1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4032 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَبَا حُذَيْفَةَ وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبَنَّى سَالِمًا وَأَنْكَحَهُ بِنْتَ أَخِيهِ هِنْدَ بِنْتَ الْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ مَوْلًى لِامْرَأَةٍ مِنْ الْأَنْصَارِ كَمَا تَبَنَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا وَكَانَ مَنْ تَبَنَّى رَجُلًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ دَعَاهُ النَّاسُ إِلَيْهِ وَوَرِثَ مِنْ مِيرَاثِهِ ح...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(باب)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4032. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ حضرت ابوحذیفہ ؓ ان صحابہ  كرام ؓ  میں سے ہیں جو رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ غزوہ بدر میں شریک تھے۔ انہوں نے حضرت سالم ؓ کو اپنا لے پالک بنایا اور اپنی بھتیجی ہند بنت ولید سے اس کا نکاح کر دیا جبکہ وہ ایک انصاری عورت کے آزاد کردہ غلام تھے۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ نے حضرت زید بن حارثہ ؓ کو اپنا منہ بولا بیٹا بنایا تھا۔ زمانہ جاہلیت کا یہ دستور تھا کہ جسے لے پالک قرار دیا جاتا لوگ اسے اس (نقلی باپ) کی طرف منسوب کرتے تھے۔ وہ اس (نقلی باپ) کا وارث بھی ہوتا تھا حتی کہ اللہ تعالٰی نے یہ آیت اتاری:


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الأَكْفَاءِ فِي الدِّينِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5128 حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أَبَا حُذَيْفَةَ بْنَ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبَنَّى سَالِمًا وَأَنْكَحَهُ بِنْتَ أَخِيهِ هِنْدَ بِنْتَ الْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ وَهُوَ مَوْلًى لِامْرَأَةٍ مِنْ الْأَنْصَارِ كَمَا تَبَنَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا وَكَانَ مَنْ تَبَنَّى رَجُلًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ دَعَاهُ النَّاسُ إِلَيْهِ وَوَرِثَ مِنْ مِيرَاثِهِ حَتَّى أَنْزَل...

صحیح بخاری:

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان

(

باب: کفائت میں دیندار ی کا لحاظ ہونا

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5128. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ابو حذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ بن شمس ان صحابہ کرام ؓم میں سے تھی جنہوں نے نبی ﷺ کے ہمراہ غزوہ بدر میں شرکت کی تھی۔ انہوں نے سیدنا سالم بن معقل ؓ کو لے پالک (منہ بولا بیٹا) بنایا، پھر ان کا نکاح اپنی بھتیجی سیدہ ہند بنت ولید بن عتبہ بن ربیعہ سے کر دیا۔ یہ ایک انصاری خاتون کے آزاد کردہ غلام تھے۔ اسی طرح نبی ﷺ نے سیدنا زید بن حارثہ ؓ کو اپنا لے پالک قرار دیا تھا۔ دور جاہلیت کا یہ دستور تھا اگر کوئی کسی کو لے پالک بناتا تو لوگ اسے رواثت میں حصہ دار بناتے تھے۔ لیکن جب یہ آیت نازل ہوئی: ”انہیں ان...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ ...

حکم: صحیح

6423 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: " مَا كُنَّا نَدْعُو زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ إِلَّا زَيْدَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَتَّى نَزَلَ فِي الْقُرْآنِ {ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللهِ} [الأحزاب: 5] " ...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضر ت زید بن حارثہ اوران کے بیٹے حضرت اسامہؓ ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6423. قتیبہ بن سعید نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں یعقوب بن عبدالرحمان القاری نے موسیٰ بن عقبہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے سالم بن عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما) سے ،انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ وہ کہا کرتے تھے: ہم زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زید بن محمد ﷺ کے سوا اور کسی نام سے نہیں پکارتے تھے، یہاں تک کہ قرآن میں یہ آیت نازل ہوئی: ’’ان (متنبیٰ) کو ان کے اپنے باپوں کی نسبت سے پکارو، اللہ کے نزدیک یہی زیادہ انصاف کی بات ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ وَأُسَامَةَ ...

حکم: صحیح

6424 قَالَ الشَّيْخُ أَبُو أَحْمَدَ مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى: أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ السَّرَّاجُ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ يُوسُفَ الدُّوَيْرِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، بِهَذَا الْحَدِيثِ.

