1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَقْرَبُوا الفَوَاحِشَ مَا ظ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4668 حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَا أَحَدَ أَغْيَرُ مِنْ اللَّهِ وَلِذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَلَا شَيْءَ أَحَبُّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنْ اللَّهِ وَلِذَلِكَ مَدَحَ نَفْسَهُ قُلْتُ سَمِعْتَهُ مِنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ وَرَفَعَهُ قَالَ نَعَمْ ....

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ولا تقربوا الفواحش ما ظھر منھا )) ا...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4668. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ تعالٰی سے زیادہ کوئی غیرت مند نہیں۔ اسی وجہ سے اس نے ظاہری اور باطنی سب بے حیائیوں کو حرام قرار دیا ہے۔ اور اللہ تعالٰی کو اپنی تعریف سے زیادہ اور کوئی چیز پسند نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے اپنی تعریف خود کی ہے۔ (راوی کہتا ہے:) میں نے اپنے استاد سے پوچھا: آیا تم نے یہ حدیث خود حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے سنی تھی؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ میں نے پوچھا: انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے حوالے سے بیان کیا تھا؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ: قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {قُلْ إِنَّمَا حَر...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4671 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ وَرَفَعَهُ قَالَ لَا أَحَدَ أَغْيَرُ مِنْ اللَّهِ فَلِذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَلَا أَحَدَ أَحَبُّ إِلَيْهِ الْمِدْحَةُ مِنْ اللَّهِ فَلِذَلِكَ مَدَحَ نَفْسَهُ....

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: سورۃ اعراف آیت (( قل انما حرم ربی الفواحش ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4671. حضرت عمرو بن مرہ سے روایت ہے، انہوں نے ابووائل سے پوچھا: کیا آپ نے یہ حدیث حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ اسے مرفوع (رسول اللہ ﷺ سے) بیان کرتے تھے کہ ’’کوئی شخص بھی اللہ تعالٰی سے بڑھ کر غیرت مند نہیں، اسی لیے تو اس نے کھلی اور پوشیدہ بے حیائیوں کو حرام قرار دیا ہے۔ اور کوئی شخص نہیں جسے مدح و تعریف اللہ تعالٰی سے زیادہ محبوب ہو اسی لیے اللہ تعالٰی نے اپنی مدح فرمائی ہے۔‘‘...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الغَيْرَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5260 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ أَحَدٍ أَغْيَرُ مِنْ اللَّهِ مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ وَمَا أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنْ اللَّهِ

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: غیرت کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5260. سیدنا عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی سے بڑھ کر کوئی دوسرا غیرت مند نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے بے حیائی کے کاموں کو حرام کیا۔ اور اللہ تعالٰی سے بڑھ کر کوئی دوسرا اپنی تعریف پسند کرنے والا نہیں۔“


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَيُحَذِّرُكُمُ ال...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7470 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ أَحَدٍ أَغْيَرُ مِنْ اللَّهِ مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ وَمَا أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنْ اللَّهِ

صحیح بخاری:

کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید

(

باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ آل عمران میں

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

7470. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نےفرمایا: ”اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی بھی غیرت مند نہیں، اسی لیے اس نے فواحش کو حرام قرار دیا ہے، نیز اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو مدح و تعریف پسند نہیں۔“ 


5 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَنْعَامِ

حکم: ضعیف الاسناد

3370 حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَغْدَادِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ دَاوُدَ الْأَوْدِيِّ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى الصَّحِيفَةِ الَّتِي عَلَيْهَا خَاتَمُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَقْرَأْ هَذِهِ الْآيَاتِ قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ الْآيَةَ إِلَى قَوْلِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ انعام کی تفسیر)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3370. عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جسے اس بات سے خوشی ہو کہ وہ صحیفہ دیکھے جس پر محمد صلی الله علیہ وسلم کی مہر ہے تو اسے یہ آیات ﴿قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ﴾ سے ﴿لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ﴾۱؎ تک پڑھنی چاہیے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔...