3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ فَضْلِ السُّحُورِ وَتَأْكِيدِ اسْتِحْبَابِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1096. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُلَيٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ، مَوْلَى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «فَصْلُ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ، أَكْلَةُ السَّحَرِ»

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: سحری کھانے کی فضیلت ‘اس کے استحباب کی تاکید اور اس میں تاخیر اورافطاری میں جلدی کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1096. لیث نے موسیٰ بن علی سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے عمرو بن عاص کے آزاد کردہ غلام ابو قیس سے اور انہوں نے حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہمارے  اور اہل کتاب کے روزوں کے درمیان فرق سحری کے کھانے کا ہے۔‘‘ (رات کے کھانے کی طرح سحری کا کھانا بھی ہمارا معمول ہے۔) ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ السَّحُورِ​)

حکم: صحیح

708. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ وَعَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَالْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ وَعُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ وَأَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَنَسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: سحری کھانے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

708. انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’سحری کھاؤ۱؎، کیونکہ سحری میں برکت ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- انس ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ابو ہریرہ، عبداللہ بن مسعود، جابر بن عبداللہ، ابن عباس، عمرو بن عاص، عرباض بن ساریہ، عتبہ بن عبداللہ اور ابو الدرداء‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳- نبی اکرم ﷺ سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’ہمارے روزے اور اہل کتاب کے روزے میں فرق سحری کھانے کا ہے‘‘۲؎۔ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ السَّحُورِ​)

حکم: صحیح

709. وَرُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ فَصْلُ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ أَكْلَةُ السَّحَرِ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ قَالَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَهْلُ مِصْرَ يَقُولُونَ مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ وَأَهْلُ الْعِرَاقِ يَقُولُونَ مُوسَى بْنُ عُلَيٍّ وَهُوَ مُوسَى بْنُ عُلَيِّ بْنِ رَبَاحٍ اللَّخْمِيُّ...

جامع ترمذی : كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: سحری کھانے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

709. اس سند سے عمرو بن عاص ؓ نبی اکرم ﷺ سے یہی حدیث روایت کرتے ہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اور یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اہل مصر موسى بن عَلِيّ (عین کے فتحہ کے ساتھ): کہتے ہیں اور اہل عراق موسى بن عُليّ (عین کے ضمہ کے ساتھ) کہتے ہیں اور وہ موسیٰ بن عُلَيّ بن رباح اللخمی ہیں۔ ...