1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ قِصَّةِ خُزَاعَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3523.06. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ الْبَحِيرَةُ الَّتِي يُمْنَعُ دَرُّهَا لِلطَّوَاغِيتِ وَلَا يَحْلُبُهَا أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ وَالسَّائِبَةُ الَّتِي كَانُوا يُسَيِّبُونَهَا لِآلِهَتِهِمْ فَلَا يُحْمَلُ عَلَيْهَا شَيْءٌ قَالَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرِ بْنِ لُحَيٍّ الْخُزَاعِيَّ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ وَكَانَ أَوَّلَ مَنْ سَيَّبَ السَّوَائِبَ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: قبیلہ خزاعہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3523.06. حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ بحیرہ وہ اونٹنی ہے جس کا دودھ بتوں کے لیے روکا جاتا اور وہ بتوں کے لیے وقف ہوتی، اس لیے اس کا دودھ کوئی شخص نہیں دوہتا تھا۔ سائبہ وہ اونٹنی ہے جسے وہ اپنے معبودوں کے لیے وقف کرتے، اس پر کوئی بوجھ نہ لادا جاتا اور نہ کوئی اس پر سواری ہی کرتا۔ انھوں نے حضرت ابوہریرہ  ؓسے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے عمروبن عامر بن لحی خزاعی کو دیکھا کہ وہ جہنم میں اپنی انتڑیاں گھسیٹ رہا تھا۔ یہی وہ پہلا شخص ہے جس نے عرب میں سائبہ کی رسم کو ایجاد کیا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {مَا جَعَلَ اللَّهُ مِنْ بَحِيرَةٍ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4623. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ الْبَحِيرَةُ الَّتِي يُمْنَعُ دَرُّهَا لِلطَّوَاغِيتِ فَلَا يَحْلُبُهَا أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ وَالسَّائِبَةُ كَانُوا يُسَيِّبُونَهَا لِآلِهَتِهِمْ لَا يُحْمَلُ عَلَيْهَا شَيْءٌ قَالَ وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ الْخُزَاعِيَّ يَجُرُّ قُصْبَهُ فِي النَّارِ كَانَ أَوَّلَ مَنْ سَيَّبَ السَّوَائِبَ وَالْوَصِيلَةُ النَّاقَةُ الْبِكْرُ تُبَكِّرُ فِي أَوَّلِ نِتَاجِ الْإِبِلِ ثُمَّ تُثَنِّي بَعْد...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ما جعل اللہ من بحیرۃ )) کی تفسیر ”اللہ نے نہ بحیرہ کو مقرر کیا ہے، نہ سائبہ کو اور نہ وصیلہ کو اور نہ حام کو“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4623. حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے، انہوں نے کہا: بحیرہ وہ اونٹنی ہے جس کا دودھ بتوں کے لیے روک دیا جاتا اور کوئی شخص بھی اس کے دودھ کو دوہنے کا مجاز نہ ہوتا تھا۔ اور سائبہ اس اونٹنی کو کہتے تھے جسے کفار اپنے دیوتاؤں کے نام پر آزاد کر دیتے تھے۔ اس سے بار برداری یا سواری کا کام نہ لیا جاتا تھا۔ وہ حضرت ابوہریرہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے عمرو بن عامر خزاعی کو دیکھا کہ وہ اپنی انتڑیوں کو جہنم میں گھسیٹ رہا تھا۔ یہ پہلا شخص تھا جس نے دیوتاؤں کے نام پر جانور چھوڑنے کی رسم نکالی تھی۔‘‘ (سعید بن مسیب نے کہا کہ) وصیلہ اس ...