1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3627. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُدْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ إِنَّ لَنَا أَبْنَاءً مِثْلَهُ فَقَالَ إِنَّهُ مِنْ حَيْثُ تَعْلَمُ فَسَأَلَ عُمَرُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقَالَ أَجَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَهُ إِيَّاهُ قَالَ مَا أَعْلَمُ مِنْهَا إِلَّا مَا تَعْلَمُ...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3627. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نےفرمایا کہ حضرت عمرخطاب  ؓ  انھیں اپنے بہت قریب رکھتے تھے۔ حضرت عبد الرحمٰن بن عوف  ؓ نے (اعتراض کرتے ہوئے)کہا: ان جیسے تو ہمارے بیٹے بھی ہیں(ان کی کیا خصوصیت ہے؟)انھوں نے فرمایا: ان کا مقام تم جانتے ہو۔ پھر انھوں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے اس آیت کے متعلق پوچھا: ’’جس وقت اللہ کی مدد اور فتح آجائے گی۔‘‘حضرت ابن عباس  ؓ نے کہا: اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو آپ کی وفات کی اطلاع دی ہے۔ حضرت عمر  ؓ نے فرمایا: اس آیت کر...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4294. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ عُمَرُ يُدْخِلُنِي مَعَ أَشْيَاخِ بَدْرٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لِمَ تُدْخِلُ هَذَا الْفَتَى مَعَنَا وَلَنَا أَبْنَاءٌ مِثْلُهُ فَقَالَ إِنَّهُ مِمَّنْ قَدْ عَلِمْتُمْ قَالَ فَدَعَاهُمْ ذَاتَ يَوْمٍ وَدَعَانِي مَعَهُمْ قَالَ وَمَا رُئِيتُهُ دَعَانِي يَوْمَئِذٍ إِلَّا لِيُرِيَهُمْ مِنِّي فَقَالَ مَا تَقُولُونَ فِي إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا حَتَّى خَتَمَ السُّورَةَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ أُمِرْنَا أَنْ ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: بلا عنوان )

مترجم: BukhariWriterName

4294. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمیا کہ حضرت عمر ؓ مجھے شیوخ بدر کے ساتھ بٹھاتے تھے۔ ان میں سے کسی نے کہا: آپ اس بچے کو ہمارے ساتھ کیوں بٹھاتے ہیں جبکہ اس جیسے تو ہمارے اپنے بیٹے ہیں؟ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: یہ ان لوگوں میں سے ہے جن کی علمی فضیلت تم لوگ بھی جانتے ہو، چنانچہ ایک دن حضرت عمر ؓ نے شیوخِ بدر کو بلایا اور ان کے ساتھ مجھے بھی آنے کی دعوت دی۔ میں سمجھ گیا کہ مجھے اس لیے بلایا گیا تاکہ انہیں میری برتری دکھائیں۔ انہوں نے فرمایا: تم لوگ اس سورت کے متعلق کیا جانتے ہو؟ (إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّـهِ وَالْفَتْحُ ﴿١﴾ وَرَأَيْتَ الن...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4430. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُدْنِي ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ إِنَّ لَنَا أَبْنَاءً مِثْلَهُ فَقَالَ إِنَّهُ مِنْ حَيْثُ تَعْلَمُ فَسَأَلَ عُمَرُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقَالَ أَجَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَهُ إِيَّاهُ فَقَالَ مَا أَعْلَمُ مِنْهَا إِلَّا مَا تَعْلَمُ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات )

