1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ إِذَا قَالَ المُشْرِكُ عِنْدَ المَوْتِ: لاَ ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1373 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا طَالِبٍ الْوَفَاةُ جَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدَ عِنْدَهُ أَبَا جَهْلِ بْنَ هِشَامٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَالِبٍ يَا عَمِّ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ كَلِمَةً أَشْهَدُ لَكَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو جَهْلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ يَا أَبَا طَال...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: جب ایک مشرک موت کے وقت لا الٰہ الا اللہ کہہ ل...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1373. حضرت مسیب بن حزن ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:جب ابو طالب مرنے لگا تو رسول اللہ ﷺ اس کے پاس تشریف لائے۔ وہاں اس وقت ابو جہل بن ہشام اور عبداللہ بن ابو امیہ بن مغیرہ بھی تھے۔رسول اللہ ﷺ نے ابو طالب سے فرمایا:’’اے چچا!کلمہ توحید لاإلٰه إلا اللہ کہہ دے تو میں اللہ کے ہاں تیری گواہی دوں گا۔‘‘ ابو جہل اور عبداللہ بن ابو امیہ بولے:ابو طالب! کیا تم (اپنے باپ) عبدالمطلب کے طریقے سے پھرتے ہو؟رسول اللہ ﷺ تو بار بار اسے کلمہ توحید کی تلقین کرتے رہے اور وہ دونوں اپنی بات دہراتے رہے حتیٰ کہ ابو طالب نے آخر میں ک...


2 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ قِصَّةِ أَبِي طَالِبٍ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3914 حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَا طَالِبٍ لَمَّا حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ دَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أَبُو جَهْلٍ فَقَالَ أَيْ عَمِّ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ كَلِمَةً أُحَاجُّ لَكَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو جَهْلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ يَا أَبَا طَالِبٍ تَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَلَمْ يَزَالَا يُكَلِّمَانِهِ حَتَّى قَالَ آخِرَ شَيْءٍ كَلَّمَهُمْ بِهِ عَلَى مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: ابوطالب کا واقعہ

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3914. حضرت ابن مسیب سے روایت ہے، وہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ جب ابوطالب کی موت کا وقت قریب آیا تو اس کے پاس نبی ﷺ تشریف لائے جبکہ اس کے پاس ابوجہل بھی بیٹھا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے چچا! ایک بار لا إله إلا الله  کہہ دے۔ میں اس وجہ سے اللہ کے پاس تمہارے لیے حجت قائم کر سکوں گا۔‘‘  ابوجہل اور عبداللہ بن ابی امیہ نے کہا: ابوطالب! کیا عبدالمطلب کے مذہب سے روگردانی کر رہے ہو؟ وہ بار بار اسے یہی کہتے رہے...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4709 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا طَالِبٍ الْوَفَاةُ دَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أَبُو جَهْلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْ عَمِّ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أُحَاجُّ لَكَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو جَهْلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ يَا أَبَا طَالِبٍ أَتَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأ...

4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ:{إِنَّكَ لاَ تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْت...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4807 حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا طَالِبٍ الْوَفَاةُ جَاءَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدَ عِنْدَهُ أَبَا جَهْلٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ فَقَالَ أَيْ عَمِّ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ كَلِمَةً أُحَاجُّ لَكَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو جَهْلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ أَتَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَلَمْ يَزَلْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْرِضُهَا عَلَيْهِ وَيُعِيدَانِهِ بِتِلْكَ الْمَقَ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( انک لا تھدی من احببت الایۃ 28 )) کی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4807. حضرت سعید بن مسیب کے والد حضرت مسیب بن حزن سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب ابو طالب کی وفات کا وقت آیا تو رسول اللہ ﷺ اس کے ہاں تشریف لے گئے۔ آپ نے دیکھا کہ ابوجہل اور عبداللہ بن ابی امیہ بن مغیرہ بھی پہلے ہی وہاں بیٹھے ہیں۔ آپ نے ابوطالب سے فرمایا: ’’چچا جان! آپ لا اله الا اللہ پڑھ لیں تو میں قیامت کے دن اللہ تعالٰی کے ہاں اسے بطور دلیل پیش کر سکوں گا۔‘‘ ابوجہل اور عبداللہ بن ابی امیہ کہنے لگے: ابوطالب کیا عبدالمطلب کا دین چھوڑ دو گے؟ رسول اللہ ﷺ اسے بار بار یہی کہتے رہے اور یہ دونوں بھی بار بار اپنی بات دہ...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْإِيمَانِ بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى صِحَّةِ إِسْلَامِ مَنْ حَضَ...

