1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {أَلاَ لَعْنَةُ الل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2441. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ قَالَ أَخْبَرَنِي قَتَادَةُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ الْمَازِنِيِّ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا أَمْشِي مَعَ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا آخِذٌ بِيَدِهِ إِذْ عَرَضَ رَجُلٌ فَقَالَ كَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي النَّجْوَى فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ يُدْنِي الْمُؤْمِنَ فَيَضَعُ عَلَيْهِ كَنَفَهُ وَيَسْتُرُهُ فَيَقُولُ أَتَعْرِفُ ذَنْبَ كَذَا أَتَعْرِفُ ذَنْبَ كَذَا فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ حَتَّى إِذَا قَرَّرَهُ بِذُنُوبِهِ وَرَأَى فِي نَفْسِهِ أَنَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : اللہ تعالیٰ کا سورہ ہود میں یہ فرمانا کہ ” سن لو ! ظالموں پر اللہ کی پھٹکار ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2441. حضرت صفوان بن محرز مازنی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ایک بار حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ  کاہاتھ تھامے ان کے ساتھ جا رہا تھا، اچانک ایک شخص سامنے سے آکر کہنے لگا: آپ نے"نحوی" یعنی (قیامت کے روز اللہ تعالیٰ کی بندے سے) سرگوشی کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے کس طرح سنا ہے؟ حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سناہے:   ’’اللہ تعالیٰ مومن کو اپنے قریب بُلالے گا اور اس پر اپنا پردہ عزت ڈال کر اسے چھپا لے گا، پھر فرمائے گا: تجھے اپنا فلاں گناہ معلوم ہے ؟تجھے اپنا فلاں گناہ یادہے؟تو وہ کہے گا: جی ہاں، یارب!مجھے معل...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَيَقُولُ الأَشْهَادُ هَؤُلاَءِ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4685. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ وَهِشَامٌ قَالَا حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ قَالَ بَيْنَا ابْنُ عُمَرَ يَطُوفُ إِذْ عَرَضَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَوْ قَالَ يَا ابْنَ عُمَرَ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّجْوَى فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُدْنَى الْمُؤْمِنُ مِنْ رَبِّهِ وَقَالَ هِشَامٌ يَدْنُو الْمُؤْمِنُ حَتَّى يَضَعَ عَلَيْهِ كَنَفَهُ فَيُقَرِّرُهُ بِذُنُوبِهِ تَعْرِفُ ذَنْبَ كَذَا يَقُولُ أَعْرِفُ يَقُولُ رَبِّ أَعْرِفُ مَرَّتَيْنِ فَيَقُولُ سَتَرْتُهَا فِي الدّ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ویقول الاشھاد ھٰولاءالذین .... الایۃ )) کی تفسیر ”اور گواہ کہیں گے کہ یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ باندھا تھا، خبردار رہو کہ اللہ کی لعنت ہے ظالموں پر“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4685. صفوان بن محرز سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ ایک مرتبہ طواف کر رہے تھے کہ اچانک ایک آدمی سامنے آیا اور ان سے پوچھا: اے ابن عمر! آپ نے سرگوشی کے متعلق نبی ﷺ سے کچھ سنا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ فر رہے تھے: "مومن کو اپنے پروردگار کے قریب لایا جائے گا۔ راوی حدیث حضرت ہشام نے کہا: مومن قریب ہو گا، یہاں تک کہ پروردگار اس پر اپنا بازو رکھ لے گا، پھر اس سے اس کے گناہوں کا اقرار و اعتراف کرائے گا (اور فرمائے گا:) فلاں گناہ تجھے معلوم ہے؟ مومن کہے گا: اے میرے رب! مجھے معلوم ہے۔ دوبارہ یہی سوال جواب ہو گا۔ پھر اللہ تعالٰی فرمائے گا: میں نے دنیا میں تیرا گ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {قَالَ: بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ أَنْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4691. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ حَدَّثَنِي مَسْرُوقُ بْنُ الْأَجْدَعِ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ رُومَانَ وَهْيَ أُمُّ عَائِشَةَ قَالَتْ بَيْنَا أَنَا وَعَائِشَةُ أَخَذَتْهَا الْحُمَّى فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلَّ فِي حَدِيثٍ تُحُدِّثَ قَالَتْ نَعَمْ وَقَعَدَتْ عَائِشَةُ قَالَتْ مَثَلِي وَمَثَلُكُمْ كَيَعْقُوبَ وَبَنِيهِ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ أَنْفُسُكُمْ أَمْرًا فَصَبْرٌ جَمِيلٌ وَاللَّهُ الْمُسْتَعَانُ عَلَى مَا تَصِفُونَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( بل سولت لکم انفسکم امرا....الایۃ )) کی تفسیر” حضرت یعقوب نے کہا، تم نے اپنے دل سے خود ایک جھوٹی بات گھڑ لی ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4691. حضرت مسروق بن اجدع سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھے ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ی والدہ حضرت ام رومان‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ میں اور عائشہ‬ ؓ ب‬یٹھے ہوئے تھے، اس دوران میں عائشہ‬ ؓ ک‬و بخار چڑھ گیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’غالبا یہ بخار ان باتوں کی وجہ سے ہے جن کا چرچا ہو رہا ہے۔‘‘ حضرت ام رومان نے کہا: جی ہاں۔ اس کے بعد حضرت عائشہ ؓ اٹھ کر بیٹھ گئیں اور کہا: ’’میری اور آپ لوگوں کی مثال حضرت یعقوب ؑ اور ان کے بیٹوں جیسی ہے۔‘‘ ’’بلکہ تم لوگوں نے ایک بری بات کو بنا سنوار لیا ہے، خیر اب صبر ہی بہتر ہے اور جو کچھ ت...