1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّیامِ بَابُ كَرَاهِيَةِ صَوْمِ يَوْمِ الشَّكِّ

حکم: صحیح

2341 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ صِلَةَ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَمَّارٍ فِي الْيَوْمِ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ، فَأَتَى بِشَاةٍ، فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ، فَقَالَ عَمَّارٌ: مَنْ صَامَ هَذَا الْيَوْمَ, فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: روزوں کے احکام و مسائل

(باب: شک کے دن کا روزہ رکھنا مکروہ ( حرام ) ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2341. جناب صلہ بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا عمار ؓ کی خدمت میں حاضر تھے اور وہ دن مشکوک تھا (چاند ہونے کی خبر واضح نہ ہوئی تھی) تو بکری کا گوشت پیش کیا گیا۔ پس مجلس میں سے کچھ لوگ ایک طرف ہو گئے۔ سیدنا عمار ؓ نے کہا: جس نے اس دن کا روزہ رکھا ہے اس نے ابوالقاسم ﷺ کی نافرمانی کی ہے۔


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّوْمِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ صَوْمِ يَوْمِ الشّ...

حکم: صحیح

704 حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ الْمُلَائِيِّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ فَأُتِيَ بِشَاةٍ مَصْلِيَّةٍ فَقَالَ كُلُوا فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ عَمَّارٌ مَنْ صَامَ الْيَوْمَ الَّذِي يَشُكُّ فِيهِ النَّاسُ فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَمَّارٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَص...

جامع ترمذی: كتاب: روزے کے احکام ومسائل (باب: شک کے دن صوم رکھنے کی کراہت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

704. صلہ بن زفر کہتے ہیں کہ ہم عمار بن یاسر ؓ کے پاس تھے کہ ایک بھنی ہوئی بکری لائی گئی تو انہوں نے کہا: کھاؤ۔ یہ سن کر ایک صاحب الگ گوشے میں ہو گئے اور کہا: میں روزے سے ہوں، اس پر عمار ؓ نے کہا: جس نے کسی ایسے دن روزہ رکھا جس میں لوگوں کو شبہ ہو۱؎ ( کہ رمضان کا چاند ہوا ہے یا نہیں) اس نے ابو القاسم ﷺ کی نافرمانی کی۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عمار ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲- اس باب میں ابو ہریرہ اور انس ؓ سے بھی احادیث آئی ہے۔۳- صحابہ کرام اور ان کے بعد تابعین میں سے اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، یہی سفیان ثوری، مالک بن انس، عبداللہ بن مبارک، شا...


3 ‌سنن النسائي كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صِيَامِ يَوْمِ الشَّكِّ

حکم: صحیح

2195 أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشَجُّ عَنْ أَبِي خَالِدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ صِلَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عَمَّارٍ فَأُتِيَ بِشَاةٍ مَصْلِيَّةٍ فَقَالَ كُلُوا فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ قَالَ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ عَمَّارٌ مَنْ صَامَ الْيَوْمَ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: شک والے دن کا روزہ رکھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2195. حضرت صلہ سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمار ؓ کے پاس تھے تو ان کے پاس بھنی ہوئی (سالم) بکری لائی گئی۔ انہوں نے (حاضرین سے) فرمایا: کھاؤ۔ لیکن کچھ لوگ ایک طرف ہوگئے اور کہنے لگے: ہمارا روزہ ہے۔ حضرت عمار ؓ نے فرمایا: جس نے شک والے دن کا روزہ رکھا اس نے حضرت ابوالقاسمﷺ کی نافرمانی کی۔


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ الصِّيَامِ بَابُ صِيَامِ يَوْمِ الشَّكِّ

حکم: صحیح

2196 أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ أَبِي يُونُسَ عَنْ سِمَاكٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عِكْرِمَةَ فِي يَوْمٍ قَدْ أُشْكِلَ مِنْ رَمَضَانَ هُوَ أَمْ مِنْ شَعْبَانَ وَهُوَ يَأْكُلُ خُبْزًا وَبَقْلًا وَلَبَنًا فَقَالَ لِي هَلُمَّ فَقُلْتُ إِنِّي صَائِمٌ قَالَ وَحَلَفَ بِاللَّهِ لَتُفْطِرَنَّ قُلْتُ سُبْحَانَ اللَّهِ مَرَّتَيْنِ فَلَمَّا رَأَيْتُهُ يَحْلِفُ لَا يَسْتَثْنِي تَقَدَّمْتُ قُلْتُ هَاتِ الْآنَ مَا عِنْدَكَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ فَإِنْ حَالَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُ سَحَابَةٌ ...

سنن نسائی:

کتاب: روزے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: شک والے دن کا روزہ رکھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2196. حضرت سماک سے روایت ہے کہ میں حضرت عکرمہ کے پاس ایسے دن گیا جس کے بارے میں شک تھا کہ یہ شعبان کا دن ہے یا رمضان المبارک کا؟ آپ روٹی، سبزی اور دودھ تناول فرما رہے تھے۔ مجھے کہنے لگے: آؤ (کھانا کھاؤ)۔ میں نے کہا: میرا تو روزہ ہے۔ انہوں نے اللہ کی قسم کھا کر کہا کہ تجھے ضرور روزہ چھوڑنا پڑے گا۔ میں نے کہا: سبحان اللہ! دو دفعہ (میں نے ایسا کہا) جب میں نے دیکھا کہ وہ ان شاء اللہ پڑھے بغیر قسم کھا رہے ہیں تو میں آگے بڑھا اور عرض کیا: لائیے! جو آپ کے پاس ہے۔ (کھانا یا دلیل) انہوں نے کہا: میں نے ابن عباس ؓ سے سنا، وہ بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”چاند...


5 ‌سنن ابن ماجه كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي صِيَامِ يَوْمِ الشَّكِّ

حکم: صحیح

1712 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ عَمَّارٍ فِي الْيَوْمِ الَّذِي يُشَكُّ فِيهِ فَأُتِيَ بِشَاةٍ فَتَنَحَّى بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ عَمَّارٌ مَنْ صَامَ هَذَا الْيَوْمَ فَقَدْ عَصَى أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت

(باب: شک کے دن روزہ رکھنا منع ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1712. حضرت صلہ بن زفر رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا: ہم لوگ عمار ؓ کی خدمت میں حاضر تھے اور دن وہ تھا جس میں شک کیا جاتا ہے۔ آپ کی خدمت میں ایک (پکائی ہوئی) بکری پیش کی گئی۔ بعض لوگ (کھانے سے اجتناب کرتے ہوئے) ایک طرف ہوگئے۔ عمار ؓ نے فرمایا: جس نے اس دن روزہ رکھا، اس نے ابو القاسم ﷺ کی نافرمانی کی۔‘‘...