1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الفُتْيَا وَهُوَ وَاقِفٌ عَلَى الدَّابَّةِ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

83. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ العَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ بِمِنًى لِلنَّاسِ يَسْأَلُونَهُ، فَجَاءهُ رَجُلٌ فَقَالَ: لَمْ أَشْعُرْ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ؟ فَقَالَ: «اذْبَحْ وَلاَ حَرَجَ» فَجَاءَ آخَرُ فَقَالَ: لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ؟ قَالَ: «ارْمِ وَلاَ حَرَجَ» فَمَا سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلاَ أُخِّرَ إِلَّا قَالَ: «افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:جانور وغیرہ پرسوارہو کر فتویٰ دینا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

83. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر منیٰ میں ان لوگوں کے لیے کھڑے تھے جو آپ سے مسائل پوچھ رہے تھے۔ ایک شخص آیا اور کہنے لگا: مجھے خیال نہیں رہا، میں نے قربانی سے پہلے اپنا سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب ذبح کر لو کچھ مضائقہ نہیں۔‘‘  پھر ایک شخص آیا اور عرض کیا: لاعلمی سے میں نے رمی سے پہلے قربانی کر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ (عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں:) اس دن آپ سے جس بات کی بابت بھی پوچھا گیا جو کسی نے پہلے کر لی یا بعد میں، تو آپ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ أَجَابَ الفُتْيَا بِإِشَارَةِ اليَدِ وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

84. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ فِي حَجَّتِهِ فَقَالَ: ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ؟ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ، قَالَ: «وَلاَ حَرَجَ» قَالَ: حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ؟ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ: «وَلاَ حَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس شخص کے بارے میں جو ہاتھ لور سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

84. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی ﷺ سے پوچھا گیا: میں نے رمی سے پہلے ذبح کر لیا ہے؟ آپ نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا: ’’کوئی گناہ نہیں۔‘‘ پھر کسی نے کہا: میں نے ذبح سے پہلے اپنا سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا: ’’کوئی گناہ نہیں ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ السُّؤَالِ وَالفُتْيَا عِنْدَ رَمْيِ الجِمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

124. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ الجَمْرَةِ وَهُوَ يُسْأَلُ، فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ؟ قَالَ: «ارْمِ وَلاَ حَرَجَ»، قَالَ آخَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ؟ قَالَ: «انْحَرْ وَلاَ حَرَجَ». فَمَا سُئِلَ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلاَ أُخِّرَ إِلَّا قَالَ: «افْعَلْ وَلاَ حَرَجَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ رمی جمار(یعنی حج میں پتھر پھینکنے) کے وقت مسئلہ پوچھنا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

124. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو جمرے کے قریب بایں حالت دیکھا کہ آپ سے سوالات کیے جا رہے ہیں، چنانچہ ایک شخص نے کہا: یا رسول اللہ! میں نے رمی سے پہلے قربانی کر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ دوسرے نے دریافت کیا: یا رسول اللہ! میں نے قربانی سے پہلے سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’اب قربانی کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ الغرض کسی بھی چیز کی تقدیم و تاخیر کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے اس کا جواب دیا: ’’اب کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ إِذَا رَمَى بَعْدَ مَا أَمْسَى، أَوْ حَلَقَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1734. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِيلَ لَهُ فِي الذَّبْحِ وَالْحَلْقِ وَالرَّمْيِ وَالتَّقْدِيمِ وَالتَّأْخِيرِ فَقَالَ لَا حَرَجَ

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی سے پہلے بھول کر یا مسئلہ نہ جان کر سر منڈا لیا تو کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1734. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ سے ذبح کرنے، سرمنڈوانے، کنکریاں مارنے اور تقدیم و تاخیرکے متعلق عرض کیا گیا تو آپ نے فرمایا: ’’ کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1736. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَفَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَجَعَلُوا يَسْأَلُونَهُ فَقَالَ رَجُلٌ لَمْ أَشْعُرْ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ قَالَ اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ فَجَاءَ آخَرُ فَقَالَ لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَلَا حَرَجَ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْءٍ قُدِّمَ وَلَا أُخِّرَ إِلَّا قَالَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا )

مترجم: BukhariWriterName

1736. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر کھڑے ہوئے تو لوگوں نے آپ سے سوال پوچھنا شروع کردیا۔ ایک آدمی نے کہا: مجھے معلوم نہ تھا، میں نے قربانی سے پہلے اپنا سر منڈوادیا ہے۔ آپ نےفرمایا: ’’ذبح کرو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ ایک اور آدمی آیا اور اس نے کہا: میں نے لاعلمی میں رمی کرنے سے پہلے قربانی کردی ہے۔ آپ نےفرمایا: ’’رمی کرو، کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ الغرض آپ سے اس دن کسی چیز کی تقدیم و تاخیر کے متعلق سوال ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’کرو، کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1737. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ أَنَّ كَذَا قَبْلَ كَذَا حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ نَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ وَأَشْبَاهَ ذَلِكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ لَهُنَّ كُلِّهِنَّ فَمَا سُئِلَ ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا )

مترجم: BukhariWriterName

1737. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ ہی سے روایت ہے، کہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضرہوئے جبکہ آپ دسویں ذوالحجہ کوخطبہ دے رہے تھے۔ آپ کے سامنے ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: میرا گمان تو یہ تھا کہ فلاں کام فلاں کام سے پہلے ہے۔ پھر ایک دوسرا اٹھ کر کہنے لگا: میرا خیال بھی یہ تھا کہ فلاں کام، فلاں کام سے پہلے ہےمیں نے قربانی سے پہلے سر منڈوالیا ہے اور رمی کرنے سے پہلےقربانی ذبح کردی ہے اور اس قسم کے اور افعال بھی ہیں جن میں تقدیم و تاخیر ہوئی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کرو!کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘ آپ نے ان سب کاموں کے متعلق یہی فرمایا کہ اب کرلو۔ کو...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الفُتْيَا عَلَى الدَّابَّةِ عِنْدَ الجَمْرَة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1738. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ قَالَ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَاقَتِهِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : جمرہ کے پاس سوار رہ کر لوگوں کو مسئلہ بتانا )

