1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ أَجَابَ السَّائِلَ بِأَكْثَرَ مِمَّا سَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

134. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَهُ: مَا يَلْبَسُ المُحْرِمُ؟ فَقَالَ: «لاَ يَلْبَسُ القَمِيصَ، وَلاَ العِمَامَةَ، وَلاَ السَّرَاوِيلَ، وَلاَ البُرْنُسَ، وَلاَ ثَوْبًا مَسَّهُ الوَرْسُ أَوِ الزَّعْفَرَانُ، فَإِنْ لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الخُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْهُمَا حَتَّى يَكُونَا تَحْتَ الكَعْبَيْنِ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: سائل کو اس کے سوال سے زیادہ جواب دینا‘(تا کہ اسے تفصیلی معلومات ہوجائیں) )

مترجم: BukhariWriterName

134. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ ہی سے روایت ہے، نبی ﷺ سے ایک شخص نے پوچھا: جو شخص احرام باندھے وہ کیا پہنے؟ آپ نے فرمایا:’’نہ کُرتا، نہ پگڑی، نہ پاجامہ، نہ ٹوپی اور نہ وہ کپڑا جس میں ورس یا زعفران لگی ہو۔ اور اگر جوتی نہ ہو تو موزے پہن لے اور انہیں اوپر سے کاٹ لے تاکہ وہ ٹخنوں سے نیچے ہو جائیں۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ إِذَا جَامَعَ ثُمَّ عَادَ، وَمَنْ دَارَ عَلَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

267. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: ذَكَرْتُهُ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ: يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ «كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ، ثُمَّ يُصْبِحُ مُحْرِمًا يَنْضَخُ طِيبًا»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: جس نے جماع کیا اور پھر دوبارہ کیا اور جس نے اپنی کئی بیویوں سے ہمبستر ہو کر ایک ہی غسل کیا اس کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

267. حضرت ابراہیم بن محمد بن منتشر سے روایت ہے، وہ اپنے والد محمد بن منتشر سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے سامنے اس (غسل احرام میں استعمال خوشبو) کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ابوعبدالرحمٰن (ابن عمر) پر رحم فرمائے (انہیں غلط فہمی ہوئی)، میں نے رسول اللہ ﷺ کو خوشبو لگائی، پھر آپ اپنی تمام ازواج مطہرات کے پاس گئے اور صبح کو احرام اس حالت میں باندھا کہ خوشبو سے آپ کا جسم مہک رہا تھا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ مَنْ تَطَيَّبَ ثُمَّ اغْتَسَلَ وَبَقِيَ أَثَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

270. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، فَذَكَرْتُ لَهَا قَوْلَ ابْنِ عُمَرَ: مَا أُحِبُّ أَنْ أُصْبِحَ مُحْرِمًا أَنْضَخُ طِيبًا، فَقَالَتْ عَائِشَةُ: «أَنَا طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ طَافَ فِي نِسَائِهِ، ثُمَّ أَصْبَحَ مُحْرِمًا»...

صحیح بخاری : کتاب: غسل کے احکام و مسائل (باب: اس بارے میں کہ جس نے خوشبو لگائی پھر غسل کیا اور خوشبو کا اثر اب بھی باقی رہا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

270. حضرت ابراہیم بن محمد بن منتشر سے روایت ہے، وہ اپنے والد محمد بن منتشر سے بیان کرتے ہیں، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے پوچھا اور ان سے حضرت ابن عمر ؓ  کے اس قول کا بھی ذکر کیا کہ میں نے بات گوارا نہیں کرتا کہ احرام باندھوں اور خوشبو میرے جسم سے مہک رہی ہو۔ اس پر حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: میں نے خود رسول اللہ ﷺ کو خوشبو لگائی، پھر آپ اپنی تمام ازواج کے پاس گئے اور اس کے بعد احرام باندھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي القَمِيصِ وَالسَّرَاوِيلِ وَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

366. حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: مَا يَلْبَسُ المُحْرِمُ؟ فَقَالَ: «لاَ يَلْبَسُ القَمِيصَ وَلاَ السَّرَاوِيلَ، وَلاَ البُرْنُسَ، وَلاَ ثَوْبًا مَسَّهُ الزَّعْفَرَانُ، وَلاَ وَرْسٌ، فَمَنْ لَمْ يَجِدِ النَّعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسِ الخُفَّيْنِ، وَلْيَقْطَعْهُمَا حَتَّى يَكُونَا أَسْفَلَ مِنَ الكَعْبَيْنِ»، وَعَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قمیص اور پاجامہ اور جانگیا اور قباء (چغہ) پہن کر نماز پڑھنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

366. حضرت ابن عمر ؓ روایت کرتے ہیں، انھوں نے فرمایا: ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا کہ محرم کیا پہنے؟ آپ نے فرمایا: ’’محرم قمیص، پاجامہ اور بارانی کا استعمال نہ کرے اور نہ وہ کپڑے پہنے و زعفران یا ورس سے رنگے گئے ہوں۔ اور جس کے ہاس جوتے نہ ہوں وہ موزے پہن لے اور انھیں اوپر سے کاٹ دے تاکہ وہ ٹخنوں سے نیچے ہو جائیں۔‘‘ حضرت نافع ؒ  نے بواسطہ ابن عمر ؓ نبی ﷺ سے اس کے مثل روایت کی ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الكَفَنِ فِي ثَوْبَيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1265. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ فَوَقَصَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَوْقَصَتْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: دو کپڑوں میں کفن دینا )

