2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي الخِفَافِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

387. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ، يُحَدِّثُ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الحَارِثِ، قَالَ: رَأَيْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ «بَالَ، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى» فَسُئِلَ، فَقَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ هَذَا» قَالَ إِبْرَاهِيمُ: «فَكَانَ يُعْجِبُهُمْ لِأَنَّ جَرِيرًا كَانَ مِنْ آخِرِ مَنْ أَسْلَمَ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: موزے پہنے ہوئے نماز پڑھنا(جائزہے) )

مترجم: BukhariWriterName

387. ہمام بن حارث سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: میں نے ایک دفعہ حضرت جریر بن عبداللہ ؓ  کو دیکھا، انھوں نے پیشاب کیا، پھر وضو فرمایا تو اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر وہ کھڑے ہوئے اور (موزوں سمیت) نماز ادا کی، ان سے اس کی بابت پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔ ابراہیم نخعی ؒ  کہتے ہیں کہ اہل علم حضرات کو یہ حدیث بہت پسند تھی، کیونکہ حضرت جریر بن عبداللہ ؓ  آخر میں اسلام لائے تھے۔ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

274.03. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَ: أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَقَالَ: «يَا مُغِيرَةُ خُذِ الْإِدَاوَةَ» فَأَخَذْتُهَا، ثُمَّ خَرَجْتُ مَعَهُ، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَارَى عَنِّي، «فَقَضَى حَاجَتَهُ، ثُمَّ جَاءَ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَامِيَّةٌ ضَيِّقَةُ الْكُمَّيْنِ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَهُ مِنْ كُمِّهَا فَضَاقَتْ عَلَيْهِ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ أَسْفَلِهَا، فَصَبَبْتُ عَلَ...

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔ )

مترجم: MuslimWriterName

274.03. ابو معاویہ نے اعمش سے، انہوں نے مسلم (بن صبیح ہمدانی رحمہ اللہ) سے، انہوں نے مسروق رحمہ اللہ سے، اور انہوں نے حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ’’میں ایک سفر میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے مغیرہ!پانی کا برتن لے لو۔‘‘ میں نے برتن لے لیا، پھر آپ کےساتھ نکلا۔ رسول اللہ ﷺ چل پڑے یہاں تک کہ مجھ سے اوجھل ہو گئے، قضائے حاجت کی، پھر آپ واپس آئے، آپ نے تنگ آستینوں والا شامی جبہ پہنا ہوا تھا، آپ اس کی آستین سے اپنا ہاتھ نکالنے کی کوشش کرنے لگے (مگر) وہ (جبہ) تنگ (ثابت) ہوا۔  آپ نے اپنا ہاتھ نیچے سے...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

274.04. وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، جَمِيعًا عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، قَالَ: إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا عِيسَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: «خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَقْضِيَ حَاجَتَهُ، فَلَمَّا رَجَعَ تَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ، فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، ثُمَّ ذَهَبَ لِيَغْسِلَ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَتِ الْجُبَّةُ، فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ رَأْسَهُ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ ثُمَّ صَلَّى بِنَا»....

صحیح مسلم : کتاب: پاکی کا بیان (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان۔ )

مترجم: MuslimWriterName

274.04. اعمش سے (ابو معاویہ کےبجائے) عیسیٰ (بن یونس) نے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓسے روایت کی، انہوں نے کہا: ’’رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے نکلے، جب واپس آئے تو میں پانی کا برتن لے کر آپ کو ملا، میں نے پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے، پھر چہرہ دھویا، پھر ہاتھ دھونے لگے تو جبہ تنگ نکلا، آپ نے ہاتھ جبے کے نیچے سے نکال لیے، ان کو دھویا، سر کا مسح کیا اور اپنے موزوں پرمسح کیا، پھر ہمیں نماز پڑھائی۔‘‘ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: صحیح

151. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ يَذْكُرُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَكْبِهِ وَمَعِي إِدَاوَةٌ فَخَرَجَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ فَتَلَقَّيْتُهُ بِالْإِدَاوَةِ فَأَفْرَغْتُ عَلَيْهِ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُخْرِجَ ذِرَاعَيْهِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ مِنْ صُوفٍ مِنْ جِبَابِ الرُّومِ ضَيِّقَةُ الْكُمَّيْنِ فَضَاقَتْ فَادَّرَعَهُمَا ادِّرَاعًا ثُمَّ أَهْوَيْتُ إِلَى الْخُفَّيْنِ لِأَنْزَعَهُمَا فَقَالَ لِي دَعْ الْخُفَّيْنِ فَإِنِّي أَد...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

151. جناب عروہ اپنے والد سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہم رکاب تھے، میرے پاس پانی کا برتن تھا، آپ ﷺ قضائے حاجت کی غرض سے نکلے، پھر ہماری جانب واپس آئے، تو میں پانی لے کر آپ ﷺ کی طرف بڑھا، میں نے آپ ﷺ کے ہاتھوں پر پانی ڈالا، آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ دھوئے، پھر منہ دھویا، پھر آپ ﷺ نے اپنے بازو آستینوں سے نکالنا چاہے جبکہ آپ نے جبہ پہنا ہوا تھا، وہ رومی جبہ تھا اور اس کی آستینیں تنگ تھیں اس لیے آپ ﷺ کے بازو نہ نکل سکے، تو آپ نے جبے کے نیچے سے اپنے بازو نکالے۔ پھر میں جھکا کہ آپ ﷺ کے موزے اتاروں، تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”انہیں چھوڑو میں نے اپنے ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ)

حکم: صحیح

152. حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ وَعَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ هَذِهِ الْقِصَّةَ قَالَ فَأَتَيْنَا النَّاسَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ يُصَلِّ بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَنْ يَمْضِيَ قَالَ فَصَلَّيْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ رَكْعَةً فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى الرَّكْعَةَ الَّتِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

152. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ قافلے کے ساتھیوں سے پیچھے ہو گئے اور مذکورہ بالا قصہ بیان کیا۔ اس میں ہے کہ پھر ہم لوگوں کے پاس آئے تو دیکھا کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ انہیں نماز فجر پڑھا رہے ہیں۔ جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا مگر آپ نے ان کو اشارہ فرمایا کہ جاری رہیں۔ چنانچہ میں نے اور نبی کریم ﷺ نے ان کے پیچھے ایک ایک رکعت پڑھی۔ جب انہوں نے سلام پھیرا تو رسول اللہ ﷺ کھڑے ہو گئے اور فوت شدہ رکعت پڑھی اور اس پر کوئی اور اضافہ نہیں کیا (یعنی سجدہ سہو نہیں کیا)۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابو سعید خدری، ابن ز...