1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ: أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ ﷺ الرَّايَةَ يَوْم...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4320 حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ يَوْمَ الفَتْحِ، وَحَوْلَ البَيْتِ سِتُّونَ وَثَلاَثُ مِائَةِ نُصُبٍ فَجَعَلَ يَطْعُنُهَا بِعُودٍ فِي يَدِهِ، وَيَقُولُ: «جَاءَ الحَقُّ وَزَهَقَ البَاطِلُ، جَاءَ الحَقُّ وَمَا يُبْدِئُ البَاطِلُ وَمَا يُعِيدُ»...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے جھنڈا کہاں گاڑا ت...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4320. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو بیت اللہ کے چاروں طرف تین سو ساٹھ (360) بت تھے۔ انہیں آپ اپنے ہاتھ کی چھڑی سے مارتے اور فرماتے: "حق آ گیا اور باطل مٹ گیا۔ حق آ گیا، باطل سے نہ پہلے کچھ ہوا ہے نہ آئندہ کچھ ہو سکے گا۔"...