1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ وَقْتِ الفَجْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

575. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ، حَدَّثَهُ: أَنَّهُمْ تَسَحَّرُوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَامُوا إِلَى الصَّلاَةِ، قُلْتُ: كَمْ بَيْنَهُمَا؟ قَالَ: قَدْرُ خَمْسِينَ أَوْ سِتِّينَ ، يَعْنِي آيَةً...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: نماز فجر کا وقت )

مترجم: BukhariWriterName

575. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ حضرت زید بن ثابت ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ایک مرتبہ نبی ﷺ کے ساتھ سحری کھائی، پھر وہ سب نماز فجر کے لیے کھڑے ہو گئے۔ میں (انس ؓ) نے پوچھا کہ سحری اور نماز کے درمیان کتنا وقفہ تھا؟ انہوں نے فرمایا: جس قدر پچاس یا ساٹھ آیات پڑھی جائیں۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ وَقْتِ الفَجْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

576. حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ سَمِعَ رَوْحَ بْنَ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ: «تَسَحَّرَا فَلَمَّا فَرَغَا مِنْ سَحُورِهِمَا، قَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصَّلاَةِ، فَصَلَّى»، قُلْنَا لِأَنَسٍ: كَمْ كَانَ بَيْنَ فَرَاغِهِمَا مِنْ سَحُورِهِمَا وَدُخُولِهِمَا فِي الصَّلاَةِ؟ قَالَ: «قَدْرُ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: نماز فجر کا وقت )

مترجم: BukhariWriterName

576. حضرت انس بن مالک ؓ ہی سے روایت ہےکہ نبی ﷺ اور حضرت زید بن ثابت ؓ نے ایک دفعہ سحری کھائی، جب سحری سے فارغ ہو گئے تو نبی ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہو گئے اور دونوں نے نماز پڑھی۔ ہم نے حضرت انس ؓ سے دریافت کیا: سحری سے فراغت اور نماز شروع کرنے تک کتنا وقفہ تھا؟ تو انہوں نے فرمایا کہ جتنے میں ایک انسان پچاس آیات پڑھ سکے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ مَنْ تَسَحَّرَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلاَةِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1134. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَسَحَّرَا فَلَمَّا فَرَغَا مِنْ سَحُورِهِمَا قَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصَّلَاةِ فَصَلَّى فَقُلْنَا لِأَنَسٍ كَمْ كَانَ بَيْنَ فَرَاغِهِمَا مِنْ سَحُورِهِمَا وَدُخُولِهِمَا فِي الصَّلَاةِ قَالَ كَقَدْرِ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: اس بارے میں جو سحری کھانے کے بعد صبح کی نماز پڑھنے تک نہیں سویا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1134. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ اور حضرت زید بن ثابت ؓ نے سحری کھائی۔ جب اس سے فارغ ہوئے تو اللہ کے نبی ﷺ نماز کے لیے کھڑے ہوئے اور نماز ادا کی۔ ہم نے حضرت انس ؓ سے سوال کیا کہ ان کے سحری سے فراغت اور نماز شروع کرنے میں کتنا وقت تھا؟ انہوں نے فرمایا: تقریبا اتنی دیر جس میں کوئی شخص پچاس آیات کی تلاوت کر سکے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابٌ: قَدْرِ كَمْ بَيْنَ السَّحُورِ وَصَلاَةِ الف...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1921. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَسَحَّرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ قُلْتُ كَمْ كَانَ بَيْنَ الْأَذَانِ وَالسَّحُورِ قَالَ قَدْرُ خَمْسِينَ آيَةً

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : سحری اور فجر کی نماز میں کتنا فاصلہ ہوتا تھا )

