1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَيْضِ (بَابُ جَوَازِ غُسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

297.01. وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: «إِنْ كُنْتُ لَأَدْخُلُ الْبَيْتَ لِلْحَاجَةِ، وَالْمَرِيضُ فِيهِ، فَمَا أَسْأَلُ عَنْهُ إِلَّا وَأَنَا مَارَّةٌ، وَإِنْ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُدْخِلُ عَلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَأُرَجِّلُهُ، وَكَانَ لَا يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلَّا لِحَاجَةٍ، إِذَا كَانَ مُعْتَكِفًا» وقَالَ ابْنُ رُمْحٍ: إِذَا كَانُوا مُعْتَك...

صحیح مسلم : کتاب: حیض کا معنی و مفہوم (باب: خصوصی ایام میں عورت کے لیےجائز ہے کہ وہ اپنے خاوند کا سر دھوئے اور اسے کنگھی کرے، اس کا جھوٹا پا ک ہے ، اس کی گود میں سر رکھنا اور اس (عالم) میں قرآن پڑھنا جائز ہے )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

297.01. قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے، انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ اور عمرہ بنت عبد الرحمن سے روایت کی کہ رسول اللہﷺکی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا: (جب میں اعتکاف میں ہوتی تو) قضائے حاجت کے لیے گھر میں داخل ہوتی، اس میں کوئی بیمار ہوتا تو میں بس گزرتے گزرتے ہی اس سے (حال) پوچھ لیتی اوراگر رسول اللہ ﷺ مسجد سے میرے پاس (حجرے میں) سر داخل فرماتے تو میں اس میں کنگھی کر دیتی، جب آپﷺ اعتکاف میں ہوتے تو گھر میں کسی (حقیقی) ضرورت کے بغیر داخل نہ ہوتے۔ ابن رمح نے (’’جب آپ ﷺ معتکف ہوتے ‘‘ کے بجائے) ’’جب سب ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

2472. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَ: النُّفَيْلِيُّ, قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمُرُّ بِالْمَرِيضِ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَيَمُرُّ كَمَا هُوَ وَلَا يُعَرِّجُ يَسْأَلُ عَنْهُ. وَقَالَ ابْنُ عِيسَى قَالَتْ: إِنْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: معتکف کسی مریض کی عیادت وغیرہ کے لیے جائے ( یا نہیں ؟ ) )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

2472. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ایام اعتکاف میں مریض کے پاس سے گزرتے اور اپنی راہ چلتے جاتے اور اس کا حال احوال پوچھتے مگر اس غرض سے اس کی طرف مڑتے نہ تھے۔ اور ابن عیسٰی نے کہا کہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے کہا: نبی کریم ﷺ اعتکاف کی حالت میں مریض کی عیادت کر لیتے تھے۔


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ)

حکم: ضعیف()(الألباني)

2473. حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتِ: السُّنَّةُ عَلَى الْمُعْتَكِفِ أَنْ لَا يَعُودَ مَرِيضًا وَلَا يَشْهَدَ جَنَازَةً، وَلَا يَمَسَّ امْرَأَةً، وَلَا يُبَاشِرَهَا، وَلَا يَخْرُجَ لِحَاجَةٍ، إِلَّا لِمَا لَا بُدَّ مِنْهُ، وَلَا اعْتِكَافَ إِلَّا بِصَوْمٍ، وَلَا اعْتِكَافَ إِلَّا فِي مَسْجِدٍ جَامِعٍ. قَالَ أبو دَاود: غَيْرُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَا يَقُولُ فِيهِ قَالَتِ السُّنَّةُ. قَالَ أبو دَاود: جَعَلَهُ قَوْلَ عَائِشَةَ ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: معتکف کسی مریض کی عیادت وغیرہ کے لیے جائے ( یا نہیں ؟ ) )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

2473. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ معتکف کے لیے سنت یہ ہے کہ مریض کی عیادت کو نہ جائے، جنازے میں شریک نہ ہو، عورت سے مس نہ کرے اور نہ اس سے مباشرت (صحبت) کرے اور کسی انتہائی ضروری کام کے بغیر مسجد سے نہ نکلے۔ اور روزے کے بغیر اعتکاف نہیں اور مسجد جامع کے علاوہ کہیں اعتکاف نہیں۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ عبدالرحمٰن بن اسحاق کے علاوہ کسی نے «السنة» کے لفظ نہیں کہے۔ اور انہوں نے اسے سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ا قول قرار دیا ہے۔ ...


4 سنن ابن ماجه: كِتَاب الصِّيَامِ (بَابٌ فِي الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَيَشْه...)

حکم: موضوع()(الألباني)

1777. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْهَيَّاجُ الْخُرَاسَانِيُّ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الْخَالِقِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُعْتَكِفُ يَتْبَعُ الْجِنَازَةَ وَيَعُودُ الْمَرِيضَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت (باب: کیا اعتکاف والا آدمی کسی بیمار کی عیادت کر سکتا ہےیا جنازے میں شریک ہو سکتا ہے؟ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

1777. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اعتکاف والا جنازے کے ساتھ جا سکتا ہے اور بیمار کی بیمار پرسی کر سکتا ہے۔‘‘