1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ قِرَاءَۃِ سُورَۃِ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَالزُّ...)

حکم: ضعیف الاسناد

2921. حَدَّثَنَا عَليُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بِلَالٍ عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ الْمُسَبِّحَاتِ قَبْلَ أَنْ يَرْقُدَ وَيَقُولُ إِنَّ فِيهِنَّ آيَةً خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ آيَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کے فضائل ومناقب کے بیان میں (باب: سونے سے پہلے سورہ بنی اسرائیل اور زمر پڑھنا )

مترجم: TrimziWriterName

2921. عرباض بن ساریہ ؓ کہتے ہیں: نبی اکرمﷺ سونے سے پہلے مسبحات پڑھتے تھے۱؎ آپﷺ فرماتے تھے: ’’ان میں ایک آیت ایسی ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ مِنهُ فِی قِرَاءَۃِ سُورَةُ الکَافِرُونَ وَا...)

حکم: حسن

3406. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ بَحِيرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بِلَالٍ عَنْ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَنَامُ حَتَّى يَقْرَأَ الْمُسَبِّحَاتِ وَيَقُولُ فِيهَا آيَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ آيَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: سورہ کافرون‘سجدہ‘ملک زمر‘بنی اسرائیل اور مسبحات کا پڑھنا )

مترجم: TrimziWriterName

3406. عرباض بن ساریہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب تک (مُسَبِّحَاتِ)۱؎ پڑھ نہ لیتے سوتے نہ تھے۲؎، آپﷺ فرماتے تھے : ’’ان میں ایک ایسی آیت ہے جو ہزار آیتوں سے بہتر ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