مترجم: BukhariWriterName

1921. حضرت زید بن ثابت  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ سحری کھائی پھر آپ صبح کی نماز کے لیے کھڑے ہوئے۔ حضرت انس  ؓ نے دریافت کیا کہ اذان فجر اور سحری کے درمیان کتنا وقت تھا؟حضرت زید بن ثابت  ؓ نے فرمایا: پچاس آیات کی تلاوت کرنے کے برابر وقفہ تھا۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ فَضْلِ السُّحُورِ وَتَأْكِيدِ اسْتِحْبَابِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1097. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: «تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قُمْنَا إِلَى الصَّلَاةِ» قُلْتُ: كَمْ كَانَ قَدْرُ مَا بَيْنَهُمَا؟ قَالَ: خَمْسِينَ آيَةً...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: سحری کھانے کی فضیلت ‘اس کے استحباب کی تاکید اور اس میں تاخیر اورافطاری میں جلدی کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1097. ہشام نے قتادہ سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے اور انہوں نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سحری کی، پھر نماز کےلئے کھڑے ہوئے۔ میں نے کہا: ان دونوں (سحری اور نماز) کے درمیان کتنا وقفہ تھا؟ انھوں نے کہا: پچاس آیات (کی قراءت جتنے وقت) کا۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفرِيع أَبوَاب شَهرِ رَمضَان (بَابُ فِي قِيَامِ شَهْرِ رَمَضَانَ)

حکم: صحیح

1375. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ صُمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَضَانَ فَلَمْ يَقُمْ بِنَا شَيْئًا مِنْ الشَّهْرِ حَتَّى بَقِيَ سَبْعٌ فَقَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ ثُلُثُ اللَّيْلِ فَلَمَّا كَانَتْ السَّادِسَةُ لَمْ يَقُمْ بِنَا فَلَمَّا كَانَتْ الْخَامِسَةُ قَامَ بِنَا حَتَّى ذَهَبَ شَطْرُ اللَّيْلِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ نَفَّلْتَنَا قِيَامَ هَذِهِ اللَّيْلَةِ قَالَ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا صَلَّى مَعَ الْإِمَامِ حَتَّى يَن...

سنن ابو داؤد : کتاب: ماہ رمضان المبارک کے احکام و مسائل (باب: رمضان میں قیام اللیل کے احکام و مسائل )

مترجم: DaudWriterName

1375. سیدنا ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رمضان کے روزے رکھے، آپ ﷺ نے ہمارے ساتھ کوئی قیام نہ کیا، حتیٰ کہ مہینے میں ایک ہفتہ باقی رہ گیا، تو آپ ﷺ نے ہمیں قیام کروایا، حتیٰ کہ تہائی رات ہو گئی۔ جب (آخر سے) چھٹی رات آئی تو آپ ﷺ نے قیام نہ کرایا۔ جب پانچویں رات آئی تو ہمیں قیام کروایا، حتیٰ کہ آدھی رات گزر گئی۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کاش آپ ہمیں بقیہ رات بھی اس کا قیام کروا دیتے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”انسان جب امام کے ساتھ نماز پڑھتا ہے اور اس کے فارغ ہونے تک اس کے ساتھ رہتا ہے تو اس کے لیے پوری رات کا قیام شمار کیا جاتا ہے۔“ جب چو...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ وَقْتِ السُّحُورِ)

حکم: صحیح

2347. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنِ التَّيْمِيِّ ح، وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَكُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سُحُورِهِ, فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ -أَوْ قَالَ: يُنَادِي- لِيَرْجِعَ قَائِمُكُمْ، وَيَنْتَبِهَ نَائِمُكُمْ، وَلَيْسَ الْفَجْرُ أَنْ يَقُولَ هَكَذَا قَالَ مُسَدَّدٌ: -وَجَمَعَ يَحْيَى كَفَّيْهِ-، حَتَّى يَقُولَ: هَكَذَا- وَمَدَّ يَحْيَى بِأُصْبُعَيْهِ السَّبَّابَتَيْنِ-...

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: سحری کے وقت کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

2347. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلال کی اذان تم میں سے کسی کو سحری کھانے سے ہرگز نہ روکے۔ بلاشبہ وہ اذان کہتا ہے، یا کہا ، ندا دیتا ہے۔ تاکہ تمہارا نماز پڑھنے والا رک جائے (تہجد سے) اور سونے والا جاگ جائے۔ اور فجر (فجر صادق) وہ نہیں جو اس طرح سے ظاہر ہو۔ مسدد نے کہا: راوی حدیث یحییٰ نے اپنی دونوں ہتھیلیاں ملا کر ان کو اونچا کر کے دکھلایا (جو اونچی اور لمبی روشنی اول وقت ہوتی ہے وہ صبح نہیں) آپ نے فرمایا: ”جب تک اس طرح ظاہر نہ ہو۔“ اور یحییٰ نے اپنی شہادت کی دونوں انگلیاں اطراف میں پھیلا کر اشارے سے سمجھایا۔ ...