مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11
کل صفحات: 2 - کل احادیث: 11
1 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ شُهُودِ المَلاَئِكَةِ بَدْرًا
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4024 حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، وَكَانَ أَبُوهُ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ قَالَ: جَاءَ جِبْرِيلُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا تَعُدُّونَ أَهْلَ بَدْرٍ فِيكُمْ، قَالَ: مِنْ أَفْضَلِ المُسْلِمِينَ أَوْ كَلِمَةً نَحْوَهَا، قَالَ: وَكَذَلِكَ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنَ المَلاَئِكَةِ ...
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب: جنگ بدر میں فرشتوں کا شریک ہونا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4024. سیدنا رفاعہ بن رافع زرقی ؓ سے روایت ہے اور یہ ان لوگوں میں سے ہیں جو غزوہ بدر میں شریک تھے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت جبریل ؑ نے نبی ﷺ کے پاس آ کر پوچھا: آپ اہل بدر کو اپنے ہاں کیا مقام دیتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’وہ سب مسلمانوں سے افضل ہیں۔‘‘ یا اس کی مانند کوئی کلمہ ارشاد فرمایا۔ حضرت جبریل ؑ نے کہا: اسی طرح وہ فرشتے جو غزوہ بدر میں حاضر ہوئے وہ بھی دیگر فرشتوں سے افضل ہیں۔...
2 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ شُهُودِ المَلاَئِكَةِ بَدْرًا
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4025 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ يَحْيَى عَنْ مُعَاذِ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ، وَكَانَ رِفَاعَةُ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ، وَكَانَ رَافِعٌ مِنْ أَهْلِ العَقَبَةِ، فَكَانَ يَقُولُ لِابْنِهِ: مَا يَسُرُّنِي أَنِّي شَهِدْتُ بَدْرًا، بِالعَقَبَةِ قَالَ: سَأَلَ جِبْرِيلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا ...
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب: جنگ بدر میں فرشتوں کا شریک ہونا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4025. حضرت رفاعہ بن رافع ؓ سے روایت ہے اور وہ بدر کی لڑائی میں شریک ہوئے تھے جبکہ (ان کے والد) حضرت رافع ؓ بیعت عقبہ کرنے والوں میں موجود تھے، وہ اپنے بیٹے (حضرت رفاعہ ؓ) سے کہا کرتے تھے کہ بیعت عقبہ کی حاضری کے مقابلے میں مجھے بدر کی حاضری سے اتنی خوشی نہیں ہوئی۔ انہوں نے بیان کیا کہ حضرت جبریل ؑ نے نبی ﷺ سے اس بارے میں سوال کیا تھا۔...
3 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ شُهُودِ المَلاَئِكَةِ بَدْرًا
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4026 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى، سَمِعَ مُعَاذَ بْنَ رِفَاعَةَ، أَنَّ مَلَكًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ، وَعَنْ يَحْيَى، أَنَّ يَزِيدَ بْنَ الهَادِ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ كَانَ مَعَهُ يَوْمَ حَدَّثَهُ مُعَاذٌ هَذَا الحَدِيثَ فَقَالَ يَزِيدُ: فَقَالَ مُعَاذٌ: «إِنَّ السَّائِلَ هُوَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ»...
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب: جنگ بدر میں فرشتوں کا شریک ہونا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4026. حضرت معاذ بن رفاعہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک فرشتے نے نبی ﷺ سے سوال کیا۔ (راوی حدیث) حضرت یحییٰ کہتے ہیں کہ جس دن معاذ بن رفاعہ انہیں یہ حدیث بیان کر رہے تھے وہ یزید بن ہاد کے ہمراہ تھے۔ یزید نے کہا: معاذ ؓ نے بیان کیا کہ (رسول اللہ ﷺ سے) سوال کرنے والے حضرت جبریل ؑ تھے۔
4 صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ شُهُودِ المَلاَئِكَةِ بَدْرًا
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4027 حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ بَدْرٍ هَذَا جِبْرِيلُ آخِذٌ بِرَأْسِ فَرَسِهِ عَلَيْهِ أَدَاةُ الْحَرْبِ
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
(باب: جنگ بدر میں فرشتوں کا شریک ہونا)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4027. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے بدر کے دن فرمایا: ’’یہ جبریل ؑ ہیں جو اپنے گھوڑے کا سر تھامے لڑائی کے لیے ہتھیار لگائے ہوئے ہیں۔‘‘
5 صحيح مسلم كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ الْإِمْدَادِ بِالْمَلَائِكَةِ فِي غَزْوَةِ ب...
حکم: صحیح
4689 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ، حَدَّثَنِي سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ،.
صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: غزوہ بدر میں فرشتوں کے ذریعے مدد اور مال غنیم...)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
4689. ابوزمیل سماک حنفی نے کہا: مجھے عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: جب بدر کا دن تھا۔
6 صحيح مسلم كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ رَبْطِ الْأَسِيرِ وَحَبْسِهِ، وَجَوَازِ الْم...
حکم: صحیح
4690 ح وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، حَدَّثَنِي أَبُو زُمَيْلٍ هُوَ سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ نَظَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمُشْرِكِينَ وَهُمْ أَلْفٌ، وَأَصْحَابُهُ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَتِسْعَةَ عَشَرَ رَجُلًا، فَاسْتَقْبَلَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَةَ، ثُمَّ مَدَّ يَدَيْهِ، فَجَعَلَ يَهْتِفُ بِرَبِّهِ: «اللهُمَّ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي، اللهُمَّ آتِ م...
صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: قیدی کو باندھنے ‘اس کو محبوس کرنے اور اس پر ا...)
مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
4690. رسول اللہ ﷺ نے مشرکین کی طرف دیکھا، وہ ایک ہزار تھے، اور آپ کے ساتھ تین سو انیس آدمی تھے، تو نبی ﷺ قبلہ رخ ہوئے، پھر اپنے ہاتھ پھیلائے اور بلند آواز سے اپنے رب کو پکارنے لگے: ’’اے اللہ! تو نے مجھ سے جو وعدہ کیا اسے میرے لیے پورا فرما۔ اے اللہ! تو نے جو مجھ سے وعدہ کیا مجھے عطا فرما۔ اے اللہ! اگر اہل اسلام کی یہ جماعت ہلاک ہو گئی تو زمین میں تیری بندگی نہیں ہو گی۔‘‘ آپ قبلہ رو ہو کر اپنے ہاتھوں کو پھیلائے مسلسل اپنے رب کو پکارتے رہے حتی کہ آپﷺ کی چادر آپ کے کندھوں سے گر گئی۔ اس پر حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ آپﷺ کے پاس آئے، چادر اٹھائ...
7 جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَنْفَالِ
حکم: حسن
3382 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ الْيَمَامِيُّ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عبَّاسٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ نَظَرَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمُشْرِكِينَ وَهُمْ أَلْفٌ وَأَصْحَابُهُ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَبِضْعَةُ عَشَرَ رَجُلًا فَاسْتَقْبَلَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَةَ ثُمَّ مَدَّ يَدَيْهِ وَجَعَلَ يَهْتِفُ بِرَبِّهِ اللَّهُمَّ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي اللَّهُمَّ آتِنِي مَا وَعَدْتَنِي اللَّهُمَّ إِنْ تُهْلِكْ هَذِهِ الْعِصَابَةَ مِنْ أَهْلِ الْ...
جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ انفال سے بعض آیات کی تفسیر)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
3382. عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ (جنگ بدر کے موقع پر) رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے (مشرکین مکہ پر) ایک نظر ڈالی، وہ ایک ہزار تھے اور آپﷺ کے صحابہ تین سو دس اور کچھ (کل: ۳۱۳) تھے۔ پھر آپﷺ قبلہ رخ ہو گئے اور اپنے دونوں ہاتھ اللہ کے حضور پھیلا دیئے اور اپنے رب کو پکارنے لگے: ’’اے میرے رب! مجھ سے اپنا کیا ہوا وعدہ پورا فرما دے، جو کچھ تو نے مجھے دینے کا وعدہ فرمایا ہے، اسے عطا فرما دے، اے میرے رب! اگر اہل اسلام کی اس مختصرجماعت کو تو نے ہلاک کر دیا تو پھر زمین پر تیری عبادت نہ کی جا سکے گی‘‘۔ آپﷺ قبلہ کی طرف منہ کیے ہوئے اپنے دونو...
8 مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْ...
حکم: إسناده حسن
214 حَدَّثَنَا أَبُو نُوحٍ قُرَادٌ أَنْبَأَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سِمَاكٌ الْحَنَفِيُّ أَبُو زُمَيْلٍ حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ بَدْرٍ قَالَ نَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَصْحَابِهِ وَهُمْ ثَلَاثُ مِائَةٍ وَنَيِّفٌ وَنَظَرَ إِلَى الْمُشْرِكِينَ فَإِذَا هُمْ أَلْفٌ وَزِيَادَةٌ فَاسْتَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَةَ ثُمَّ مَدَّ يَدَيْهِ وَعَلَيْهِ رِدَاؤُهُ وَإِزَارُهُ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ أَيْنَ مَا وَعَدْتَنِي اللَّهُمَّ أَنْجِزْ مَا وَعَدْتَنِي اللَّهُمَّ إِنَّكَ إ...
مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت عمر فاروق عنہ کی مرویات)
مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال
214. حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ بدر کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کا جائزہ لیا تو وہ تین سو سے کچھ اوپر تھے، اور مشرکین کا جائزہ لیا وہ ایک ہزار سے زیادہ معلوم ہوئے، یہ دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ ہو کر دعاء کے لیے اپنے ہاتھ پھیلا دئیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت چادر اوڑھ رکھی تھی، دعاء کرتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا الٰہی! تیرا وعدہ کہاں گیا؟ الٰہی اپنا وعدہ پورا فرما، الٰہی اگر آج یہ مٹھی بھر مسلمان ختم ہو گئے تو زمین میں پھر کبھی بھی آپ کی عبادت نہیں کی جائے گی۔ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم مستقل اپن...
مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 11
کل صفحات: 2 - کل احادیث: 11