مترجم: BukhariWriterName

4430. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: سیدنا عمر بن خطاب ؓ مجھے اپنے قریب بٹھایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے انہیں کہا: ان جیسے ہمارے بھی بیٹے ہیں۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: یقینا تم ان کا مقام جانتے ہو۔ پھر آپ نے ابن عباس ؓ سے اس آیت کریمہ کے متعلق پوچھا: ﴿إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّـهِ وَالْفَتْحُ ﴿١﴾) حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: اس آیت کریمہ میں اللہ تعالٰی نے اپنے رسول اللہ ﷺ کو آپ کی وفات کی اطلاع دی ہے۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: میں بھی اس آیت کریمہ سے وہی جانتا ہوں جو آپ جانتے ہیں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4967. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةً بَعْدَ أَنْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ إِلَّا يَقُولُ فِيهَا سُبْحَانَكَ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ورایت الناس الایۃ )) کی تفسیر ”یعنی اور آپ اللہ کے دین میں لوگوں کو جوق در جوق داخل ہوتے ہوئے خود دیکھ رہے ہیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4967. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: سورہ (إِذَا جَآءَ نَصْرُ ٱللَّـهِ وَٱلْفَتْحُ) کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ نے کوئی نماز ایسی نہیں پڑھی جس میں آپ یہ دعا نہ پڑھتے ہوں: ’’تیری ذات پاک ہے، اے ہمارے رب! اور تیرے ہی لیے تعریف ہے۔ اے اللہ! میری مغفرت فرما دے۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4970. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ عُمَرُ يُدْخِلُنِي مَعَ أَشْيَاخِ بَدْرٍ فَكَأَنَّ بَعْضَهُمْ وَجَدَ فِي نَفْسِهِ فَقَالَ لِمَ تُدْخِلُ هَذَا مَعَنَا وَلَنَا أَبْنَاءٌ مِثْلُهُ فَقَالَ عُمَرُ إِنَّهُ مَنْ قَدْ عَلِمْتُمْ فَدَعَاهُ ذَاتَ يَوْمٍ فَأَدْخَلَهُ مَعَهُمْ فَمَا رُئِيتُ أَنَّهُ دَعَانِي يَوْمَئِذٍ إِلَّا لِيُرِيَهُمْ قَالَ مَا تَقُولُونَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقَالَ بَعْضُهُمْ أُمِرْنَا أَنْ نَحْمَدَ اللَّهَ وَنَسْتَغْفِرَهُ إِذَا نُصِرْنَا وَفُتِحَ عَلَيْنَا وَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فسبح بحمد ربک واستغفرہ الایۃ )) کی تفسیریعنی”اے نبی! اب تم اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کیا کرو اور اس سے بخشش چاہو بیشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4970. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عمر ؓ مجھے عمر رسیدہ بدری صحابہ کے ساتھ مجلس میں بٹھاتے تھے۔ کچھ حضرات کو اس پر اعتراض ہوا۔ انہوں نے (حضرت عمر ؓ سے) کہا: آپ انہیں مجلس میں ہمارے ساتھ کیوں بٹھاتے ہیں جبکہ اس جیسے ہمارے بچے ہیں؟ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: بلاشبہ تم اس کی حیثیت و مرتبہ جانتے ہو۔ پھر انہوں نے ایک دن مجھے بلایا اور ان (عمر رسیدہ بدری صحابہ) کے ساتھ بٹھایا۔ میں سمجھ گیا کہ آج مجھے آپ نے انہیں دکھانے کے لیے بٹھایا ہے، پھر ان سے پوچھا: اللہ تعالٰی کے اس ارشاد ﴿إِذَا جَآءَ نَصْرُ ٱللَّـهِ وَٱلْفَتْحُ﴾ کے مت...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يُقَالُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

484.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ: «سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ» قَالَتْ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ، مَا هَذِهِ الْكَلِمَاتُ الَّتِي أَرَاكَ أَحْدَثْتَهَا تَقُولُهَا؟ قَالَ: «جُعِلَتْ لِي عَلَامَةٌ فِي أُمَّتِي إِذَا رَأَيْتُهَا قُلْتُهَا» {إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللهِ وَالْفَتْحُ} [النصر: 1] إِلَى آخِرِ السُّورَةِ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: رکوع اور سجدے میں کیا کہا جائے )

مترجم: MuslimWriterName

484.01. ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے مسلم (بن صبیح سے، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کیا، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ وفات سے پہلے بکثرت یہ فرماتے تھے: ’’(اے اللہ!) میں تیری حمد کے ساتھ تیری ستائش کرتا ہوں، تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔‘‘ عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ن‬ے کہا: میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسولﷺ! یہ کلمے کیا ہیں جو میں دیکھتی ہوں کہ آپﷺ نے اب کہنے شروع کر دیئے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’میرے لیے میری امت میں ایک علامت مقرر کر دی گئی ہے کہ جب میں اسے دیکھ لوں تو ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يُقَالُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

484.02. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ نَزَلَ عَلَيْهِ {إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللهِ وَالْفَتْحُ} [النصر: 1] يُصَلِّي صَلَاةً إِلَّا دَعَا. أَوْ قَالَ فِيهَا: «سُبْحَانَكَ رَبِّي وَبِحَمْدِكَ، اللهُمَّ اغْفِرْ لِي...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: رکوع اور سجدے میں کیا کہا جائے )

