1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ

حکم: حسن

2480 حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتِ: السُّنَّةُ عَلَى الْمُعْتَكِفِ أَنْ لَا يَعُودَ مَرِيضًا وَلَا يَشْهَدَ جَنَازَةً، وَلَا يَمَسَّ امْرَأَةً، وَلَا يُبَاشِرَهَا، وَلَا يَخْرُجَ لِحَاجَةٍ، إِلَّا لِمَا لَا بُدَّ مِنْهُ، وَلَا اعْتِكَافَ إِلَّا بِصَوْمٍ، وَلَا اعْتِكَافَ إِلَّا فِي مَسْجِدٍ جَامِعٍ. قَالَ أبو دَاود: غَيْرُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَا يَقُولُ فِيهِ قَالَتِ السُّنَّةُ. قَالَ أبو دَاود: جَعَلَهُ قَوْلَ عَائِشَةَ ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: معتکف کسی مریض کی عیادت وغیرہ کے لیے جائے ( ی...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2480. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ معتکف کے لیے سنت یہ ہے کہ مریض کی عیادت کو نہ جائے، جنازے میں شریک نہ ہو، عورت سے مس نہ کرے اور نہ اس سے مباشرت (صحبت) کرے اور کسی انتہائی ضروری کام کے بغیر مسجد سے نہ نکلے۔ اور روزے کے بغیر اعتکاف نہیں اور مسجد جامع کے علاوہ کہیں اعتکاف نہیں۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ عبدالرحمٰن بن اسحاق کے علاوہ کسی نے «السنة» کے لفظ نہیں کہے۔ اور انہوں نے اسے سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ا قول قرار دیا ہے۔...


2 ‌سنن ابن ماجه كِتَاب الصِّيَامِ بَابٌ فِي الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَيَشْه...

حکم: موضوع

1847 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْهَيَّاجُ الْخُرَاسَانِيُّ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الْخَالِقِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُعْتَكِفُ يَتْبَعُ الْجِنَازَةَ وَيَعُودُ الْمَرِيضَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت

(باب: کیا اعتکاف والا آدمی کسی بیمار کی عیادت کر سک...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1847. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اعتکاف والا جنازے کے ساتھ جا سکتا ہے اور بیمار کی بیمار پرسی کر سکتا ہے۔‘‘