1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ مَنِ انْتَسَبَ إِلَى آبَائِهِ فِي الإِسْلاَم...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3550 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَادِي: «يَا بَنِي فِهْرٍ، يَا بَنِي عَدِيٍّ» بِبُطُونِ قُرَيْشٍ ...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: مسلمان یا غیر مسلم باپ دادوں پرنسبت کرنا

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3550. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: (اے پیغمبر!) آپ اپنے رشتہ داروں کو خبردار کریں، تو نبی ﷺ نےبہ آوازبلند پکارا: ’’اے بنو فہر!اے بنوعدی!‘‘ یہ قریش کے چھوٹے قبیلے تھے۔...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ مَنِ انْتَسَبَ إِلَى آبَائِهِ فِي الإِسْلاَم...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3551 وَقَالَ لَنَا قَبِيصَةُ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُوهُمْ قَبَائِلَ قَبَائِلَ

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: مسلمان یا غیر مسلم باپ دادوں پرنسبت کرنا

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3551. حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی: (اے نبی ﷺ !)اپنے قریبی رشتہ داروں کو(عذاب الٰہی سے) ڈرائیے۔ "تو نبی ﷺ نے الگ الگ قبائل کو دعوت دی۔


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ لَكُمْ ب...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4836 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّفَا ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ يَا صَبَاحَاهْ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ قَالُوا مَا لَكَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ يُصَبِّحُكُمْ أَوْ يُمَسِّيكُمْ أَمَا كُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي قَالُوا بَلَى قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَكَ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَّتْ يَدَا أَبِ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(

باب: آیت (( ان ھو الا نذیر لکم الایۃ )) کی تفسی...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4836. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ ایک دن صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور فرمایا: ’’یا صباحاہ، یعنی صبح کے وقت تم پر دشمن حملہ آور ہونے والا ہے۔‘‘ یہ سن کر قریش جمع ہو گئے اور آپ سے کہا: تمہیں کیا ہو گیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے بتاؤ اگر میں تمہیں بتاؤں کہ دشمن تم پر صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم مجھے سچا خٰيال کرو گے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: کیوں نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو پھر سن لو کہ میں شدید عذاب آنے سے پہلے پہلے تمہیں ڈرانے والا ہوں۔‘‘ ...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابٌ سُورَةُ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5010 حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ وَرَهْطَكَ مِنْهُمْ الْمُخْلَصِينَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى صَعِدَ الصَّفَا فَهَتَفَ يَا صَبَاحَاهْ فَقَالُوا مَنْ هَذَا فَاجْتَمَعُوا إِلَيْهِ فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ خَيْلًا تَخْرُجُ مِنْ سَفْحِ هَذَا الْجَبَلِ أَكُنْتُمْ مُصَدِّقِيَّ قَالُوا مَا جَرَّبْنَا عَلَيْكَ كَذِبًا قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ ع...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(باب: سورۃ لہب کی تفسیر)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5010. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی ’’اور آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیں۔‘‘ اور ان لوگوں کو بھی خبردار کریں جو آپ کے گروہ میں مخلص ہیں، تو رسول اللہ ﷺ صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور بآواز بلند کہا: ’’یا صباحاہ‘‘! قریش نے کہا: یہ کون ہے؟ پھر وہاں سب آ کر جمع ہو گئے تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’تمہارا کیا خیال ہے اگر میں تمہیں بتاؤں کہ ایک لشکر اس پہاڑ کے پیچھے سے آنے والا ہے تو کیا تم مجھے سچا خیال کرو گے؟‘‘ تمام نے بیک زبان جواب دیا: ہمیں کبھی جھوٹ کا آپ سے تجربہ نہی...


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَتَبَّ مَا أَغْنَى عَنْهُ مَالُهُ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5011 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْبَطْحَاءِ فَصَعِدَ إِلَى الْجَبَلِ فَنَادَى يَا صَبَاحَاهْ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ فَقَالَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ حَدَّثْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ مُصَبِّحُكُمْ أَوْ مُمَسِّيكُمْ أَكُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا تَبًّا لَكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ إِلَى آ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(باب: آیت (( وتب ما اغنٰی عنہ مالہ الخ )) کی تفسیری...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5011. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ بطحاء کی طرف تشریف لے گئے اور پہاڑ پر چڑھ کر پکارا: يا صباحاه! اس آواز پر قریش کے لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے تو آپ نے پوچھا: ’’بتاؤ، اگر میں تمہیں یہ کہوں کہ دشمن تم پر صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم میری تصدیق کرو گے؟‘‘ سب نے کہا: جی ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تمہیں عذاب شدید سے ڈراتا ہوں جو تمہارے سامنے ہے۔‘‘ اس پر ابولہب بولا: تو تباہ ہو جائے، کیا تو نے ہمیں اس لیے جمع کیا تھا؟ اس پر اللہ تعالٰی نے یہ سورت نازل فرمائی:


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي إِنْذَارِ النَّبِيِّ ﷺ قَوْمَه...

حکم: صحیح

2500 حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْعَثِ أَحْمَدُ بْنُ المِقْدَامِ العِجْلِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214] قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا صَفِيَّةُ بِنْتَ عَبْدِ المُطَّلِبِ يَا فَاطِمَةُ بِنْتَ مُحَمَّدٍ يَا بَنِي عَبْدِ المُطَّلِبِ إِنِّي لَا أَمْلِكُ لَكُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئًا، سَلُونِي مِنْ مَالِي مَا شِئْتُمْ» وَفِي البَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَأَبِي مُوسَى، وَابْنِ عَبَّاسٍ «حَدِيثُ عَائِشَةَ حَ...

جامع ترمذی:

كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں

(باب: نبی اکرمﷺ کا اپنی قوم کو ڈرانا​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2500. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: جب یہ آیت کریمہ: ﴿وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ﴾ نازل ہوئی تورسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’اے عبد المطلب کی بیٹی صفیہ!، اے محمد کی بیٹی فاطمہ! اے عبدالمطلب کی اولاد! اللہ کی طرف سے تم لوگوں کے نفع ونقصان کا مجھے کچھ بھی اختیار نہیں ہے، تم میرے مال میں سے تم سب کو جو کچھ مانگنا ہو وہ مجھ سے مانگ لو‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ عائشہ کی حدیث حسن غریب ہے۔۲۔ ان میں سے بعض نے اسی طر ح ہشام بن عروہ سے روایت کی ہے، اوربعض نے (عن هشام،...