1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ أَرَادَ غَزْوَةً فَوَرَّى بِغَيْرِهَا، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2948. وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّمَا يُرِيدُ غَزْوَةً يَغْزُوهَا إِلَّا وَرَّى بِغَيْرِهَا، حَتَّى كَانَتْ غَزْوَةُ تَبُوكَ، فَغَزَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَرٍّ شَدِيدٍ، وَاسْتَقْبَلَ سَفَرًا بَعِيدًا وَمَفَازًا، وَاسْتَقْبَلَ غَزْوَ عَدُوٍّ كَثِيرٍ، فَجَلَّى لِلْمُسْلِمِينَ أَمْرَهُمْ، لِيَتَأَهَّبُوا أُهْبَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : لڑائی کا مقام چھپانا ( دوسرا مقام بیان کرنا ) اور جمعرات کے دن سفر کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2948. حضرت کعب بن مالک  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ اکثر طور پر جب کسی جنگ کا ارادہ کرتے تو اصل مقام چھپا کر کسی دوسرے مقام کی طرف اشارہ کرتے تھے۔ جب آپ غزوہ تبوک کو جانے لگے تو چونکہ اس وقت سخت گرمی تھی، دور دراز کا سفر، جنگلات کا سامنا اور کثیر تعداد دشمن سے مقابلہ کرنا تھا، اس لیے آپ نے مسلمانوں کو صاف صاف بتا دیا تاکہ وہ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری پوری تیاری کرلیں۔ آپ نے جہاں جاناتھا، اس کا صاف صاف اعلان کردیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3556. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوكَ قَالَ فَلَمَّا سَلَّمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبْرُقُ وَجْهُهُ مِنْ السُّرُورِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سُرَّ اسْتَنَارَ وَجْهُهُ حَتَّى كَأَنَّهُ قِطْعَةُ قَمَرٍ وَكُنَّا نَعْرِفُ ذَلِكَ مِنْهُ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3556. حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، اور وہ جنگ تبوک سے پیچھے رہ جانے کا واقعہ بیان کر رہے تھے، انھوں نے کہا: جب میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کو سلام کیا تو خوشی و مسرت سےآپ کی پیشانی کے خطوط سے نور کی کرنیں پھوٹ رہی تھیں۔ رسول اللہ ﷺ جب بھی کسی بات پر خوش ہوتے تو آپ کا چہرہ انور روشن ہو جا تا تھا گویا چاند کا ٹکڑا ہو۔ آپ کی مسرت و شاد مانی کو ہم اس سے پہچان جاتے تھے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَدِيثِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4418. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ قِصَّةِ تَبُوكَ قَالَ كَعْبٌ لَمْ أَتَخَلَّفْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا إِلَّا فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ غَيْرَ أَنِّي كُنْتُ تَخَلَّفْتُ فِي غَزْوَةِ بَدْرٍ وَلَمْ يُعَاتِبْ أَحَدًا تَخَلَّفَ عَنْهَا إِنَّمَا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: کعب بن مالک کے واقعہ کا بیا ن )

