1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4667. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بُعِثَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ فَقَسَمَهُ بَيْنَ أَرْبَعَةٍ وَقَالَ أَتَأَلَّفُهُمْ فَقَالَ رَجُلٌ مَا عَدَلْتَ فَقَالَ يَخْرُجُ مِنْ ضِئْضِئِ هَذَا قَوْمٌ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( والمؤلفۃ قلوبھم )) کی تفسیر”نیز ان (نومسلموں کا بھی حق ہے) جن کی دلجوئی منظور ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4667. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے پاس کچھ مال آیا تو آپ نے اسے چار آدمیوں کے درمیان تقسیم کر دیا اور فرمایا: ’’میں یہ مال دے کر ان کی دلجوئی کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ اس پر ایک شخص بولا: آپ نے انصاف سے کام نہیں لیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اس شخص کی نسل سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو دین سے باہر ہو جائیں گے۔‘‘ ...


2 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ)

حکم: صحیح

2578. أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ بَعَثَ عَلِيٌّ وَهُوَ بِالْيَمَنِ بِذُهَيْبَةٍ بِتُرْبَتِهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَسَمَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَرْبَعَةِ نَفَرٍ الْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ الْحَنْظَلِيِّ وَعُيَيْنَةَ بْنِ بَدْرٍ الْفَزَارِيِّ وَعَلْقَمَةَ بْنِ عُلَاثَةَ الْعَامِرِيِّ ثُمَّ أَحَدِ بَنِي كِلَابٍ وَزَيْدٍ الطَّائِيِّ ثُمَّ أَحَدِ بَنِي نَبْهَانَ فَغَضِبَتْ قُرَيْشٌ وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى صَنَادِيدُ قُرَ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: مؤلفۃ القلوب کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

2578. حضرت ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی ؓ نے، جب وہ یمن کے امیر تھے، رسول اللہﷺ کے پاس غیر صاف شدہ سونے کی ڈلی بھیجی۔ رسول اللہﷺ نے اسے چار آدمیوں کے درمیان تقسیم فر دیا: اقرع بن حابس حنظلی، عیینہ بن بدر فزاری، علقمہ بن علاثہ عامری جو بنو عامر کی ایک شاخ بنی کلاب میں سے تھے اور زید طائی جو بنو طے کی ایک شاخ بنو نبہان سے تھے۔ اس پر قریش کے (نو مسلم) سردار ناراض ہوگئے اور کہنے لگے: آپ نجد کے (نو مسلم) سرداروں کو دے رہے ہیں اور ہمیں محروم رکھ رہے ہیں (حالانکہ ہم آپ کے قریبی ہیں؟) نبیﷺ نے فرمایا: ”میں نے ایسا اس لیے کیا ہے کہ ان کی تالیف قلب کروں۔ ایک...


3 سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ مَنْ شَهَرَ سَيْفَهُ ثُمَّ وَضَعَهُ فِي النّ...)

حکم: صحیح

4101. أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: بَعَثَ عَلِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْيَمَنِ بِذُهَيْبَةٍ فِي تُرْبَتِهَا، فَقَسَمَهَا بَيْنَ الْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ الْحَنْظَلِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي مُجَاشِعٍ، وَبَيْنَ عُيَيْنَةَ بْنِ بَدْرٍ الْفَزَارِيِّ، وَبَيْنَ عَلْقَمَةَ بْنِ عُلَاثَةَ الْعَامِرِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي كِلَابٍ، وَبَيْنَ زَيْدِ الْخَيْلِ الطَّائِيِّ، ثُمَّ أَحَدِ بَنِي نَبْهَانَ قَالَ: فَغَضِبَتْ قُرَيْشٌ وَالْأَنْصَارُ وَقَا...

سنن نسائی : کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان (باب: جو شخص تلوار ننگی کر کے لوگوں پر چلائے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

4101. حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے، جب وہ یمن کے حاکم تھے، رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں کچھ سونا بھیجا جو ابھی مٹی سے الگ نہیں کیا گیا تھا۔ آپ نے وہ سارا سونا تقسیم فرما دیا، اقرع بن حابس حنظلی کو، جو کہ بنو مجاشع سے تھے، عیینہ بن بدر فزاری کو، علقبمہ بن علاثہ عامری کو، جو کہ بنو کلاب میں سے تھا اور زید خیل طائی کو جو کہ بنو نبہان میں سے تھا۔ اس بات سے قریش اور انصار کو غصہ آ گیا۔ وہ کہنے لگے: آپ نجدی سرداروں کو دے رہے ہیں اور ہمیں چھوڑ رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں ان کی تالیف قلب کرتا ہوں۔“ اتنے میں ایک...