حکم: صحیح

138 وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، ح وحَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، كِلَاهُمَا عَنِ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ، غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ صَالِحٍ انْتَهَى عِنْدَ قَوْلِهِ: فَأَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ، وَلَمْ يَذْكُرِ الْآيَتَيْنِ، وَقَالَ فِي حَدِيثِهِ: وَيَعُودَانِ فِي تِلْكَ الْمَقَالَةِ، وَفِي حَدِيثِ مَعْمَرٍ مَكَانَ هَذِهِ الْكَلِمَةِ فَلَمْ يَزَالَا بِهِ....

صحیح مسلم:

کتاب: ایمان کا بیان

(باب: اس بات کی دلیل کہ موت کے قریب اس وقت تک اسلام...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

138. معمرؒ اور صالحؒ، دونوں نے زہریؒ سے ان کی سابقہ سند کےساتھ یہی روایت بیان کی، فرق یہ ہے کہ صالح کی روایت: "فَأَنْزَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ"  ’’اس کےبارے میں اللہ تعالیٰ نے آیت اتاری۔‘‘ پر ختم ہو گئی، انہوں نے دو آیتیں بیان نہیں کیں۔ انہوں نے اپنی حدیث میں یہ بھی کہا کہ وہ دونوں (ابوجہل اور عبد اللہ بن ابی امیہ) یہی بات دہراتے رہے۔ معمر کی روایت میں "الْمَقَالَةِ" (بات) کے بجائے "الْكَلِمَة" (کلمہ) ہے،...


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ التَّوْبَةِ​

حکم: حسن صحیح

3405 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ كُوفِيٌّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا يَسْتَغْفِرُ لِأَبَوَيْهِ وَهُمَا مُشْرِكَانِ فَقُلْتُ لَهُ أَتَسْتَغْفِرُ لِأَبَوَيْكَ وَهُمَا مُشْرِكَانِ فَقَالَ أَوَلَيْسَ اسْتَغْفَرَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ وَهُوَ مُشْرِكٌ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ توبہ سے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3405. علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شخص کو اپنے مشرک ماں باپ کے لیے مغفرت طلب کرتے ہوئے سنا تو میں نے اس سے کہا:  کیا اپنے مشرک ماں باپ کے لیے مغفرت طلب کرتے ہو؟  اس نے کہا:  کیا ابراہیم ؑ نے اپنے مشرک باپ کے لیے مغفرت طلب نہیں کی تھی؟  پھر میں نے اس بات کا ذکر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپﷺ پر یہ آیت نازل ہوئی ﴿مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِكِينَ﴾ ”نبی اور مومنین کے لیے زیبا نہیں ہے کہ وہ م...


7 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ الِاسْتِغْفَارِ لِلْمُشْرِكِي...

حکم: صحیح

2042 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا طَالِبٍ الْوَفَاةُ دَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعِنْدَهُ أَبُو جَهْلٍ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ، فَقَالَ: أَيْ عَمِّ قُلْ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، كَلِمَةً أُحَاجُّ لَكَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ، فَقَالَ لَهُ أَبُو جَهْلٍ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ: يَا أَبَا طَالِبٍ، أَتَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ؟ فَلَمْ يَزَالَا يُكَلِّمَانِهِ حَتَّى...

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مشرکین کے لیے استغفارکی ممانعت)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

2042. حضرت مسیب ؓ فرماتے ہیں کہ جب ابو طالب کی وفات کا وقت آیا تو نبی ﷺ اس کے پاس تشریف لے گئے۔ اس کے پاس (اس وقت) ابو جہل اور عبداللہ بن ابی امیہ تھے۔ آپ نے فرمایا: ”اے چچا کلمہ لا إلہ إلا اللہ پڑھ لے، میں اسے اللہ تعالیٰ کے پاس تیرے لیے بطور حجت پیش کروں گا۔“ ابوجہل اور عبداللہ بن ابی امیہ اسے کہنے لگے: اے ابوطالب! کیا تو عبدالمطلب کے دین کو چھوڑ دے گا؟ وہ دونوں اس سے اس قسم کی باتیں کرتے رہے حتیٰ کہ آخری بات جو ابوطالب نے ان سے کی، وہ یہ تھی کہ میں عبدالمطلب کے دین پر ہوں۔ تو نبی ﷺ نے اس سے فرمایا: ”میں تیرے لیے استفغار کرتا رہوں گا بشرطیکہ مجھے...