجم: MuslimWriterName

1778. حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اہل طائف کا محاصرہ کیا اور ان میں سے کسی کی جان نہ لے سکے تو آپﷺ نےفرمایا: ’’ان شاءاللہ ہم کل لوٹ جائیں گے۔‘‘ آپﷺ کے صحابہ نے کہا: ہم لوٹ جائیں جبکہ ہم نے اسے فتح نہیں کیا؟ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’صبح جنگ کے لیے نکلو۔‘‘ وہ صبح نکلے تو انہیں زخم لگے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’ہم کل واپس لوٹ جائیں گے۔‘‘ کہا: تو انہیں یہ بات اچھی لگی، اس پر رسول اللہ ﷺ ہنس پڑے۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَنَاسِكِ (بَابٌ...)

حکم: ضعیف

2032. حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِنْسَانٍ الطَّائِفِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الزُّبَيْرِ قَالَ لَمَّا أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ لِيَّةَ حَتَّى إِذَا كُنَّا عِنْدَ السِّدْرَةِ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرَفِ الْقَرْنِ الْأَسْوَدِ حَذْوَهَا فَاسْتَقْبَلَ نَخِبًا بِبَصَرِهِ و قَالَ مَرَّةً وَادِيَهُ وَوَقَفَ حَتَّى اتَّقَفَ النَّاسُ كُلُّهُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ صَيْدَ وَجٍّ وَعِضَاهَهُ حَرَامٌ مُحَرَّمٌ لِلَّهِ وَذَلِكَ قَبْلَ نُزُولِهِ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل (باب:... )

مترجم: DaudWriterName

2032. سیدنا زبیر ؓ سے مروی ہے کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مقام لیہ سے واپس لوٹے اور سدرہ (بیری) کے پاس پہنچے تو رسول اللہ ﷺ قرن اسود کے پاس رک گئے۔ یعنی اس پہاڑ کے پاس جو اس بیری کے سامنے ہے۔ پھر آپ نے مقام نخب کی طرف نظر اٹھائی یا اس کی وادی کی طرف دیکھا۔ آپ رکے حتیٰ کہ سب لوگ رک گئے، تب آپ ﷺ نے فرمایا: ”وادی وج کا شکار اور اس کے خار دار درخت حرام ہیں اور اللہ کی خاطر حرام کیے گئے ہیں۔“ آپ ﷺ کا یہ ارشاد آپ ﷺ کے طائف جانے اور ثقیف کا محاصرہ کرنے سے پہلے کا ہے۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ قَولِ الاَنصَارِ کُنَّا لَنَعرِفُ المُنَافِق...)

حکم: ضعیف

3726. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْأَجْلَحِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلِيًّا يَوْمَ الطَّائِفِ فَانْتَجَاهُ فَقَالَ النَّاسُ لَقَدْ طَالَ نَجْوَاهُ مَعَ ابْنِ عَمِّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا انْتَجَيْتُهُ وَلَكِنَّ اللَّهَ انْتَجَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْأَجْلَحِ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ ابْنِ فُضَيْلٍ أَيْضًا عَنْ الْأَجْلَحِ وَمَعْنَى قَوْلِهِ وَلَكِنَّ اللَّهَ انْتَجَاهُ يَقُولُ اللَّهُ أَمَرَ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: انصار کا قول کہ ہم لوگ پہنچاتے ہیں منافقین کو کہ وہ علی سے عداوت رکھتےہیں )

مترجم: TrimziWriterName

3726. جابر ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے غزوۂ طائف کے دن علی ؓ کو بلایا اور ان سے سرگوشی کے انداز میں کچھ باتیں کیں، لوگ کہنے لگے: آپﷺ نے اپنے چچا زاد بھائی کے ساتھ بڑی دیر تک سرگوشی کی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ان سے سرگوشی نہیں کی ہے بلکہ اللہ نے ان سے سرگوشی کی ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف اجلح کی روایت سے جانتے ہیں، اور اسے ابن فضیل کے علاوہ دوسرے راویوں نے بھی اجلح سے روایت کیا ہے۔ ۲۔ آپﷺ کے قول ’’بلکہ اللہ نے ان سے سرگوشی کی ہے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ نے ...