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضر ت زید بن حارثہ اوران کے بیٹے حضرت اسامہؓ ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6424. (اس کتاب کے ایک راوی) شیخ ابو احمد محمد بن عیسیٰ (نیشار پوری) نے کہا: ہمیں ابو عباس سراج اور محمد بن عبداللہ بن یوسف دویری نے بیان کیا، کہا: ہمیں بھی (امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ کے استاد) قتیبہ بن سعید نے یہ حدیث بیان کی (یعنی اس کتاب کے راوی نے یہ حدیث امام مسلم کے علاوہ قتیبہ سے ان کے دو اور شاگردوں کے حوالے سے بھی سنی۔)...


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَنْ حَرَّمَ بِهِ

حکم: صحیح

2063 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ، حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَا حُذَيْفَةَ بْنَ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ شَمْسٍ كَانَ تَبَنَّى سَالِمًا، وَأَنْكَحَهُ ابْنَةَ أَخِيهِ هِنْدَ بِنْتَ الْوَلِيدِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ رَبِيعَةَ، وَهُوَ مَوْلًى لِامْرَأَةٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، كَمَا تَبَنَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا، وَكَانَ مَنْ تَبَنَّى رَجُلًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ, دَعَاهُ النَّاسُ إِلَيْهِ، وَوُرِّثَ مِيرَاثَهُ، حَتَّى أ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: نکاح کے احکام و مسائل

(باب: رضاعت کبیر سے حرمت کے قائلین کا استدلال)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2063. امہات المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ا‬ور ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ابوحذیفہ بن عتبہ بن ربیعہ بن عبد شمس نے سالم کو اپنا متبنی (منہ بولا بیٹا) بنایا ہوا تھا اور اس سے اپنی بھتیجی ہند دختر ولید بن عتبہ بن ربیعہ کا نکاح کر دیا تھا۔ وہ ایک انصاری خاتون کا آزاد کر دو غلام تھا جیسے کہ رسول اللہ ﷺ نے زید ؓ کو اپنا متبنی بنایا تھا اور جاہلیت کا یہ دستور تھا کہ جسے کوئی اپنا متبنی بنا لیتا تو لوگ اس کو اسی کی نسبت سے پکارا کرتے تھے اور وہ (اپنے منہ بولے باپ کا) وارث بھی بنتا تھا، حتیٰ کہ اللہ عزوجل نے اس بارے میں یہ حکم نازل فرمایا کہ {ادْعُوهُمْ لِآبَ...


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَؓ

حکم: صحیح

4220 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَا كُنَّا نَدْعُو زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ إِلَّا زَيْدَ ابْنَ مُحَمَّدٍ حَتَّى نَزَلَتْ ادْعُوهُمْ لِآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: زید بن حارثہؓ کے مناقب)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4220. عبداللہ بن عمر ؓ  کہتے ہیں کہ ہم زید بن حارثہ کو زید بن محمد ہی کہہ کر پکارتے تھے یہاں تک کہ آیت کریمہ ﴿ادْعُوهُمْ لآبَائِهِمْ هُوَ أَقْسَطُ عِنْدَ اللَّهِ﴾۱؎ نازل ہوئی۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح ہے۔


8 ‌سنن النسائي كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ كَرَاهِيَةِ تَزْوِيجِ الزُّنَاةِ

حکم: صحیح

3237 أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُنْكَحُ النِّسَاءُ لِأَرْبَعَةٍ لِمَالِهَا وَلِحَسَبِهَا وَلِجَمَالِهَا وَلِدِينِهَا فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ...

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: زنا کار عورتوں سے نکاح کی ممانعت کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3237. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”عورتوں سے چاروجوہات کی بنا پر نکاح کیا جاتا ہے: مال کی بنا پر، حسب ونسب کی بنا پر، خوب صورتی کی بنا پر، تو دین والی کو حاصل کر، تیرے ہاتھ خاک آلودہ ہوں۔“


9 ‌سنن النسائي كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ أَيُّ النِّسَاءِ خَيْرٌ

حکم: حسن صحیح

3238 أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ النِّسَاءِ خَيْرٌ قَالَ الَّتِي تَسُرُّهُ إِذَا نَظَرَ وَتُطِيعُهُ إِذَا أَمَرَ وَلَا تُخَالِفُهُ فِي نَفْسِهَا وَمَالِهَا بِمَا يَكْرَهُ...

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کون سی عورت بہتر ہے؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3238. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ سے پوچھا گیا: کون سی عورت بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ”وہ عورت کہ جب خاوند اسے دیکھے تو وہ اسے خوش کردے۔ اور جب اسے کوئی حکم دے تو وہ اس کی اطاعت کرے اور اپنے نفس اور مال میں اس کی مخالفت نہ کرے جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔“