1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَولِِهِ:{لاَ تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ})

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4774. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ وَالْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يُحَدِّثُ فِي كِنْدَةَ فَقَالَ يَجِيءُ دُخَانٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَأْخُذُ بِأَسْمَاعِ الْمُنَافِقِينَ وَأَبْصَارِهِمْ يَأْخُذُ الْمُؤْمِنَ كَهَيْئَةِ الزُّكَامِ فَفَزِعْنَا فَأَتَيْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ وَكَانَ مُتَّكِئًا فَغَضِبَ فَجَلَسَ فَقَالَ مَنْ عَلِمَ فَلْيَقُلْ وَمَنْ لَمْ يَعْلَمْ فَلْيَقُلْ اللَّهُ أَعْلَمُ فَإِنَّ مِنْ الْعِلْمِ أَنْ يَقُولَ لِمَا لَا يَعْلَمُ لَا أَعْلَمُ فَإِنَّ اللَّهَ قَالَ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آيت (( لا تبدیل لخلق اللہ الایۃ )) کی تفسیر یعنی”اللہ کی بنائی ہوئی فطرت «خلق الله» میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4774. حضرت مسروق سے روایت ہے کہ ایک شخص نے قبیلہ کندہ میں حدیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ قیامت کے دن ایک دھواں اٹھے گا جو منافقین کی قوت سماعت و بصارت کو ختم کر دے گا لیکن مومن پر اس کا اچر صرف زکام جیسا ہو گا۔ ہم اس کی بات سن کر بہت گھبرائے۔ میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ اس وقت وہ ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے۔ (یہ سن کر) وہ بہت ناراض ہوئے اور سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور فرمایا: جو شخص علم رکھتا ہو وہ تو بیان کرے اور جو علم نہیں رکھتا وہ کہے کہ اللہ بہتر جاننے والا ہے۔ اور یہ بھی علم ہے کہ انسان اپنی لا علمی کا اعتراف کرے اور صاف کہہ دے کہ میں نہیں جان...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَمَا أَنَا مِنَ المُتَكَلِّفِينَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4809. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَنْ عَلِمَ شَيْئًا فَلْيَقُلْ بِهِ وَمَنْ لَمْ يَعْلَمْ فَلْيَقُلْ اللَّهُ أَعْلَمُ فَإِنَّ مِنْ الْعِلْمِ أَنْ يَقُولَ لِمَا لَا يَعْلَمُ اللَّهُ أَعْلَمُ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ وَمَا أَنَا مِنْ الْمُتَكَلِّفِينَ وَسَأُحَدِّثُكُمْ عَنْ الدُّخَانِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا قُرَيْشًا إِلَى الْإِسْلَامِ فَأَبْطَئ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( وما انا من المتکلفین )) کی تفسیر میں”اور نہ میں تکلف کرنے والوں سے ہوں“ )

مترجم: BukhariWriterName

4809. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے، انہوں نے فرمایا: لوگو! جس شخص کو کسی چیز کا علم ہو تو وہ اسے بیان کرے اور جسے علم نہ ہو، اسے الله أعلم کہہ دینا چاہیے کیونکہ یہ بھی علم ہی ہے کہ جو چیز نہ جانتا ہو اس کے متعلق کہہ دے کہ اللہ ہی زیادہ جانتا ہے۔ اللہ تعالٰی نے اپنے نبی ﷺ سے کہہ دیا تھا: ’’آپ کہہ دیں! میں اس تبلیغ پر کوئی اجرت نہیں مانگتا اور نہ میں بناوٹ کرنے والا ہی ہوں۔‘‘ اب میں تمہیں دھوئیں کے متعلق بتاتا ہوں۔ رسول اللہ ﷺ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {رَبَّنَا اكْشِفْ عَنَّا العَذَابَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4822. حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ إِنَّ مِنْ الْعِلْمِ أَنْ تَقُولَ لِمَا لَا تَعْلَمُ اللَّهُ أَعْلَمُ إِنَّ اللَّهَ قَالَ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ وَمَا أَنَا مِنْ الْمُتَكَلِّفِينَ إِنَّ قُرَيْشًا لَمَّا غَلَبُوا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْتَعْصَوْا عَلَيْهِ قَالَ اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَيْهِمْ بِسَبْعٍ كَسَبْعِ يُوسُفَ فَأَخَذَتْهُمْ سَنَةٌ أَكَلُوا فِيهَا الْعِظَامَ وَالْمَيْتَةَ مِنْ الْجَهْدِ حَتَّى جَعَلَ أَحَدُهُمْ يَرَى مَا بَيْ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ربنا اکشف عنا العذاب انا مومنون )) کی تفسیریعنی’’ اے ہمارے پروردگار!ہم سے اس عذاب کو دور کر دے‘ہم ضرور ایمان لے آئیں گئے‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

4822. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس آیا تو انہوں نے فرمایا: بلاشبہ یہ بھی علم (دانشمندی) ہے کہ جس چیز کو تو نہ جانتا ہو تو کہہ دے: اللہ ہی جانتا ہے کیونکہ اللہ تعالٰی نے اپنے نبی ﷺ سے فرمایا ہے: ’’کہہ دیں! میں تم سے کوئی معاوضہ نہیں مانگتا اور نہ میں بناوٹی باتیں کرتا ہوں۔‘‘ ہوا یوں کہ جب قریش نے نبی ﷺ پر غلبہ حاصل کر لیا اور آپ کی نافرمانی کی تو آپ نے بددعا کی: ’’اے اللہ! ان کے خلاف میری مدد ایسے قحط کے ذریعے سے فر جیسا کہ یوسف ؑ کے زمانے میں قحط پڑا تھا۔‘‘ اس بد دعا کے نتیجے...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْهُ، وَقَالُوا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4824. حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ وَمَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ قُلْ مَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ وَمَا أَنَا مِنْ الْمُتَكَلِّفِينَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا رَأَى قُرَيْشًا اسْتَعْصَوْا عَلَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَيْهِمْ بِسَبْعٍ كَسَبْعِ يُوسُفَ فَأَخَذَتْهُمْ السَّنَةُ حَتَّى حَصَّتْ كُلَّ شَيْءٍ حَتَّى أَكَلُوا الْعِظَامَ وَالْجُلُودَ فَقَالَ أَحَدُهُمْ حَتَّى أَكَلُوا الْجُلُودَ وَالْم...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ثم تولوا عنہ وقالوا معلم مجنون )) کی تفسیر’’پھر بھی یہی لوگ سرتابی کرتے رہےاور یہی کہتے رہے کہ یہ سکھایا ہوا دیوانہ ہے‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

4824. حضرت مسروق سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے حضرت محمد ﷺ کو رسول بنا کر بھیجا ہے اور فرمایا ہے: ’’آپ کہہ دیں: میں تبلیغ پر تم سے کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا اور نہ میں تکلف سے باتیں بناتا ہوں۔‘‘ رسول اللہ ﷺ نے جب قریش کو دیکھا کہ انہوں نے نافرمانی کی ہے تو اللہ تعالٰی سے دعا مانگی: ’’اے اللہ! ان پر سات برس کا قحط مسلط فرما جس طرح حضرت یوسف ؑ کی قوم پر بھیجا تھا، اس طرح میری ان کے خلاف مدد فرما۔‘‘ چنانچہ انہیں ایسی قحط سالی نے پکڑا کہ جس نے ہر چیز ختم کر دی حتی کہ وہ ہڈیاں ...