مترجم: BukhariWriterName

4418. حضرت عبداللہ بن کعب بن مالک سے روایت ہے۔۔ جب حضرت کعب ؓ نابینا ہو گئے تو ان کے بیٹوں میں سے حضرت عبداللہ ہی انہیں جدھر انہوں نے آنا جانا ہوتا لے جاتے۔۔ انہوں نے کہا: میں نے حضرت کعب بن مالک ؓ سے غزوہ تبوک میں شریک نہ ہونے کا واقعہ سنا، حضرت کعب ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے جتنے غزوات کیے ہیں میں ان میں سے کسی غزوے میں بھی آپ ﷺ سے پیچھے نہیں رہا۔ میں صرف غزوہ تبوک میں پیچھے رہ گیا تھا۔ البتہ میں غزوہ بدر میں بھی شریک نہیں تھا لیکن جنگ بدر سے پیچھے رہ جانے پر اللہ تعالٰی نے کسی پر عتاب نہیں فرمایا کیونکہ رسول اللہ ﷺ قریش کے ایک قافلے کا ارادہ کر کے باہر نکلے تھے ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {سَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَكُمْ إِذ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4673. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوكَ وَاللَّهِ مَا أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ نِعْمَةٍ بَعْدَ إِذْ هَدَانِي أَعْظَمَ مِنْ صِدْقِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا أَكُونَ كَذَبْتُهُ فَأَهْلِكَ كَمَا هَلَكَ الَّذِينَ كَذَبُوا حِينَ أُنْزِلَ الْوَحْيُ سَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَكُمْ إِذَا انْقَلَبْتُمْ إِلَيْهِمْ إِلَى قَوْلِهِ الْفَاسِقِينَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( سیحلفون باللہ لکم.... )) کی تفسیر”عنقریب یہ لوگ تمہارے سامنے جب تم ان کے پاس واپس لوٹو گے اللہ کی قسم کھائیں گے تاکہ تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑے رہو، سو تم ان کو ان کی حالت پر چھوڑے رہو بیشک یہ گندے ہیں اور ان کا ٹھکا نا دوزخ ہے، بدلہ میں ان افعال کے جو وہ کرتے رہے ہیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4673. عبداللہ بن کعب سے روایت ہے کہ حضرت کعب بن مالک ؓ جب وہ غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تو میں نے ان سے سنا: اللہ کی قسم! ہدایت کے بعد اللہ تعالٰی نے مجھ پر اتنا بڑا اور کوئی انعام نہیں کیا جتنا رسول اللہ ﷺ کے سامنے سچ بولنے کا کیا کہ میں نے آپ سے جھوٹ نہ بولا، بصورت دیگر میں بھی اسی طرح ہلاک ہو جاتا جس طرح دوسرے جھوٹی معذرتیں بیان کرنے والے لوگ ہلاک ہوئے تھے جب ان کے بارے میں یہ وحی نازل کی گئی: ’’جب تم ان کے پاس واپس جاؤ گے تو وہ لوگ تمہارے سامنے قسمیں اٹھائیں گے ۔۔ جو نافرمان ہوں۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، ات...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4678. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ قِصَّةِ تَبُوكَ فَوَاللَّهِ مَا أَعْلَمُ أَحَدًا أَبْلَاهُ اللَّهُ فِي صِدْقِ الْحَدِيثِ أَحْسَنَ مِمَّا أَبْلَانِي مَا تَعَمَّدْتُ مُنْذُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى يَوْمِي هَذَا كَذِبًا وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ ت...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( یا ایھا الذین آمنوا اتقوا اللہ.... )) کی تفسیر”اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور سچے لوگوں کے ساتھ رہا کرو“ )

مترجم: BukhariWriterName

4678. حضرت عبداللہ بن کعب سے روایت ہے، جو حضرت کعب ؓ کا ہاتھ پکڑ کر انہیں چلایا کرتے تھے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت کعب بن مالک ؓ سے سنا، جب آپ غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تھے تو اپنا قصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے تھے: ’’اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا کہ اللہ تعالٰی نے کسی شخص کو سچ کہنے کی توفیق دے کر اس پر اتنا بڑا احسان کیا ہو جتنا کہ مجھ پر کیا۔ میں نے اس وقت سے لے کر آج تک قصدا کبھی جھوٹ نہیں بولا اور اللہ تعالٰی نے اسی باب میں یہ آیات نازل فرمائیں: ﴿لَّقَد تَّابَ ٱللَّـهُ عَلَى ٱلنَّبِىِّ وَٱلْمُهَـٰجِرِينَ ۔۔۔ وَكُونُوا۟ مَعَ ٱل...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ مَنْ لَمْ يُسَلِّمْ عَلَى مَنِ اقْتَرَفَ ذَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6255. حَدَّثَنَا ابْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ: يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوكَ، وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَلاَمِنَا، وَآتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُسَلِّمُ عَلَيْهِ، فَأَقُولُ فِي نَفْسِي: هَلْ حَرَّكَ شَفَتَيْهِ بِرَدِّ السَّلاَمِ أَمْ لاَ؟ حَتَّى كَمَلَتْ خَمْسُونَ لَيْلَةً، وَآذَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَوْبَةِ اللَّهِ عَلَيْنَا حِينَ صَلَّى الفَجْرَ ...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: جس نےگناہ کرنے والے کو سلام نہیں کیا )

