1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ النَّهْيِ أَنْ يُخَصَّ يَوْمُ السَّبْتِ بِصَ...

حکم: صحیح

2428 حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حَبِيبٍ ح، وحَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ قُبَيْسٍ مِنْ أَهْلِ جَبَلَةَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ جَمِيعًا، عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ السُّلَمِيِّ، عَنْ أُخْتِهِ وَقَالَ يَزِيدُ الصَّمَّاءِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا تَصُومُوا يَوْمَ السَّبْتِ, إِلَّا فِي مَا افْتُرِضَ عَلَيْكُمْ، وَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا لِحَاءَ عِنَبَةٍ، أَوْ عُودَ شَجَرَةٍ, فَلْيَمْضَغْهُ. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا حَدِيثٌ مَنْسُوخٌ....

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: ہفتے کے دن کو بطور خاص روزہ رکھنا منع ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2428. جناب عبداللہ بن بسر سلمی کی ہمشیرہ صماء‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”ہفتے کے دن کا روزہ نہ رکھو، سوائے ان ایام کے جن میں تم پر یہ فرض ہوں۔ ہفتے کے دن اگر تمہیں انگور کی شاخ کا چھلکا میسر آئے یا کسی درخت کی لکڑی تو اسے ہی چبا لو۔“ (اپنے آپ کو بے روزہ بنا لو۔) امام ابوداؤد ؓ نے کہا: یہ حدیث منسوخ ہے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: عبداللہ بن بسر، حمصی ہیں اور یہ حدیث منسوخ ہے۔ اس کو سیدہ جویریہ کی حدیث نے (جو آگے آ رہی ہے) منسوخ کر دیا ہے۔...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ

حکم: صحیح مقطوع

2431 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ بْنِ سُفْيَانَ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: مَا زِلْتُ لَهُ كَاتِمًا، حَتَّى رَأَيْتُهُ انْتَشَرَ.- يَعْنِي: حَدِيثَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ هَذَا، فِي صَوْمِ يَوْمِ السَّبْتِ-. قَالَ أَبو دَاود: قَالَ مَالِكٌ: هَذَا كَذِبٌ.

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: ہفتے کے دن روزہ رکھنے کی رخصت)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2431. امام اوزاعی نے کہا: میں ایک مدت تک اس روایت کو چھپائے رہا۔ یعنی مذکورہ بالا حدیث عبداللہ بن بسر جو کہ ہفتے کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں ہے حتیٰ کہ میں نے دیکھا کہ مشہور ہو گئی ہے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: امام مالک ؓ نے اس کو ”جھوٹ“ کہا ہے۔


4 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي صَوْمِ يَوْمِ السَّبْتِ​

حکم: صحیح

764 حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ حَبِيبٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ عَنْ أُخْتِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَصُومُوا يَوْمَ السَّبْتِ إِلَّا فِيمَا افْتَرَضَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا لِحَاءَ عِنَبَةٍ أَوْ عُودَ شَجَرَةٍ فَلْيَمْضُغْهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَمَعْنَى كَرَاهَتِهِ فِي هَذَا أَنْ يَخُصَّ الرَّجُلُ يَوْمَ السَّبْتِ بِصِيَامٍ لِأَنَّ الْيَهُودَ تُعَظِّمُ يَوْمَ السَّبْتِ...

جامع ترمذی: كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: ہفتےکے دن کے روزے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

764. عبداللہ بن بسر کی بہن بہیہ صمّاء‬ ؓ ک‬ہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہفتہ کے دن روزہ مت رکھو۱؎، سوائے اس کے کہ جو اللہ نے تم پر فرض کیا ہو، اگر تم میں سے کوئی انگور کی چھال اور درخت کی ٹہنی کے علاوہ کچھ نہ پائے تو اسی کو چبا لے (اور صوم نہ رکھے)‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے۔۲- اور اس کے مکروہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آدمی روزے کے لیے ہفتے (سنیچر) کا دن مخصوص کر لے، اس لیے کہ یہودی ہفتے کے دن کی تعظیم کرتے ہیں۔...


5 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ​

حکم: ضعیف

3458 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَأَبُو الْوَلِيدِ وَاللَّفْظُ لَفْظُ يَزِيدَ وَالْمَعْنَى وَاحِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ أَنَّ يَهُودِيَّيْنِ قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ اذْهَبْ بِنَا إِلَى هَذَا النَّبِيِّ نَسْأَلُهُ فَقَالَ لَا تَقُلْ نَبِيٌّ فَإِنَّهُ إِنْ سَمِعَهَا تَقُولُ نَبِيٌّ كَانَتْ لَهُ أَرْبَعَةُ أَعْيُنٍ فَأَتَيَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَاهُ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى تِسْعَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بنی اسرائیل سے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3458. صفوان بن عسال ؓ سے روایت ہے کہ یہود میں سے ایک یہودی نے دوسرے یہودی سے کہا: اس نبیﷺ کے پاس مجھے لے چلو، ہم چل کر ان سے (کچھ) پوچھتے ہیں، دوسرے نے کہا: انہیں نبی نہ کہو، اگر انہوں نے سن لیا کہ تم انہیں نبی کہتے ہو تو (مارے خوشی کے) ان کی چار آنکھیں ہو جائیں گی۔ پھر وہ دونوں نبی اکرمﷺکے پاس گئے اور آپﷺ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول ﴿وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى تِسْعَ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ﴾۱؎  کے بارے میں پوچھا کہ وہ نو نشانیاں کیا تھیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، زنا نہ کرو، ناحق کسی شخص کا ...


6 ‌سنن ابن ماجه كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي صِيَامِ يَوْمِ السَّبْتِ

حکم: صحیح

1795 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَصُومُوا يَوْمَ السَّبْتِ إِلَّا فِيمَا افْتُرِضَ عَلَيْكُمْ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلَّا عُودَ عِنَبٍ أَوْ لِحَاءَ شَجَرَةٍ فَلْيَمُصَّهُ....

سنن ابن ماجہ:

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت

(باب: ہفتے کے دن روزہ رکھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1795. حضرت عبداللہ بن بسر ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہفتے کے دن کا روزہ نہ رکھو، سوائے اس روزے کے جو تم پر فرض ہو، اگر کسی کو محض انگور کی شاخ یا کسی درخت کی چھال ہی ملے تو اسی کو چوس لے۔‘‘