1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {لِيَغْفِرَ لَكَ اللَّهُ مَا تَقَدّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4836. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا زِيَادٌ هُوَ ابْنُ عِلَاقَةَ أَنَّهُ سَمِعَ الْمُغِيرَةَ يَقُولُ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَرَّمَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ غَفَرَ اللَّهُ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( لیغفرلک اللہ ما تقدم من ذنبک وما تاخر )) کی تفسیریعنی ”تاکہ اللہ آپ کی سب اگلی پچھلی خطائیں معاف کر دے اور آپ پر احسانات کی تکمیل کر دے اور آپ کو سیدھے راستہ پر لے چلے“ )

مترجم: BukhariWriterName

4836. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نماز میں رات بھر کھڑے رہے یہاں تک کہ آپ کے دونوں پاؤں سوج گئے۔ آپ سے عرض کی گئی: اللہ تعالٰی نے آپ کی اگلی پچھلی تمام خطائیں معاف کر دی ہیں (تو پھر اس قدر مشقت کیوں؟) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا میں شکرگزار بندہ نہ بنوں؟‘‘ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الاِجْتِهَادِ فِي الصَّلاَةِ​)

حکم: ضعیف

412. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَبِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى انْتَفَخَتْ قَدَمَاهُ فَقِيلَ لَهُ أَتَتَكَلَّفُ هَذَا وَقَدْ غُفِرَ لَكَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِكَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں خوب محنت اورکوشش کرنے کا بیان )

مترجم: TrimziWriterName

412. مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی یہاں تک کہ آپ کے پیر سوج گئے تو آپ سے عرض کیا گیا: کیا آپ ایسی زحمت کرتے ہیں حالاں کہ آپ کے اگلے پچھلے تمام گناہ بخش دئے گئے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: ’’کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں؟‘‘۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- مغیرہ بن شعبہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ابو ہریرہ اور عائشہ ؓ سے احادیث آئی ہیں۔ ...