1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الفُتْيَا وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى الدَّابَّةِ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

83. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ العَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ بِمِنًى لِلنَّاسِ يَسْأَلُونَهُ، فَجَاءهُ رَجُلٌ فَقَالَ: لَمْ أَشْعُرْ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ؟ فَقَالَ: «اذْبَحْ وَلاَ حَرَجَ» فَجَاءَ آخَرُ فَقَالَ: لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ؟ قَالَ: «ارْمِ وَلاَ حَرَجَ» فَمَا سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلاَ أُخِّرَ إِلَّا قَالَ: «افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:جانور وغیرہ پرسوارہو کر فتویٰ دینا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

83. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر منیٰ میں ان لوگوں کے لیے کھڑے تھے جو آپ سے مسائل پوچھ رہے تھے۔ ایک شخص آیا اور کہنے لگا: مجھے خیال نہیں رہا، میں نے قربانی سے پہلے اپنا سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب ذبح کر لو کچھ مضائقہ نہیں۔‘‘  پھر ایک شخص آیا اور عرض کیا: لاعلمی سے میں نے رمی سے پہلے قربانی کر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ (عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں:) اس دن آپ سے جس بات کی بابت بھی پوچھا گیا جو کسی نے پہلے کر لی یا بعد میں، تو آپ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ أَجَابَ الفُتْيَا بِإِشَارَةِ اليَدِ وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

84. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ فِي حَجَّتِهِ فَقَالَ: ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ؟ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ، قَالَ: «وَلاَ حَرَجَ» قَالَ: حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ؟ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ: «وَلاَ حَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس شخص کے بارے میں جو ہاتھ لور سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

84. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی ﷺ سے پوچھا گیا: میں نے رمی سے پہلے ذبح کر لیا ہے؟ آپ نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا: ’’کوئی گناہ نہیں۔‘‘ پھر کسی نے کہا: میں نے ذبح سے پہلے اپنا سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا: ’’کوئی گناہ نہیں ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ السُّؤَالِ وَالفُتْيَا عِنْدَ رَمْيِ الجِمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

124. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الجَمْرَةِ وَهُوَ يُسْأَلُ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ؟ قَالَ: «ارْمِ وَلاَ حَرَجَ»، قَالَ آخَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ؟ قَالَ: «انْحَرْ وَلاَ حَرَجَ». فَمَا سُئِلَ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلاَ أُخِّرَ إِلَّا قَالَ: «افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ رمی جمار(یعنی حج میں پتھر پھینکنے) کے وقت مسئلہ پوچھنا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

124. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو جمرے کے قریب بایں حالت دیکھا کہ آپ سے سوالات کیے جا رہے ہیں، چنانچہ ایک شخص نے کہا: یا رسول اللہ! میں نے رمی سے پہلے قربانی کر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ دوسرے نے دریافت کیا: یا رسول اللہ! میں نے قربانی سے پہلے سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب قربانی کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ الغرض کسی بھی چیز کی تقدیم و تاخیر کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے اس کا جواب دیا: ’’اب کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الذَّبْحِ قَبْلَ الحَلْقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1722. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زُرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ لَا حَرَجَ قَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ لَا حَرَجَ قَالَ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ لَا حَرَجَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحِيمِ الرَّازِيُّ عَنْ ابْنِ خُثَيْمٍ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ الْقَاسِمُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنِي ابْنُ خُثَيْمٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : سر منڈانے سے پہلے ذبح کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1722. حضرت ابن عباس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک آدمی نے نبی ﷺ سے عرض کی کہ میں نے رمی سے پہلے طواف زیارت کر لیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں۔‘‘ پھر اس نے کہا: میں نے قربانی دینے سے قبل سر منڈوادیاہے۔ آپ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں۔‘‘ اس نے پھر عرض کیا کہ میں نے رمی کرنے سے پہلے اپنی قربانی ذبح کردی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں۔‘‘  عبد الرحیم رازی نے ابن خثیم سے، انھوں نے حضرت عطاء سے، انھوں نے حضرت عطاء سے، انھوں نے ابن عباس ؓ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے اس روایت کو بیان کی...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الذَّبْحِ قَبْلَ الحَلْقِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1723. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ فَقَالَ لَا حَرَجَ قَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ قَالَ لَا حَرَجَ

