1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ حَدُّ المَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الجَمَاعَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

664. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَذَكَرْنَا المُوَاظَبَةَ عَلَى الصَّلاَةِ وَالتَّعْظِيمَ لَهَا، قَالَتْ: لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ، فَأُذِّنَ فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، وَأَعَادَ فَأَعَادُوا لَهُ، فَأَعَادَ الثَّالِثَةَ، فَقَالَ: «إِنَّكُن...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

664. حضرت اسود ؓ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس بیٹھے ہوئے تھے، اس دوران میں ہم نے نماز کی پابندی اور اس کی عظمت کا ذکر کیا تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مرض وفات میں مبتلا ہوئے اور نماز کے لیے اذان ہوئی تو آپ نے فرمایا: "ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔" اس وقت آپ سے عرض کیا گیا: ابوبکر بڑے نرم دل انسان ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (شدت غم سے) لوگوں کو نماز نہیں پڑھا سکیں گے۔ آپ نے دوبارہ وہی حکم دیا تو پھر وہی عرض کیا گیا، آپ نے تیسری مرتبہ پھر وہی کہا اور فرمایا: "تم حضرت یوسف ؑ کے ساتھ والی عورتوں کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: أَهْلُ العِلْمِ وَالفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

678. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاشْتَدَّ مَرَضُهُ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ: إِنَّهُ رَجُلٌ رَقِيقٌ، إِذَا قَامَ مَقَامَكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، قَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» فَعَادَتْ، فَقَالَ: «مُرِي أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ، فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ» فَأَتَاهُ الرَّسُولُ، فَصَلَّى بِالنَّاسِ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى ا...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور (عملی طور پر بھی) فضیلت والا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

678. حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے اور بیماری نے شدت اختیار کی تو آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ گ‬ویا ہوئیں: وہ نرم دل آدمی ہیں، جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو نماز نہ پڑھا سکیں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ  ن‬ے پہلے والی بات پھر کہہ دی۔ آپ ﷺ نے سہ باری فرمایا: ’’تم ابوبکر سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ تم عورتیں مجھے حضرت یوسف ؑ کے ساتھ والی عورتیں معلوم ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: أَهْلُ العِلْمِ وَالفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

679. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّهَا قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي مَرَضِهِ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ: قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ البُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ: قُولِي لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ البُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ، فَف...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور (عملی طور پر بھی) فضیلت والا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

679. حضرت ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اپنے ایام علالت میں فرمایا: ’’ابوبکر ؓ سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے عرض کیا: ابوبکر ؓ آپ کی جگہ کھڑے ہو کر (فرطِ غم سے) رونے لگیں گے، اس وجہ سے لوگوں کو ان کی آواز سنائی نہیں دے گی، لہذا آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ میں نے حضرت حفصہ‬ ؓ س‬ے کہا کہ تم بھی رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم سے کہو کہ ابوبکر ؓ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو گریے کے باعث لوگوں کو اپنی آواز نہیں سنا سکیں گے،...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: أَهْلُ العِلْمِ وَالفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

682. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: لَمَّا اشْتَدَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعُهُ قِيلَ لَهُ فِي الصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» قَالَتْ عَائِشَةُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ، إِذَا قَرَأَ غَلَبَهُ البُكَاءُ، قَالَ: «مُرُوهُ فَيُصَلِّي» فَعَاوَدَتْهُ، قَالَ: «مُرُوهُ فَيُصَلِّي، إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ» تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ، وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ، وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى الكَلْبِيُّ، ع...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور (عملی طور پر بھی) فضیلت والا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

682. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ  کی بیماری شدت اختیار کر گئی، اس دوران میں آپ سے نماز کا کہا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو، وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے عرض کیا: ابوبکر صدیق ؓ بہت نرم دل آدمی ہیں، جب قراءت کریں گے تو شدت غم سے رونے لگیں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’انہی سے کہو، وہ نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے پھر وہی بات دہرائی۔ اس پر آپ نے فرمایا: ’’ان سے کہو، وہ نماز پڑھائیں، تم تو بالکل یوسف ؑ کے ساتھ والی عورتیں معلوم ہوتی ہو۔&lsqu...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ أَسْمَعَ النَّاسَ تَكْبِيرَ الإِمَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

712. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: لَمَّا مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَتَاهُ بِلاَلٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ»، قُلْتُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِنْ يَقُمْ مَقَامَكَ يَبْكِي، فَلاَ يَقْدِرُ عَلَى القِرَاءَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ»، فَقُلْتُ: مِثْلَهُ، فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ: «إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلّ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

712. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب نبی ﷺ مرض فات میں مبتلا ہوئے تو آپ کے پاس حضرت بلال ؓ نماز کی اطلاع دینے کے لیے آئے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے عرض کیا کہ ابوبکر ایک نرم دل آدمی ہیں، اگر آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے لگیں گے اور قراءت پر قادر نہیں ہوں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر ؓ سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔‘‘ میں نے پھر وہی عرض کیا تو آپ نے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: ’’تم تو یوسف ؑ والی عورتوں کی مثل ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائی...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: الرَّجُلُ يَأْتَمُّ بِالإِمَامِ وَيَأْتَمُّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

713. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلاَلٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ»، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى مَا يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّاسَ، فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ» فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ: قُولِي لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، وَإِنَّهُ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّا...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: ایک شخص امام کی اقتداء کرے اور لوگ اس کی اقتداء کریں (تو کیسا ہے؟)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

713. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے تو حضرت بلال ؓ آپ کے پاس نماز کی اطلاع دینے کے لیے حاضر ہوئے، آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے کہا: اللہ کے رسول! حضرت ابوبکر ؓ ایک نرم دل انسان ہیں، اس لیے جب وہ آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو اپنی آواز نہ سنا سکیں گے۔ اگر آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں (تو بہتر ہے)۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے حضرت حفصہ‬ ؓ س‬ے کہا کہ آپ عرض کریں کہ حضرت ابوبکر ؓ ایک نرم دل انسان ہیں، اس ل...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3384. حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ المُحَبَّرِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهَا: «مُرِي أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ»، قَالَتْ: إِنَّهُ رَجُلٌ أَسِيفٌ، مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ رَقَّ. فَعَادَ فَعَادَتْ. قَالَ شُعْبَةُ فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ «إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3384. حضرت عائشہ  ؓسے روایت ہے، کہ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’ابو بکر ؓ سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ حضرت عائشہ ؓ نے عرض کیا: وہ رقیق القلب آدمی ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو ان پر رقت طاری ہو جائے گی۔ آپ ﷺ نے دوبارہ یہی حکم دیا تو حضرت عائشہ ؓ نے بھی دوبارہ وہی عذر پیش کیا۔ (راوی حدیث )شعبہ نے اپنی روایت میں بیان کیا کہ آپ ﷺ نے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: ’’تم تو یوسف ؑ (پر فریفتہ ہونے) والی عورتوں کی طرح (بے جا اصرار کرنے والی) معلوم ہوتی ہو۔ ابو بکر ؓ سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ كَانَ فِي ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3385. حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ يَحْيَى البَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ عَبْدِ المَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ»، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ كَذَا، فَقَالَ مِثْلَهُ، فَقَالَتْ مِثْلَهُ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ» فَأَمَّ أَبُو بَكْرٍ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ حُسَيْنٌ: عَنْ زَائِدَةَ: رَجُلٌ رَقِيقٌ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب : ( حضرت یوسف ؑ کا بیان ) اللہ پاک نے فرمایا کہ بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3385. حضرت ابو موسیٰ اشعریٰ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے تو فرمایا: ’’ابو بکر ؓ کو(میری طرف سے)حکم دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔حضرت عائشہ ؓ نے عرض کیا کہ حضرت ابوبکر ؓ اس طرح کے آدمی ہیں۔ آپ ﷺ نے دوبارہ یہی حکم دیا تو حضرت عائشہ ؓ نے بھی وہی عذر دہرایا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’انھیں حکم دو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ تم تو حضرت یوسف ؑ (پر فریفتہ ہونے )والی عورتوں کی طرح (بےجا اصرار کرنے والی )ہو۔‘‘ بہر حال حضرت ابو بکر ؓ نے نبی ﷺ کی زندگی میں لوگوں کی امامت کرائی۔ حسین نے زائد سےرجل كذاکی جگہ


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا النَّا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3490. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَكْرَمُ النَّاسِ قَالَ أَتْقَاهُمْ قَالُوا لَيْسَ عَنْ هَذَا نَسْأَلُكَ قَالَ فَيُوسُفُ نَبِيُّ اللَّهِ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ حجرات میں ارشاداے لوگو ! ہم نے تم سب کو ایک ہی مرد آدم اور ایک ہی عورت حوا سے پیدا کیا ہے اور تم کو مختلف قومیں اور خاندان بنادیا ہے تاکہ تم بطور رشتہ داری ایک دوسرے کو پہچان سکو ، بے شک تم سب میں سے اللہ کے نزدیک معزز تروہ ہے جو زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3490. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ (ایک مرتبہ) پوچھا گیا: اللہ کے رسول ﷺ! تمام لوگوں میں زیادہ عزت والا کون ہے؟ توآپ نے فرمایا: ’’جو سب سے زیادہ پرہیز گار ہو۔‘‘ صحابہ کرام  ؓ نے عرض کی: ہم اس کے متعلق آپ سے سوال نہیں کررہے۔ اس پر آپ نے فرمایا: ’’پھر اللہ کے نبی حضرت یوسف ؑ سب سے زیادہ شریف تھے۔‘‘ ...