مترجم: BukhariWriterName

1738. حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص  ؓ سے ایک اور روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ اس دن اونٹنی پر بیٹھے ہوئے تھے۔ پھر باقی حدیث ذکر کی۔ معمر بن راشد نے امام زہری ؓ سے بیان کرنے میں صالح بن کیسان کی متابعت کی ہے۔


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ إِذَا حَنَثَ نَاسِيًا فِي الأَيْمَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6665. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْهَيْثَمِ أَوْ مُحَمَّدٌ عَنْهُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ شِهَابٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ النَّحْرِ إِذْ قَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ فَقَالَ كُنْتُ أَحْسِبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَذَا وَكَذَا قَبْلَ كَذَا وَكَذَا ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كُنْتُ أَحْسِبُ كَذَا وَكَذَا لِهَؤُلَاءِ الثَّلَاثِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْعَلْ وَلَا حَرَجَ لَهُنَّ كُلِّهِنَّ يَوْمَئِذٍ فَمَا سُئِلَ يَوْمَئِ...

صحیح بخاری : کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں (باب: اگر قسم کھانے کے بعد بھولے سے اس کو توڑ ڈالے تو کفارہ لازم ہو گا یا نہیں )

مترجم: BukhariWriterName

6665. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺ قربانی کی دن خطبہ ارشاد فرما رہے تھے ایک صحابی کھڑے ہوئے اور کہا: اللہ کے رسول! میں فلاں فلاں ارکان سے پہلے خیال کرتا تھا پھر ایک دوسرا کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں فلاں فلاں ارکان کے متعلق یونہی خیال کرتا تھا اس کا اشارہ (حلق، رمی اور نحر) تینوں کی طرف تھا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ”یونہی کر لو (ان میں سے کسی کام کے پہلے یا بعد کرنے میں) کوئی حرج نہیں“ چنانچہ اس دن آپ ﷺ سے جس کام کے متعلق بھی دریافت کیا گیا تو آپ نے یہی فرمایا: ”یونہی کر لو، کوئی حرج نہیں۔“ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَنْ حَلَقَ قَبْلَ النَّحْرِ، أَوْ نَحَرَ قَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1306. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: وَقَفَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، بِمِنًى، لِلنَّاسِ يَسْأَلُونَهُ، فَجَاءَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، لَمْ أَشْعُرْ، فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ، فَقَالَ: «اذْبَحْ وَلَا حَرَجَ» ثُمَّ جَاءَهُ رَجُلٌ آخَرُ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، لَمْ أَشْعُرْ فَنَحَرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ، فَقَالَ: «ارْمِ وَلَا حَرَجَ» قَالَ: فَمَا سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْءٍ ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کو رمی سے ‘اور بال منڈوانے کو قربانی اور رمی (دونوں )سے مقدم کرنا اور ان سب سے پہلے طواف افاضہ کرنا جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1306. امام مالک نے ابن شہاب سے انھوں نے عیسیٰ بن طلحہ بن عبید اللہ سے انھوں نے عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا حجتہ الوداع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں لوگوں کے لیے ٹھہرے رہے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسائل پوچھ رہے تھے، ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں سمجھ نہ سکا (کہ پہلے کیا ہے) اور میں نے قر بانی کرنے سے پہلے سر منڈوا لیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(اب) قر بانی کر لو کو ئی حرج نہیں۔ پھر ایک اور آدمی آیا اور کہنے لگا اے اللہ کے رسول اللہ صلی ا...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَنْ حَلَقَ قَبْلَ النَّحْرِ، أَوْ نَحَرَ قَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1306.01. وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ طَلْحَةَ التَّيْمِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، يَقُولُ: وَقَفَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَاحِلَتِهِ، فَطَفِقَ نَاسٌ يَسْأَلُونَهُ، فَيَقُولُ الْقَائِلُ مِنْهُمْ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي لَمْ أَكُنْ أَشْعُرُ أَنَّ الرَّمْيَ قَبْلَ النَّحْرِ، فَنَحَرْتُ قَبْلَ الرَّمْيِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَارْمِ وَلَا حَرَجَ» قَالَ: وَطَفِقَ آخَرُ يَقُولُ: إِنِّي لَمْ أَشْعُرْ أَنَّ النَّحْرَ قَبْلَ الْحَلْقِ، فَحَلَق...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: قربانی کو رمی سے ‘اور بال منڈوانے کو قربانی اور رمی (دونوں )سے مقدم کرنا اور ان سب سے پہلے طواف افاضہ کرنا جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1306.01. یو نس نے ابن شہاب سے باقی ماند ہ اسی سند کے ساتھ خبر دی کہ عبد اللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (منیٰ میں) اپنی سواری پر ٹھہر گئے اور لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوالات شروع کر دیے، ان میں سے ایک کہنے والا کہہ رہا تھا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! مجھے معلوم نہ تھا کہ رمی (کا عمل) قربانی سے پہلے ہے میں نے رمی سے پہلے قربا نی کر لی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو (اب) رمی کر لو کو ئی حرج نہیں‘‘ کو ئی اور شخص کہتا: اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے...