مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 22
کل صفحات: 3 - کل احادیث: 22
1 صحيح البخاري كِتَابُ الصَّوْمِ بَابٌ: لاَ يَتَقَدَّمُ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ و...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1932 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَتَقَدَّمَنَّ أَحَدُكُمْ رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ رَجُلٌ كَانَ يَصُومُ صَوْمَهُ فَلْيَصُمْ ذَلِكَ الْيَوْمَ...
صحیح بخاری:
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
(باب : رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزے نہ رکھے جائی...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1932. حضرت ابو ہریرۃ ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے کوئی شخص رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھے لیکن اگر کوئی شخص ا پنے معمول کے روزے رکھتا ہو تو وہ اس دن روزہ رکھ لے۔‘‘
2 صحيح مسلم كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ لَا تَقَدَّمُوا رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَ...
حکم: صحیح
2566 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُبَارَكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَقَدَّمُوا رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَلَا يَوْمَيْنِ إِلَّا رَجُلٌ كَانَ يَصُومُ صَوْمًا، فَلْيَصُمْهُ»...
صحیح مسلم:
کتاب: روزے کے احکام و مسائل
(باب: ایک یا دو دن پہلے روزے رکھ کر رمضان سے سبقت ن...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2566. علی بن مبارک نے یحییٰ بن ابن کثیر سے، انہوں نے ابو سلمہ سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک دو دن پہلے روزے رکھ کر رمضان سے پیش رفت نہ کرو، مگر وہ آدمی جو ان دنوں میں روزہ رکھا کرتا تھا وہ روزہ رکھ لے۔‘‘...
3 صحيح مسلم كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ لَا تَقَدَّمُوا رَمَضَانَ بِصَوْمِ يَوْمٍ وَ...
حکم: صحیح
2567 وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ بِشْرٍ الْحَرِيرِيُّ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ يَعْنِي ابْنَ سَلَّامٍ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، كُلُّهُمْ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ...
صحیح مسلم:
کتاب: روزے کے احکام و مسائل
(باب: ایک یا دو دن پہلے روزے رکھ کر رمضان سے سبقت ن...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2567. معاویہ بن سلام ، ہشام، ایوب، اور شیبان، سب نے یحییٰ بن ابی کثیر سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح حدیث بیان کی ہے۔
4 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ مَنْ قَالَ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَصُومُوا...
حکم: صحیح
2334 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >لَا تُقَدِّمُوا الشَّهْرَ بِصِيَامِ يَوْمٍ، وَلَا يَوْمَيْنِ, إِلَّا أَنْ يَكُونَ شَيْءٌ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ، وَلَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، ثُمَّ صُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ حَالَ دُونَهُ غَمَامَةٌ فَأَتِمُّوا الْعِدَّةَ ثَلَاثِينَ، ثُمَّ أَفْطِرُوا، وَالشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ . قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ حَاتِمُ بْنُ أَبِي صَغِيرَةَ وَشُعْبَةُ وَالْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ سِمَاكٍ بِمَعْنَاهُ لَمْ يَقُولُوا ثُمَّ أَفْطِرُوا...
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: اگر رمضان کی انتیسویں کو ابر ہو ( اور چاند دک...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2334. سیدنا ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مہینہ (رمضان) شروع ہونے سے پہلے ایک دو دن کے روزے مت رکھو (استقبالی روزے مت رکھو) الا یہ کہ کوئی شخص اس دن کا روزہ رکھا کرتا ہو۔ چاند دیکھ کر روزے شروع کرو، پھر رکھتے جاؤ حتیٰ کہ (شوال کا) چاند دیکھ لو۔ اگر اس کے دکھائی دینے میں کوئی بادل (وغیرہ) حائل ہو تو تیس کی گنتی پوری کر لو اور پھر روزے موقوف کر دو۔ اور مہینہ انتیس دن کا (بھی) ہوتا ہے۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: اس روایت کو حاتم بن ابی صغیرہ، شعبہ اور حسن بن صالح نے سماک سے اسی (مذکورہ بالا) روایت کے ہم معنی بیان کیا ہے، مگر ”روزے م...
5 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ إِذَا رُئِيَ الْهِلَالُ فِي بَلَدٍ قَبْلَ ال...
حکم: صحیح
2339 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ، أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، أَنَّ أُمَّ الْفَضْلِ ابْنَةَ الْحَارِثِ بَعَثَتْهُ إِلَى مُعَاوِيَةَ بِالشَّامِ، قَالَ: فَقَدِمْتُ الشَّامَ، فَقَضَيْتُ حَاجَتَهَا، فَاسْتَهَلَّ رَمَضَانُ، وَأَنَا بِالشَّامِ، فَرَأَيْنَا الْهِلَالَ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ، ثُمَّ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فِي آخِرِ الشَّهْرَ، فَسَأَلَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ، ثُمَّ ذَكَرَ الْهِلَالَ، فَقَالَ: مَتَى رَأَيْتُمُ الْهِلَالَ؟ قُلْتُ: رَأَيْتُهُ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ، قَالَ: أَنْتَ رَأَيْتَهُ قُلْتُ: نَعَمْ وَرَآهُ النَّاسُ وَصَامُوا وَصَامَ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: چاند جب ایک شہر ( علاقے ) میں دوسروں سے ایک ر...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2339. جناب کریب کہتے ہیں کہ (سیدنا ابن عباس ؓ کی والدہ) ام الفضل بنت حارث ؓ نے مجھے شام میں سیدنا معاویہ ؓ کے پاس بھیجا۔ چنانچہ میں شام آیا اور وہاں ان کا کام مکمل کیا، اور رمضان کا چاند نظر آ گیا جبکہ میں ابھی شام ہی میں تھا۔ ہم نے جمعہ کی رات کو چاند دیکھا۔ پھر مہینے کے آخر میں، میں مدینے واپس پہنچا تو سیدنا ابن عباس ؓ نے مجھ سے حال احوال پوچھے اور چاند کا ذکر کیا کہ تم نے اسے کب دیکھا تھا؟ میں نے کہا: میں نے اسے جمعہ کی رات کو دیکھا تھا؟ انہوں نے کہا: کیا تم نے خود دیکھا تھا؟ میں نے کہا: ہاں، اور دوسرے لوگوں نے بھی دیکھا تھا اور پھر سب نے روزے رکھے اور معاویہ ؓ...
6 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ إِذَا رُئِيَ الْهِلَالُ فِي بَلَدٍ قَبْلَ ال...
حکم: صحیح مقطوع
2340 حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ، عَنْ الْحَسَنِ، فِي رَجُلٍ كَانَ بِمِصْرٍ مِنْ الْأَمْصَارِ، فَصَامَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ، وَشَهِدَ رَجُلَانِ أَنَّهُمَا رَأَيَا الْهِلَالَ لَيْلَةَ الْأَحَدِ، فَقَالَ: لَا يَقْضِي ذَلِكَ الْيَوْمَ الرَّجُلُ وَلَا أَهْلُ مِصْرِهِ, إِلَّا أَنْ يَعْلَمُوا أَنَّ أَهْلَ مِصْرٍ مِنْ أَمْصَارِ الْمُسْلِمِينَ قَدْ صَامُوا يَوْمَ الْأَحَدِ، فَيَقْضُونَهُ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: چاند جب ایک شہر ( علاقے ) میں دوسروں سے ایک ر...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2340. حسن (بصری) سے مروی ہے کہ ایک شخص جو کسی شہر میں ہو اور اس نے سوموار کا روزہ رکھا ہو، پھر دو آدمی گواہی دیں کہ انہوں نے اتوار کی رات (ہفتے کی شام) کو چاند دیکھا ہے۔ تو حسن نے کہا: یہ آدمی اور اس کے شہر والے اس دن کا روزہ قضا نہ کریں الا یہ کہ انہیں بخوبی علم ہو کہ مسلمانوں کے شہروں میں سے کسی شہر والوں نے اتوار کا روزہ رکھا ہے، تب یہ اس کی قضاء کریں۔...