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : سر منڈانے سے پہلے ذبح کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1723. حضرت ابن عباس  ؓ سے ایک اور روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ سے دریافت کیا گیا: کسی نے کہا: میں نے غروب آفتاب کے بعد کنکریاں ماری ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں۔‘‘ اس نے عرض کیا: میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈوادیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِذَا رَمَى بَعْدَ مَا أَمْسَى، أَوْ حَلَقَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1735. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسْأَلُ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى فَيَقُولُ لَا حَرَجَ فَسَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ وَقَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ فَقَالَ لَا حَرَجَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی سے پہلے بھول کر یا مسئلہ نہ جان کر سر منڈا لیا تو کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1735. حضرت ابن عباس  ؓ  ہی سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سے قربانی کے دن منیٰ کے میدان میں (تقدیم و تاخیر کے متعلق ) دریافت کیا جاتا تو آپ فرماتے : ’’کوئی حرج نہیں۔‘‘ چنانچہ ایک شخص نے آپ سے دریافت کیا کہ میں نے قربانی کرنے سے قبل سر منڈوالیا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’اب ذبح کردو۔ کوئی حرج نہیں۔‘‘ پھر اس نے کہا: میں نے شام ہونے کے بعد رمی کی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1736. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَجَعَلُوا يَسْأَلُونَهُ فَقَالَ رَجُلٌ لَمْ أَشْعُرْ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ فَجَاءَ آخَرُ فَقَالَ لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلَا أُخِّرَ إِلَّا قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا )

مترجم: BukhariWriterName

1736. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر کھڑے ہوئے تو لوگوں نے آپ سے سوال پوچھنا شروع کردیا۔ ایک آدمی نے کہا: مجھے معلوم نہ تھا، میں نے قربانی سے پہلے اپنا سر منڈوادیا ہے۔ آپ نےفرمایا: ’’ذبح کرو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ ایک اور آدمی آیا اور اس نے کہا: میں نے لاعلمی میں رمی کرنے سے پہلے قربانی کردی ہے۔ آپ نےفرمایا: ’’رمی کرو، کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ الغرض آپ سے اس دن کسی چیز کی تقدیم و تاخیر کے متعلق سوال ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’کرو، کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1737. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ وَأَشْبَاهَ ذَلِكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ لَهُنَّ كُلِّهِنَّ فَمَا سُئِلَ ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا )

مترجم: BukhariWriterName

1737. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ ہی سے روایت ہے، کہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضرہوئے جبکہ آپ دسویں ذوالحجہ کوخطبہ دے رہے تھے۔ آپ کے سامنے ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: میرا گمان تو یہ تھا کہ فلاں کام فلاں کام سے پہلے ہے۔ پھر ایک دوسرا اٹھ کر کہنے لگا: میرا خیال بھی یہ تھا کہ فلاں کام، فلاں کام سے پہلے ہےمیں نے قربانی سے پہلے سر منڈوالیا ہے اور رمی کرنے سے پہلےقربانی ذبح کردی ہے اور اس قسم کے اور افعال بھی ہیں جن میں تقدیم و تاخیر ہوئی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کرو!کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ آپ نے ان سب کاموں کے متعلق یہی فرمایا کہ اب کرلو۔ کو...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1738. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ قَالَ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَاقَتِهِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا )

مترجم: BukhariWriterName

1738. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ سے ایک اور روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ اس دن اونٹنی پر بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر باقی حدیث ذکر کی۔ معمر بن راشد نے امام زہری ؓ سے بیان کرنے میں صالح بن کیسان کی متابعت کی ہے۔