مترجم: BukhariWriterName

1265. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہےمانھوں نےفرمایا:ایک شخص مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سےگرا، جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کردو کپڑوں میں کفن دو مگر حنوط (ایک خوشبو) نہ لگانا اور نہ اس کا سر ڈھانپنا، کیونکہ یہ قیامت کےدن لبیك کہتا ہوا اٹھایا جائے گا۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الحَنُوطِ لِلْمَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1266. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ إِذْ وَقَعَ مِنْ رَاحِلَتِهِ فَأَقْصَعَتْهُ أَوْ قَالَ فَأَقْعَصَتْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو خوشبو لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

1266. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے ،انھوں نے فرمایا:ایک شخص ر سول اللہ ﷺ کے ہمراہ مقام عرفہ میں ٹھہرا ہوا تھا کہ اچانک اپنی سواری سے گر پڑا جس سے اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کر دو کپڑوں میں کفن دو۔ اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کے سر ہی کو ڈھانپو، کیونکہ اسے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہوگا۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1267. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَجُلًا وَقَصَهُ بَعِيرُهُ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُمِسُّوهُ طِيبًا وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّ اللَّهَ يَبْعَثُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا وفی نسخة ملبدا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1267. حضرت ابن عباس ؓ  سے روایت ہے،انھوں نےفرمایا:ایک شخص کے اونٹ نے اس کی گردن توڑ دی جبکہ ہم سب نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے۔ اور وہ شخص محرم تھا۔ نبی کریم ﷺ نےفرمایا:’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور کفن کے لیے دو کپڑے پہناؤ، نیز اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کا سر ہی ڈھانپو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس حالت میں اٹھائےگا کہ یہ تلبیہ کہہ رہا ہو گا۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: كَيْفَ يُكَفَّنُ المُحْرِمُ؟)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1268. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرٍو وَأَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالَ كَانَ رَجُلٌ وَاقِفٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَرَفَةَ فَوَقَعَ عَنْ رَاحِلَتِهِ قَالَ أَيُّوبُ فَوَقَصَتْهُ وَقَالَ عَمْرٌو فَأَقْصَعَتْهُ فَمَاتَ فَقَالَ اغْسِلُوهُ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَكَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْنِ وَلَا تُحَنِّطُوهُ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَيُّوبُ يُلَبِّي وَقَالَ عَمْرٌو مُلَبِّيًا...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: محرم کو کیونکر کفن دیا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1268. حضرت ابن عباس ؓ  ہی سے رویت ہے، انھوں نے فرمایا:ایک شخص نبی کریم ﷺ کے ہمراہ مقام عرفہ میں ٹھہرا ہواتھا۔ وہ ا پنی سواری سے گرگیا۔ ایوب راوی نےکہا:فوقصته اور عمرو نے کہا: فاقصعته، یعنی سواری نے اس کی گردن توڑ دی اور وہ مرگیا۔ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ’’اسے پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور دو کپڑوں میں کفناؤ۔اسے خوشبو نہ لگاؤ اور نہ اس کاسر ہی ڈھانپو، کیونکہ یہ قیامت کے دن اٹھے گا تو تلبیہ پکاررہا ہوگا۔‘‘ ایوب راوی نے (مضارع) يلبي اور عمرو نے(...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ غَسْلِ الخَلُوقِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنَ الثِّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1536. قَالَ أَبُو عَاصِمٍ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ يَعْلَى أَخْبَرَهُ، أَنَّ يَعْلَى قَالَ لِعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَرِنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ يُوحَى إِلَيْهِ، قَالَ: فَبَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِعْرَانَةِ، وَمَعَهُ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَرَى فِي رَجُلٍ أَحْرَمَ بِعُمْرَةٍ، وَهُوَ مُتَضَمِّخٌ بِطِيبٍ، فَسَكَتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَاعَةً، فَجَاءَهُ الوَحْيُ، فَأَشَارَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِلَى يَعْلَى، فَجَاءَ يَعْلَى وَعَلَى...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: اگر کپڑوں پر خلوق (ایک قسم کی خوشبو) لگی ہو تو اس کو تین بار دھونا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1536. حضرت یعلی بن امیہ  سے روایت ہے، انھوں نے حضرت عمر ؓ  سے عرض کیا کہ جس وقت نبی ﷺ پر وحی نازل ہو رہی ہو وہ آپ مجھے دکھائیں۔ راوی کا بیان ہے کہ ایک دن نبی ﷺ مقام جعرانہ میں تھے، صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کا ایک گروہ بھی وہاں حاضر تھا، اتنے میں ایک شخص نے آپ کے پاس آکر عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! آپ اس شخص کی بابت کیا حکم دیتے ہیں جس نے عمرہ کا احرام باندھا مگروہ خوشبو سے آلودہ تھا؟ اس پر نبی ﷺ نے کچھ دیر سکوت فرمایا: پھر آپ پر وحی آئی تو حضرت عمر ؓ  نے میری طرف اشارہ کیا۔ جب میں آیا تو اس وقت رسول اللہ ﷺ کے سرپر ایک کپڑے سے سایہ کیا گیا ...