الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 12 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 12 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ تَعْدِيلِ النِّسَاءِ بَعْضِهِنَّ بَعْضًا) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2661. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، وَأَفْهَمَنِي بَعْضَهُ أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، وَسَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، وَعَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيِّ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الإِفْكِ مَا قَالُوا، فَبَرَّأَهَا اللَّهُ مِنْهُ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَكُلُّهُمْ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ حَدِيثِهَا، وَبَعْضُهُمْ أَوْعَى مِنْ بَعْضٍ، وَأَثْبَتُ لَهُ اقْتِصَاصًا، وَقَدْ وَعَيْتُ عَن... صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : عورتوں کا آپس میں ایک دوسرے کی اچھی عادتوں کے بارے میں گواہی دینا ) مترجم: BukhariWriterName 2661. حضرت ابن شہاب زہری سے روایت ہے، وہ عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص لیثی اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے بیان کرتے ہیں، یہ سب حضرات نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے ذکر کرتے ہیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب تہمت لگانے والوں نے ان پر تہمت لگائی لیکن اللہ تعالیٰ نے خود انھیں بری قرار دیا۔ حضرت امام زہری ؒ کہتے ہیں: مذکورہ سب حضرات نے حضرت عائشہ ؓ کے اس واقعے کا ایک حصہ بیان کیا تھا۔ ان میں سے بعض کو دوسروں سے زیادہ یاد تھا اور وہ اس واقعے کو زیادہ بہتر طریقے بیان بھی سے کرسکتے تھے۔ میں نے ان سب حضرات سے واقعہ پوری طر... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَاب حَدِيثِ الْإِفْكِ ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4141. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَعَلْقَمَةُ بْنُ وَقَّاصٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الْإِفْكِ مَا قَالُوا وَكُلُّهُمْ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ حَدِيثِهَا وَبَعْضُهُمْ كَانَ أَوْعَى لِحَدِيثِهَا مِنْ بَعْضٍ وَأَثْبَتَ لَهُ اقْتِصَاصًا وَقَدْ وَعَيْتُ عَنْ كُلِّ رَجُلٍ مِنْهُمْ الْحَدِيثَ الَّذِي حَدَّثَنِي عَنْ عَ... صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: واقعہ افک کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 4141. حضرت ابن شہاب سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھ سے عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود ؓ نے نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ سے بیان کیا کہ جب تہمت لگنے والوں نے ان کے متعلق وہ سب کچھ کہا جو انہیں کہنا تھا، ان تمام حضرات نے مجھ سے حضرت عائشہ ؓ کی حدیث کا ایک ایک حصہ بیان کیا۔ ان میں سے بعض کو یہ قصہ زیادہ بہتر طریقے سے یاد تھا اور وہ اچھے اسلوب میں اسے بیان کرتا تھا۔ میں نے ان میں سے ہر ایک کی روایت یاد رکھی جو اس نے حضرت عائشہ ؓ سے لی تھی اگرچہ کچھ لوگوں کو دوسروں کے مقابلے میں یہ روایت زیادہ بہتر طریقے سے ... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ (إِنَّ الَّذِينَ جَاءُوا بِالْإِفْك...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4749. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَالَّذِي تَوَلَّى كِبْرَهُ قَالَتْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ ابْنُ سَلُولَ صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ان الذین جاءوا بالافک عصبۃ )) کی تفسیر یعنی بیشک جن لوگوں نے (عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر) تہمت لگائی ہے وہ تم میں سے ایک چھوٹا سا گروہ ہے تم اسے اپنے حق میں برا نہ سمجھو، بلکہ یہ تمہارے حق میں بہتر ہی ہے، ان میں سے ہر شخص کو جس نے جتنا جو کچھ کیا تھا گناہ ہوا اور جس نے ان میں سے سب سے بڑھ کر حصہ لیا تھا اس کے لیے سزا بھی سب سے بڑھ کر سخت ہے۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4749. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے ﴿وَٱلَّذِى تَوَلَّىٰ كِبْرَهُ﴾ۥ کے متعلق فرمایا: اس سے مراد عبداللہ بن ابی ابن سلول ہے (جس نے اس بہتان طرازی میں سب سے بڑھ کر حصہ لیا تھا)۔ الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ ( بَاب قَولُهُ :{إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَال...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4900. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ كُنْتُ فِي غَزَاةٍ فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ يَقُولُ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا مِنْ حَوْلِهِ وَلَئِنْ رَجَعْنَا مِنْ عِنْدِهِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمِّي أَوْ لِعُمَرَ فَذَكَرَهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَانِي فَحَدَّثْتُهُ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ وَأَصْحَابِهِ فَحَلَفُوا مَا قَالُوا فَكَذَّبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلّ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ المنافقین کی تفسیر آیت (( قالوا نشھد انک لرسول اللہ... الایۃ )) کی تفسیریعنی”جب منافق آپ کے پاس آتے تو کہتے ہیں کہ بیشک ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں“ «لَكَاذِبُونَ» تک۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4900. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے ایک لڑائی کے موقع پر عبداللہ بن ابی کو یہ کہتے ہوئے سنا: جو لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس جمع ہیں، ان پر تم خرچ نہ کرو تاکہ وہ خود ہی آپ ﷺ کو چھوڑ کر تتر بتر ہو جائیں۔ (اس نے یہ بھی کہا کہ) اب ہم جب مدینہ لوٹ کر جائیں گے تو عزت والا وہاں سے ذلت والوں کو نکال باہر کرے گا۔ میں نے ان باتوں کا ذکر اپنے چچا یا سیدنا عمر ؓ سے کر دیا۔ ان حضرات نے یہ باتیں نبی ﷺ کو بتا دیں۔ آپ نے مجھے بلایا تو میں نے یہ باتیں آپ سے کہہ دیں۔ رسول اللہ ﷺ نے عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کو بلا بھیجا، انہوں نے قسم اٹھائی کہ ہم نے اس طرح کی... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {اتَّخَذُوا أَيْمَانَهُمْ جُنَّةً} ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4901. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ مَعَ عَمِّي فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ ابْنَ سَلُولَ يَقُولُ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا وَقَالَ أَيْضًا لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمِّي فَذَكَرَ عَمِّي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ وَأَصْحَابِهِ فَحَلَفُوا مَا قَالُوا فَصَدَّقَهُمْ رَسُولُ ا... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اتخذوا ایمانھم جنۃ... الایۃ )) کی تفسیر یعنی ”ان لوگوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے ) مترجم: BukhariWriterName 4901. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں اپنے چچا کے ہمراہ تھا، میں نے رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کو یہ کہتے سنا کہ جو لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس جمع ہیں ان پر تم خرچ مت کرو تاکہ وہ ان کے پاس سے بھاگ جائیں۔ اور یہ بھی کہا: یقینا اگر ہم مدینہ واپس جائیں گے تو عزت والا وہاں سے ذلیل لوگوں کو نکال کر باہر کر دے گا۔ میں نے اپنے چچا سے ان باتوں کا ذکر کیا، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ باتیں کہہ دیں۔ رسول اللہ ﷺ نے عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کو بلایا تو انہوں نے قسم اٹھا کر کہہ دیا کہ ہم نے کوئی ایسی بات نہیں کی۔ رسول اللہ ﷺ نے انہیں سچا سمجھا اور مجھے جھ... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ آمَنُوا ثُمَّ ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4902. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ كَعْبٍ الْقُرَظِيَّ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ وَقَالَ أَيْضًا لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ أَخْبَرْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَامَنِي الْأَنْصَارُ وَحَلَفَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ مَا قَالَ ذَلِكَ فَرَجَعْتُ إِلَى الْمَنْزِلِ فَنِمْتُ فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ صَدَّقَكَ وَنَزَلَ هُمْ الَّذِينَ يَقُولُون... