1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3233. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، {لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الكُبْرَى} [النجم: 18]، قَالَ: «رَأَى رَفْرَفًا أَخْضَرَ سَدَّ أُفُقَ السَّمَاءِ»

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3233. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انھوں نے اللہ تعالیٰ کے ارشاد گرامی: ’’بلاشبہ اس (رسول اللہ ﷺ) نے اپنے رب کی بعض بہت بڑی نشانیاں دیکھیں۔‘‘ کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ ﷺ نے ایک سبز قالین دیکھا تھا، جس نے آسمان کے کناروں کو ڈھانپ لیاتھا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4858. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى قَالَ رَأَى رَفْرَفًا أَخْضَرَ قَدْ سَدَّ الْأُفُقَ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( قولہ لقد رای من آیات ربہ الکبریٰ )) کی تفسیریعنی ”تحقیق نبی کریم ﷺنے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیوں کو دیکھا“ )

مترجم: BukhariWriterName

4858. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، آپ نے درج ذیل آیت کے متعلق فرمایا: ’’آپ نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں‘‘ آپ نے بتایا کہ آپ ﷺ نے سبز فرش دیکھا جس نے آسمان کے کناروں کو ڈھانپ رکھا تھا۔


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ مَعْنَى قَوْلِ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَد...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

174.02. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ، سَمِعَ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: {لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى} [النجم: 18]، قَالَ: «رَأَى جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ لَهُ سِتُّمِائَةِ جَنَاحٍ».

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: آپﷺ کاقول ہے :’’ وہ نو ہے ، میں اسے کہاں سے دیکھوں !‘‘ ایک اور قول ہے :’’ میں نے نور دیکھا‘‘ )

مترجم: MuslimWriterName

174.02. شعبہؒ نے سلیمان شیبانیؒ سے حدیث بیان کی، انہوں نے زربن حبیشؒ سے سنا کہا: کہ حضرت عبداللہ (بن مسعودؓ)  نے آیت: ’’آپ نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں ‘‘ پڑھی، کہا: ’’رسو ل اللہ ﷺ نے جبریلؑ کو ان کی (اصل) صورت میں دیکھا، ان کے چھ سو پر تھے۔‘‘ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ وَالنَّجْمِ​)

حکم: ضعیف الاسناد

3278. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ لَقِيَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَعْبًا بِعَرَفَةَ فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ فَكَبَّرَ حَتَّى جَاوَبَتْهُ الْجِبَالُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّا بَنُو هَاشِمٍ فَقَالَ كَعْبٌ إِنَّ اللَّهَ قَسَمَ رُؤْيَتَهُ وَكَلَامَهُ بَيْنَ مُحَمَّدٍ وَمُوسَى فَكَلَّمَ مُوسَى مَرَّتَيْنِ وَرَآهُ مُحَمَّدٌ مَرَّتَيْنِ قَالَ مَسْرُوقٌ فَدَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ هَلْ رَأَى مُحَمَّدٌ رَبَّهُ فَقَالَتْ لَقَدْ تَكَلَّمْتَ بِشَيْءٍ قَفَّ لَهُ شَعْرِي قُلْتُ رُوَيْدًا ثُمَّ قَرَأْتُ لَقَدْ رَأَى مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَى فَقَالَتْ أَيْنَ يُذْهَبُ بِكَ إِ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نجم سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3278. عامر شراحیل شعبی کہتے ہیں: ابن عباس ؓ کی ملاقات کعب الاحبار سے عرفہ میں ہوئی، انہوں نے کعب سے کسی چیز کے بارے میں پوچھا توا نہوں نے تکبیرات پڑھیں جن کی صدائے بازگشت پہاڑوں میں گونجنے لگی، ابن عباس ؓ نے کہا: ہم بنو ہاشم سے تعلق رکھتے ہیں، کعب نے کہا: اللہ تعالیٰ نے اپنی رُویت ودیدار کو اور اپنے کلام کو محمد ﷺ اور موسیٰ ؑ کے درمیان تقسیم کر دیا ہے۔ اللہ نے موسیٰ سے دو بار بات کی، اور محمد ﷺ نے اللہ کو دو بار دیکھا۔ مسروق کہتے ہیں: میں ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس پہنچا، میں نے ان سے پوچھا : کیا محمد ﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ انہوں نے کہا: تم نے تو ایسی بات کہی ہ...