مترجم: MuslimWriterName

484.02. مفضل نے اعمش سے باقی ماندہ سابقہ سند کےساتھ حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کیا، انہوں نے کہا: جب سے آپﷺ پر ﴿إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللهِ وَالْفَتْحُ﴾ اتری، اس وقت سے میں نے نبی اکرمﷺ کو دیکھا کہ آپﷺ نے جو بھی نماز پڑھی اس میں یہ دعا مانگی یا یہ کہا: ’’اے میرے رب! میں تیری پاکیزگی بیان کرتا ہوں تیری حمد کے ساتھ، اے میرے اللہ! مجھے بخش دے۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يُقَالُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

484.03. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا دَاوُدُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ مِنْ قَوْلِ: «سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ» قَالَتْ: فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللهِ، أَرَاكَ تُكْثِرُ مِنْ قَوْلِ: «سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ؟» فَقَالَ: " خَبَّرَنِي رَبِّي أَنِّي سَأَرَى عَلَامَةً فِي أُمَّتِي، فَإِذَا رَأَيْتُهَا أَكْثَرْتُ مِنْ قَوْلِ: سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ، فَقَدْ رَأَيْتُهَا {إِذَا ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: رکوع اور سجدے میں کیا کہا جائے )

مترجم: MuslimWriterName

484.03. عامر (شعبی) نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عائشہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا س‬ے روایت کیا، انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ کثرت سے یہ فرمایا کرتے تھے: ’’میں اللہ کی پاکیزگی بیان کرتا ہوں اس کی حمد کے ساتھ، میں اللہ سے بخشش کا طلب گار ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں نے پوچھا: اے اللہ کے رسولﷺ! میں آپ کو دیکھتی ہوں کہ آپ بکثرت کہتے ہیں: سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ أَسْتَغْفِرُ اللهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میرے ر...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النَّصْرِ​)

حکم: صحیح

3362. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ عُمَرُ يَسْأَلُنِي مَعَ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَتَسْأَلُهُ وَلَنَا بَنُونَ مِثْلُهُ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ إِنَّهُ مِنْ حَيْثُ تَعْلَمُ فَسَأَلَهُ عَنْ هَذِهِ الْآيَةِ إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ فَقُلْتُ إِنَّمَا هُوَ أَجَلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْلَمَهُ إِيَّاهُ وَقَرَأَ السُّورَةَ إِلَى آخِرِهَا فَقَالَ لَهُ عُمَرُ وَاللَّهِ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نصر سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3362. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ کے صحابہ ؓ کی موجود گی میں عمر ؓ مجھ سے (مسئلہ) پوچھتے تھے (ایک بار) عبدالرحمن بن عوف ؓ نے ان سے کہا: آپ ان ہی سے کیوں پوچھتے ہیں جب کہ ہمارے بھی ان کے جیسے بچے ہیں (کیا بات ہے؟) عمر ؓ نے انہیں جواب دیا وہ جس مقام ومرتبہ پر ہے وہ آپ کو معلوم ہے۔ پھر انہوں نے ان سے اس آیت ﴿إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ﴾ کے بارے میں پوچھا، (ابن عباس کہتے ہیں:) میں نے کہا: اس میں رسول اللہ ﷺ کی وفات کی خبر ہے، اللہ نے آپﷺ کو آگاہ کیا ہے، انہوں نے یہ پوری سورہ شروع سے آخر تک پڑھی، عمر ؓ نے ان سے کہ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ النَّصْرِ​)

حکم: صحیح

3362.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَتَسْأَلُهُ وَلَنَا أَبْنَاءٌ مِثْلُهُ.

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ نصر سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3362.01. ۲۔ ہم سے بیان کیا محمد بن بشار نے، وہ کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا محمد بن جعفر نے، وہ کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا شعبہ نے اور انہوں نے روایت کی اسے اسی سند کے ساتھ اسی طرح ابوبشر سے مگر فرق صرف اتنا ہے کہ وہ کہتے ہیں: عبدالرحمن بن عوف نے کہا: (أَتَسْأَلُهُ وَلَنَا أَبْنَاءٌ مِثْلُهُ)۲؎۔ ...