7 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِيمَنْ يَصِلُ شَعْبَانَ بِرَمَضَانَ
حکم: صحیح
2342 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَال:َ >لَا تُقَدِّمُوا صَوْمَ رَمَضَانَ بِيَوْمٍ وَلَا يَوْمَيْنِ, إِلَّا أَنْ يَكُونَ صَوْمٌ يَصُومُهُ رَجُلٌ, فَلْيَصُمْ ذَلِكَ الصَّوْمَ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: جو کوئی شعبان کو رمضان کے ساتھ ملا دے)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2342. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”رمضان سے ایک دو دن پہلے روزے مت رکھو مگر جو کوئی شخص کسی دن کا روزہ رکھتا رہا ہو تو وہ رکھ لے۔“
8 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِيمَنْ يَصِلُ شَعْبَانَ بِرَمَضَانَ
حکم: صحیح
2343 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ تَوْبَةَ الْعَنْبَرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ: >لَمْ يَكُنْ يَصُومُ مِنَ السَّنَةِ شَهْرًا تَامًّا, إِلَّا شَعْبَانَ يَصِلُهُ بِرَمَضَانَ....
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: جو کوئی شعبان کو رمضان کے ساتھ ملا دے)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2343. ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ، نبی کریم ﷺ کے متعلق بیان کرتی ہیں کہ آپ ﷺ سال میں کسی مہینے کے پورے روزے نہ رکھتے تھے، مگر شعبان میں، کہ اسے رمضان کے ساتھ ملا دیتے تھے۔
9 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابٌ فِي كَرَاهِيَةِ ذَلِكَ
حکم: صحیح
2344 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَدِمَ عَبَّادُ بْنُ كَثِيرٍ الْمَدِينَةَ، فَمَالَ إِلَى مَجْلِسِ الْعَلَاءِ، فَأَخَذَ بِيَدِهِ فَأَقَامَهُ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُمَّ إِنَّ هَذَا يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >إِذَا انْتَصَفَ شَعْبَانُ, فَلَا تَصُومُوا<. فَقَالَ الْعَلَاءُ: اللَّهُمَّ إِنَّ أَبِي حَدَّثَنِي، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ الثَّوْرِيُّ وَشِبْلُ بْنُ الْعَلَاءِ وَأَبُو عُمَيْسٍ وَزُهَيْرُ بْنُ مُحَ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
(باب: نصف شعبان کے بعد روزے رکھنے کی کراہت)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
2344. عباد بن کثیر مدینے آئے اور جناب علاء بن عبدالرحمٰن کی مجلس میں آ گئے۔ پس عباد نے علاء کا ہاتھ پکڑ کر انہیں کھڑا کر دیا پھر کہا: اے اﷲ! یہ شخص اپنے باپ سے وہ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب شعبان آدھا گزر جائے تو روزہ نہ رکھو۔“ پھر علاء نے کہا: یا اﷲ! میرے والد (عبدالرحمٰن) نے مجھے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے یہی حدیث بیان کی۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس روایت کو ثوری، سبل بن علاء، ابوعمیس اور زبیر بن محمد بھی علاء سے بیان کرتے ہیں۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں عبدالرحمٰن (بن مہدی) یہ روایت بیان نہیں ک...
10 جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ لاَ تَقَدَّمُوا الشَّهْرَ بِصَوْمٍ...
حکم: صحیح
702 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقَدَّمُوا الشَّهْرَ بِيَوْمٍ وَلَا بِيَوْمَيْنِ إِلَّا أَنْ يُوَافِقَ ذَلِكَ صَوْمًا كَانَ يَصُومُهُ أَحَدُكُمْ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَعُدُّوا ثَلَاثِينَ ثُمَّ أَفْطِرُوا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ كَرِهُوا أ...
جامع ترمذی: كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: رمضان کے استقبال کی نیت سے ایک دوروزپہلے صوم ...)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
702. ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اس ماہ (رمضان) سے ایک یا دو دن پہلے (رمضان کے استقبال کی نیت سے) روزہ نہ رکھو۱؎، سوائے اس کے کہ اس دن ایسا روزہ آ پڑے جسے تم پہلے سے رکھتے آ رہے ہو۲؎ اور (رمضان کا) چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور (شوال کا) چاند دیکھ کر ہی روزہ رکھنا بند کرو۔ اگر آسمان ابر آلود ہو جائے تو مہینے کے تیس دن شمار کر لو، پھر روزہ رکھنا بند کرو‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲- اس باب میں بعض صحابہ کرام سے بھی احادیث آئی ہیں۔۳- اہل علم کے نزدیک اسی پر عمل ہے۔ وہ ...
مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 22
کل صفحات: 3 - کل احادیث: 22