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ذلک بانھم اٰمنوا ثم کفروا فطبع علی قلوبھم )) کی تفسیریعنی”یہ اس سبب سے ہے کہ یہ لوگ ظاہر میں ایمان لے آئے پھر دلوں میں کافر ہو گئے سو ان کے دلوں میں مہر لگا دی گئی پس اب یہ نہیں سمجھتے“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4902. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب عبداللہ بن ابی نے کہا: جو لوگ اللہ کے رسول کے پاس ہیں، ان پر خرچ نہ کرو۔ اور یہ بھی کہا: اب اگر ہم مدینے واپس گئے (تو ہم میں سے عزت والا ذلیل لوگوں کو نکال باہر کرے گا۔) میں نے یہ باتیں نبی ﷺ کو پہنچا دیں، اس پر انصار نے مجھے ملامت کی اور عبداللہ بن ابی نے تو قسم کھا لی کہ اس نے یہ بات نہیں کہی تھی، تاہم میں گھر واپس آ گیا اور سو گیا۔ اس کے بعد مجھے رسول اللہ ﷺ نے طلب فرمایا، میں حاضر خدمت ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالٰی نے تمہاری تصدیق کر دی ہے۔‘‘ اور یہ آیات نازل ہوئیں: الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ (وَإِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُكَ أَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4903. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ أَصَابَ النَّاسَ فِيهِ شِدَّةٌ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لِأَصْحَابِهِ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا مِنْ حَوْلِهِ وَقَالَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَأَرْسَلَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ فَسَأَلَهُ فَاجْتَهَدَ يَمِينَهُ مَا فَعَلَ قَالُوا ك... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( واذا رایتھم تعجبک اجسامھم.... )) کی تفسیریعنی”اے نبی! تو ان کو دیکھتا ہے تو تجھے ان کے جسم حیران کرتے ہیں، جب وہ باتیں کرتے ہیں تو تو ان کی بات سنتا ہے گویا وہ بہت بڑی لکڑی کے کھمبے ہیں جن کے ساتھ لوگ تکیہ لگاتے ہیں، ہر ایک زور دار آواز کو اپنے ہی برخلاف جانتے ہیں پس تم اے نبی! ان دشمنوں سے بچتے رہو، ان پر اللہ کی مار ہو کہاں کو بہکے جاتے ہیں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4903. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ ایک سفر میں تھے جس میں لوگوں کو بہت شدت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سفر میں عبداللہ بن ابی نے اپنے ساتھیوں سے کہا: جو لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس جمع ہیں، ان پر خرچ مت کیا کرو تا کہ وہ خود ان کے پاس سے منتشر ہو جائیں اور اس نے یہ بھی کہا: یقینا اگر ہم مدینے لوٹ کر جائیں گے تو عزت والا ان ذلیل لوگوں کو نکال باہر کرے گا۔ میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کو اس گفتگو کی اطلاع دی۔ آپ ﷺ نے عبداللہ بن ابی کو بلا کر پوچھا تو اس نے بڑی بڑی قسمیں کھا کر کہا: میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔ لوگوں نے کہا: زید بن ارق... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا ي...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4904. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ كُنْتُ مَعَ عَمِّي فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ ابْنَ سَلُولَ يَقُولُ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا وَلَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمِّي فَذَكَرَ عَمِّي لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَانِي فَحَدَّثْتُهُ فَأَرْسَلَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ وَأَصْحَابِهِ فَحَلَفُوا مَا قَالُوا وَكَذَّبَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَدَّقَهُمْ فَأَصَابَنِي غَمٌّ ل... