1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوَصَايَا بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَإِذَا حَضَرَ الق...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2779 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الفَضْلِ أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: إِنَّ نَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّ هَذِهِ الآيَةَ نُسِخَتْ، وَلاَ وَاللَّهِ مَا نُسِخَتْ، وَلَكِنَّهَا مِمَّا تَهَاوَنَ النَّاسُ، هُمَا وَالِيَانِ، وَالٍ يَرِثُ وَذَاكَ الَّذِي يَرْزُقُ، وَوَالٍ لاَ يَرِثُ، فَذَاكَ الَّذِي يَقُولُ بِالْمَعْرُوفِ، يَقُولُ: لاَ أَمْلِكُ لَكَ أَنْ أُعْطِيَكَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان

(

باب: ارشاد باری تعالیٰ:’’جب تقسیم ت...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2779. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: لوگ کہتے ہیں کہ مذکورہ بالاآیت منسوخ ہے۔ نہیں، اللہ کی قسم!یہ منسوخ نہیں ہے، البتہ لوگ اس پر عمل کرنے میں سست ہوگئے ہیں۔ دراصل ترکہ لینے والے دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں: ایک تو وہ جوخود وارث ہوں، انھیں تو اس وقت کچھ خرچ کرنے کا حکم ہے، دوسرے وہ جو خود وارث نہیں، انھیں حکم ہے کہ وہ نرمی سے جواب دیں۔ وہ یوں کہے کہ میں تو تمھیں دینے کا اختیار نہیں رکھتا۔...