1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {أَيَّامًا مَعْدُودَاتٍ فَمَنْ كَان...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4505. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقْرَأُ وَعَلَى الَّذِينَ يُطَوَّقُونَهُ فَلَا يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ هُوَ الشَّيْخُ الْكَبِيرُ وَالْمَرْأَةُ الْكَبِيرَةُ لَا يَسْتَطِيعَانِ أَنْ يَصُومَا فَيُطْعِمَانِ مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ایاما معدودات فمن کان )) الخ کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4505. حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے سنا، وہ یوں قراءت کرتے تھے: ﴿وَعَلَى الَّذِينَ يُطَوَّقُونَهُ فَلَا يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ﴾ ''یعنی وہ لوگ جو بمشقت روزہ رکھتے ہیں وہ (ہر روزے کے بدلے) ایک مسکین کو بطور فدیہ کھانا کھلائیں۔'' حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ یہ آیت منسوخ نہیں بلکہ محکم ہے اور اس سے مراد بہت بوڑھا مرد یا انتہائی بوڑھی عورت ہے جو روزے کی طاقت نہ رکھتے ہوں انہیں چاہئے کہ وہ ہر روزے کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ كَيْفَ الْأَذَانُ)

حکم: صحيح بتربيع التكبير في أوله

507. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ أَبِي دَاوُدَ ح، وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنِ الْمَسْعُودِيِّ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: أُحِيلَتِ الصَّلَاةُ ثَلَاثَةَ أَحْوَالٍ، وَأُحِيلَ الصِّيَامُ ثَلَاثَةَ أَحْوَالٍ... وَسَاقَ نَصْرٌ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ. وَاقْتَصَّ ابْنُ الْمُثَنَّى مِنْهُ قِصَّةَ صَلَاتِهِمْ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ قَطْ قَالَ: الْحَالُ الثَّالِثُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَصَلَّى –يَعْنِي: نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ -ثَلَاثَةَ عَشَرَ شَهْرًا، فَأَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اذان کیسے دی جائے؟ )

مترجم: DaudWriterName

507. ابن ابی لیلیٰ، سیدنا معاذ بن جبل ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ نماز اور روزے کے احوال میں تین تین تبدیلیاں آئی ہیں۔ نصر نے تفصیل سے حدیث بیان کی۔ اور ابن مثنی نے اس میں سے صرف نماز کے متعلق بیان کیا کہ لوگ پہلے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے تھے (اس) تیسرے حال کی تفصیل اس طرح بیان کی کہ رسول اللہ ﷺ مدینے میں آئے اور تیرہ مہینے تک بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے رہے، تب اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ {قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْث...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ مَنْ قَالَ هِيَ مُثْبَتَةٌ لِلشَّيْخِ وَالْح...)

حکم: شاذ

2318. حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَزْرَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ}[البقرة: 184], قَالَ: كَانَتْ رُخْصَةً لِلشَّيْخِ الْكَبِيرِ، وَالْمَرْأَةِ الْكَبِيرَةِ، وَهُمَا يُطِيقَانِ الصِّيَامَ, أَنْ يُفْطِرَا وَيُطْعِمَا مَكَانَ كُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينًا, وَالْحُبْلَى وَالْمُرْضِعُ إِذَا خَافَتَا. قَالَ أبو دَاود: يَعْنِي عَلَى أَوْلَادِهِمَا, أَفْطَرَتَا وَأَطْعَمَتَا....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: مذکورہ بالا آیت بڑے بوڑھے اور حاملہ کے حق میں ثابت ہے )

مترجم: DaudWriterName

2318. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ آیت کریمہ: {وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ} کی تفسیر میں انہوں نے کہا کہ بڑی عمر کے بوڑھے مرد اور عورت کے لیے رخصت ہے کہ باوجود روزے کی طاقت کے افطار کر سکتے ہیں۔ وہ ہر دن کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلا دیا کریں۔ اسی طرح حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کو جب اندیشہ ہو۔ (تو وہ بھی افطار کر سکتی ہیں۔) امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: مقصد یہ ہے کہ جب انہیں اپنے بچے کے بارے میں (بیماری یا کمزوری وغیرہ کا) اندیشہ ہو تو افطار کر سکتی ہیں اور اس کے بدلے کھانا کھلا دیا کریں۔ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ تَأْوِيلِ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ{ وَعَ...)

حکم: صحیح

2317. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا وَرْقَاءُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ يُطِيقُونَهُ يُكَلَّفُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ وَاحِدٍ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا طَعَامُ مِسْكِينٍ آخَرَ لَيْسَتْ بِمَنْسُوخَةٍ فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ لَا يُرَخَّصُ فِي هَذَا إِلَّا لِلَّذِي لَا يُطِيقُ الصِّيَامَ أَوْ مَرِيضٍ لَا يُشْفَى...

سنن نسائی : کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل (باب: اللہ تعالیٰ کے فرمان:{ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ }کی تفسیر )

مترجم: NisaiWriterName

2317. حضرت ابن عباس ؓ سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: ﴿وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ﴾ کے بارے میں منقول ہے کہ اس آیت میں ﴿يُطِيقُونَهُ﴾ سے مراد ہے کہ جو لوگ انتہائی مشقت محسوس کریں (یعنی انتہائی بوڑھے جن کی صحت کی امید نہیں) وہ (روزہ رکھنے کے بجائے) ایک مسکین کا کھانا بطور فدیہ دیں۔ اور اس سے اگلے الفاظ ﴿فَمَنْ تَطَوَّعَ فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ﴾ ”جو شخص خوشی سے نیکی کرے تو اچھی بات ہے۔“ سے مراد ہے کہ جو شخص ایک سے زائد مسکین کا کھانا فدیہ میں دے دے تو یہ بہت اچھا ہے۔ تو (اس معنیٰ کے لحاظ سے) یہ آیت منسوخ نہیں۔ اور (انتہائی مشقت کے باوجود)...