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( واذا قیل لھم تعالوا یستغفر لکم رسول اللہ لوواروسھم... )) کی تفسیریعنی”اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) تمہارے لیے استغفار فرما دیں تو وہ اپنا سر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ تکبر کرتے ہوئے وہ کس قدر بےرخی برت رہے ہیں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4904. حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں اپنے چچا کے ہمراہ تھا، اچانک میں نے عبداللہ بن ابی کو یہ کہتے ہوئے سنا: ان لوگوں پر خرچ نہ کرو جو رسول اللہ ﷺ کے پاس ہین حتی کہ وہ آپ سے منتشر ہو جائیں اور یقینا اگر ہم مدینے لوٹ کر گئے تو جو عزت والا ہو گا وہ ذلیل کو وہاں سے نکال دے گا۔ میں نے اپنے چچا سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے نبی ﷺ سے یہ باتیں کہہ دیں۔ آپ ﷺ نے عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کو بلایا اور پوچھا تو انہوں نے حلفا کہا: ہم نے ایسی باتیں نہیں کہی ہیں، نبی ﷺ نے مجھے جھوٹا خیال اور انہیں سچا کہا۔ اس سے مجھے سخت غم لاحق ہوا، اس جیسا غم مجھے پہل... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 9 صحيح مسلم: كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ (كِتَابُ صِفَاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 2772. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ أَنَّهُ سَمِعَ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ يَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ أَصَابَ النَّاسَ فِيهِ شِدَّةٌ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لِأَصْحَابِهِ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا مِنْ حَوْلِهِ قَالَ زُهَيْرٌ وَهِيَ قِرَاءَةُ مَنْ خَفَضَ حَوْلَهُ وَقَالَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأ... صحیح مسلم : کتاب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام (باب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام ) مترجم: MuslimWriterName 2772. ہمیں زہیر بن معاویہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں ابواسحٰق نے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں نکلے، اس میں لوگوں کو بہت تکلیف پہنچی تو عبداللہ بن ابی نے اپنے ساتھیوں سے کہا: جو لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہیں، جب تک آپ ﷺ سے الگ نہ ہو جائیں، ان پر کچھ خرچ نہ کرو (مہاجرین سے تعاون بند کر دو۔) زہیر نے کہا: اور یہ اس کی قراءت ہے جس نے حوله کو زیر کے ساتھ من حولِه پڑھا۔ اور اس نے (یہ بھی) کہا: اگر ہم مدینہ کو لوٹ گئے ... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْمُنَافِقِينَ) حکم: صحیح 3312. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ كُنْتُ مَعَ عَمِّي فَسَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ ابْنَ سَلُولٍ يَقُولُ لِأَصْحَابِهِ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّى يَنْفَضُّوا وَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لِيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمِّي فَذَكَرَ ذَلِكَ عَمِّي للنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثْتُهُ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى عَبْدِ الل... جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ منافقین سے بعض آیات کی تفسیر ) مترجم: TrimziWriterName 3312. زید بن ارقم ؓ کہتے ہیں کہ میں اپنے چچا کے ساتھ تھا، میں نے عبداللہ بن أبی بن سلول کو اپنے ساتھیوں سے کہتے ہوئے سنا کہ ان لوگوں پر خرچ نہ کرو، جو رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہیں، یہاں تک کہ وہ تتربتر ہو جائیں، اگر ہم اب لوٹ کر مدینہ جائیں گے تو عزت والا وہاں سے ذلت والے کو نکال دے گا، میں نے یہ بات اپنے چچا کو بتائی تو میرے چچا نے نبی اکرم ﷺ سے اس کا ذکر کر دیا، آپﷺ نے مجھے بلا کر پوچھا تو میں نے آپﷺ کو (بھی) بتا دیا، آپ ﷺ نے عبداللہ بن أُبی اور اس کے ساتھیوں کو بلا کر پوچھا، تو انہوں نے قسم کھا لی کہ ہم نے نہیں کہی ہے، رسول اللہﷺ نے مجھے جھوٹا اور اسے سچا تسلیم ک... الموضوع: ما نزل في عبدالله بن أبي بن سلول (القرآن) موضوع: عبداللہ بن ابی بن سلول کے بارے میں اترنے والی آیات (قرآن) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 12 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 12