مترجم: BukhariWriterName

6255. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ جب وہ غزوہ تبوک میں شریک نہیں ہوسکے تھے اور رسول اللہ ﷺ نے ہم سے بات چیت کرنے کی ممانعت کر دی تھی، بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر سلام کرتا تھا پھر دل میں کہتا تھا کہ دیکھوں آپ نے ہونٹ مبارک بلائے ہیں یا نہیں؟ آخر پورے پچاس دن گزر گئے تو نبی ﷺ نے اللہ کی بارگاہ میں ہماری توبہ قبول کیے جانے کا اعلان نماز پڑھنے کے بعد کیا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: هَلْ لِلْإِمَامِ أَنْ يَمْنَعَ المُجْرِمِين...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7225. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبٍ مِنْ بَنِيهِ حِينَ عَمِيَ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ لَمَّا تَخَلَّفَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ فَذَكَرَ حَدِيثَهُ وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُسْلِمِينَ عَنْ كَلَامِنَا فَلَبِثْنَا عَلَى ذَلِكَ خَمْسِينَ لَيْلَةً وَآذَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَوْبَةِ اللَّهِ عَلَيْنَا...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : کیا امام کے لیے جائز ہے کہ وہ مجرموں اور گنہگاروں کو اپنے ساتھ بات چیت کرنے اور ملاقات وغیرہ کرنے سے روک دے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

7225. سیدنا عبداللہ بن کعب بن مالک سے روایت ہے، جس وقت سیدنا کعب ؓ نابینا ہوگئے تو ان کے بیٹوں میں سے یہی ان کے قائد تھے، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے سیدنا کعب ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا: جب وہ غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جانے سے پیچھے رہ گئے۔۔۔ پھر انہوں نے اپنا پورا واقعہ بیان کیا۔۔۔۔ اور رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کو ہمارے ساتھ گفتگو کرنے سے روک دیا تو ہم پچاس راتیں اسی حالت میں رہے پھر رسول اللہ ﷺ نے اعلان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری توبہ قبول کرلی ہے۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

705.02. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا قُرَّةُ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاةِ فِي سَفْرَةٍ سَافَرَهَا فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ فَجَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ قَالَ سَعِيدٌ فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا حَمَلَهُ عَلَى ذَلِكَ قَالَ أَرَادَ أَنْ لَا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: حضر (قیام کی حالت )میں دو نمازیں )

مترجم: MuslimWriterName

705.02. قزہ بن خالد نے کہا: ہمیں ابو زبیر نے حدیث بیا ن کی، کہا: ہمیں سعید بن جبیر نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: ہمیں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے حدیث بیا ن کی کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ تبوک کے دوران ایک سفر میں نمازوں کو جمع کیا، ظہراورعصر کو اکھٹا پڑھا اور مغرب اور عشاء کو اکھٹا پڑھا۔ سعید نے کہا میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا: آپ ﷺ نے ایسا کیوں کیا تھا؟ انھوں نے کہا: آپﷺ نے چاہا اپنی امت کو حرج (اور تنگی) میں نہ ڈالیں۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

706. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي الطُّفَيْلِ عَامِرٍ عَنْ مُعَاذٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ فَكَانَ يُصَلِّي الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: حضر (قیام کی حالت )میں دو نمازیں )

مترجم: MuslimWriterName

706. زہیر نے کہا: ہمیں ابو زبیر نے ابو طفیل عامر سے حدیث سنائی اور انھوں نے حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ ہم غزوہ تبوک میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نکلے تو (اس دوران میں) آپﷺ ظہر اور عصر اکھٹی پڑھتے رہے اور مغرب اور عشاء کو جمع کرتے رہے۔